وقار ذکاء نے مارننگ شو میزبان ندا یاسر کے جھوٹ کا پردہ فاش کردیا


-1

مشہور اداکارہ اور مارننگ ٹی وی شو میزبان ندا یاسر ایک بار پھر تنقید کی زد میں آگئیں۔ چند روز قبل ایک پروگرام جس میں انہوں نے زیادتی کا شکار ہونے ہوالی لڑکی کے گھر والوں سے کچھ نامناسب سوالات پوچھے، جس پر ان پر شدید تنقید کی گئی۔ موقع کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے ندا یاسر فوری طور پر اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے معافی مانگی اور عوام کے سامنے کچھ حقائق رکھے تاہم مشہور ٹی وی شو میزبان وقار ذکاء میدان میں آتے اور عوام کے سامنے کچھ حیران کن حقائق پیش کرتے ہیں کہ کس طرح ندا یاسر نے معاملے سے بچنے کے لئے غلط بیانی کا سہارا لیا۔

تفصیلات کے مطابق چند روز قبل کراچی کے علاقے تین ہٹی پر دردناک واقعہ پیش آیا جہاں ایک پانچ سالہ معصوم ماورا کو اغواء کرکے زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر قتل کردیا۔ بعدازاں بچی کی لاش کو عیسیٰ نگری کی کچرا کنڈی میں پھینک دیا گیا۔

اس واقعے کے کچھ ہی وقت کے بعد مارننگ ٹی وی شو میِزبان ندا یاسر کی جانب سے معصوم بچی اہلخانہ کو موعو کیا گیا جس میں اہلخانہ سے انٹرویو کے دوران نہایت ہی نامناسب اور غیر اخلاقی سوالات پوچھے گئے۔

جس پر سوشل میڈیا پر عوام کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا، ندا یاسر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ سوشل میڈیا صارفین نے ندا یاسر کے اس پورے پروگرام کو ٹی آر پی حاصل کرنے نہ بیہودہ عمل قرار دیا، یہی نہیں ٹوئیٹر پر ندا یاسر کی پابندی کے خلاف ٹرینڈ بھی زیر گردش رہا جس میں صارفین نے پیمرا سے درخواست کی کہ ندا یاسر کے اس شو پر پابندی عائد کردی جائے۔

Image Source: Twitter

اس ہی دوران بے انتہاء تنقید پر ندا یاسر کی جانب سے فوری ردعمل سامنے آیا جس میں انہوں ناصرف اپنی غلطی اعتراف کیا بلکہ انہوں نے اس پر معذرت بھی کی۔ ساتھ ہی ندا یاسر نے عوام کی جانب سے کچھ حقائق بھی پیش جس میں انہوں نے بتایا کہ ان کے پروگرام کی پہلے ہی بہت اچھی ٹی آر پی ہے تو محض ٹی آر پی کے لئے وہ یہ سب کیوں کریں گی؟

ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے ماورا کے اہلخانہ موعو نہیں کیا تھا بلکہ انہوں نے سماجی کارکن سارم برنی کے کہنے پر انھیں یہاں موعو کیا تھا، کیونکہ بچی کے گھر والوں کے لئے انصاف کی آواز بلند کی جاسکے اور ان کے لئے آسانیاں پیدا کی جاسکے کیونکہ ماورا کے اہلخانہ نہایت غریب لوگ ہیں۔ لہذا پروگرام کرنے کی یہی وجہ تھی، جس کے نتائج بھی اچھے آئے کہ کیس مضبوط ہوا اور مجرمان فوری طور پر پکڑے گئے۔

تاہم اب اس معاملے پر مشہور و معروف ٹی وی میزبان وقار ذکاء کی جانب سے نئی حقیقت شواہد کے ساتھ پیش کی گئی جس میں انہوں ندا یاسر کی تمام وضاحت کو حقائق مترادف قرار دیا ہے۔ اس سلسلے وقار ذکاء کی جانب سے ایک سماجی رہنما کی ویڈیو شیئر کی گئی جس میں ماورا کے والد سماجی رہنما سے بات کرتے ہوئے اس بات کی بلکل نفی کرتے ہیں کہ ندا یاسر کی ٹیم کی جانب سے ان سے رابطہ کیا گیا تھا، ان کے اہلخانہ میں سے کسی نے بھی ان سے رابطہ نہیں کیا تھا۔

Waqar Zaka Exposes The Lies In Nida Yasir's Apology- Marwah's Parents Didn't Approach Her
Image Source: Twitter

جبکہ اس ہی ویڈیو میں جب ماورا کے گھر کے ایک اور فرد سے بات کی گئی تو انہوں نے بھی اس بات کی نفی کرتے ہوئے کہا کہ وہ لوگ تو میڈیا میں کسی کو بھی جانتے نہیں ہیں، جبکہ سے بیٹی کی لاش ملی ہے اس کے بعد سے میڈیا کے لوگ ہم سے رابطہ کررہے ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ ماورا کے اہلخانہ سے جب پوچھا گیا کہ کیا اس پروگرام کے بعد آپ لوگوں کی ایف آئی آر درج ہوئی؟ تو جواب ایک بار پھر سے نفی میں آیا، اہلخانہ نے بتایا کہ ایف آئی آر تو اس ہی روز درج ہوگئی تھی جب ماورا لاپتہ ہوئی تھی۔

پروگرام پر پابندی کے حوالے سے وقار ذکاء کا کہنا تھا کہ اگر آپ لوگ واقعی چاہتے ہیں کہ ندا یاسر کے شو پر پابندی عائد ہو تو پیمرا کو کہنے سے بہتر ہے کہ آپ اس پروگرام کے اسپانسر کے ٹوئیٹر اکاؤنٹس پر ندا یاسر کے اس عمل کی شکایت کہ انہوں نے کس طرح کسی کے گھر والوں کی دل آزاری کی ہے۔


Like it? Share with your friends!

-1

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *