الطائی فٹبال کلب کے ڈیفینڈر رابرٹ باؤرنے اسلام کس وجہ سے قبول کیا؟


0

سعودی عرب کے الطائی فٹبال کلب کے رابرٹ باور نے اسلام قبول کرنے کا اعلان کردیا۔فوٹواینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر سعودی کلب کے ڈیفینڈر رابرٹ باور نے مداحوں کو آگاہ کرتے ہوئے تصویر شیئر کی ہے ۔ انسٹا اسٹوری میں رابرٹ باؤر کو نماز پڑھتے دیکھا جا سکتا ہے اور ان کے ساتھ ایک اور شخص بھی نماز پڑھ رہا ہے، وہ فٹبالر کے سسر نصیر اور جبکہ نماز پڑھنے والا بچہ عیسیٰ فٹبالر کا بیٹا ہے۔

German Footballer Accpet Islam

German Footballer Accpet Islam

German Footballer Accpet Islam
Image Source:Instagram

نمازفٹ بالر کا کہنا ہے کہ یہ پیغام ان تمام لوگوں کے لیے جو مجھے میسج کر رہے ہیں رابرٹ نے اپنی اسٹوری میں خود کوبھی مخاطب کیا اور لکھا کہ یہ میں ہوں اور اپنے سسر کے ساتھ۔ پڑھ رہا ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اپنی بیوی اور اپنے سسرال والوں کی وجہ سے دائرہ اسلام میں داخل ہوئے جن کے ساتھ میں سالوں سے ہوں، آپ سب کا شکر گزار ہوں کہ آپ نے میری مدد کی اور میرے سفر میں میری حوصلہ افزائی کی۔

باؤر کے فٹ بال کیریئر میں اسے کئی بنڈس لیگا کلبوں کے لیے کھیلتے دیکھا ہے، جن میں ورڈر بریمن اور 1. ایف سی نورنبرگ کے ساتھ ساتھ روسی اور بیلجیئم کی لیگز بھی شامل ہیں۔

جرمن فٹبالر رابرٹ باؤر سعودی پروفیشنل لیگ میں الطائی ایف سی کی نمائندگی کررہے ہیں، وہ ایک سالہ معاہدے کے بعد خبروں کی زینت بنے تھے۔

واضح رہے کہ رواں سال کے آغاز میں معروف ڈبلیو ڈبلیو ای کے آنجہانی ریسلر اوماگا کے بیٹے زیلا فاتو نے بھی اسلام قبول کیا تھا۔

28 سالہ جرمن فٹبالر نے 31 اکتوبر 2014 کو الفریڈو مورالس کی جگہ فورٹونا ڈسلڈورف کے خلاف بنڈس لیگا 2 میں ڈیبیو کیا تھا۔باؤر نے 2015 میں نیوزی لینڈ میں ہونے والے فیفا انڈر 20 ورلڈ کپ میں جرمنی کی نمائندگی کی تھی22 نومبر 2015 کو ڈرم شٹٹ کے خلاف میچ میں رابرٹ باؤر نے بنڈسلیگا میں اپنا پہلا گول سکور کیا۔ اور 2016 کے گرمائی اولمپکس کے لئے سکواڈ کا حصہ تھے ، جس میں جرمنی نے چاندی کا تمغہ جیتا تھا۔

باؤر نے فروری 2015 میں جرمنی یا قازقستان کی نمائندگی کرنے کی امید میں پیشکش کو مسترد کر دیا تھا۔ U20 ٹیم کے لیے پہلا کال ملا اور انہوں نے نیوزی لینڈ میں ہونے والے FIFA U-20 ورلڈ کپ میں ان کی نمائندگی کی۔


Like it? Share with your friends!

0
Annie Shirazi

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *