اداکارہ ایما واٹسن کی فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کی پوسٹ وائرل


0

برطانوی اداکارہ ایما واٹسن کو سوشل میڈیا پر فلسطینی حمایت میں پوسٹ کرنا مہنگا پڑگیا، جہاں موجودہ اور سابق اسرائیلی حکام کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا وہیں فلسطین کے حامی سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ان کی کوشش کو خوب سراہا گیا۔

تفصیلات کے مطابق31 سالہ اداکارہ جو ہیری پوٹر فلموں میں ہرمیون گرینجر کے مقبول ترین کردار کے لیے جانی جاتی ہیں، انہوں نے اتوار کو سماجی رابطے کی ویب انسٹاگرام پر فلسطینیوں کی حمایت کی ایک پوسٹ شئیر کی، یہ تصویر گزشتہ برس مئی میں فلسطینیوں کی جانب سے کئے جانے والے مظاہرے کی ہے۔ جس میں “یکجہتی ایک فعل ہے” کا جملہ درج نظر آتا ہے۔

Image Source: AL Jazeera

اس موقع پر اداکارہ ایما واٹسن نے اس تصویر کے ساتھ برطانوی نژاد آسٹریلوی ایکٹوسٹ سارہ احمد کا ایک قول بھی شیئر کیا۔ ’یکجہتی کا مطلب یہ نہیں کہ ہماری جدوجہد اور درد یکساں یا پھر ہماری امیدیں ایک جیسے مستقبل سے وابستہ ہوں بلکہ یکجہتی کا معاملہ عزم، کام اور پہچان سے ہے، ہم چاہے ایک جیسی زندگیاں نہ گزارتے ہوں، ہمارے جسم اور احساس علیحدہ ہوں مگر ہم ایک زمین پر رہتے ہیں، اسی کا مطلب یکجہتی ہے‘۔

ایک جانب ہیری پوٹر اسٹار کی پوسٹ نے فلسطین کے حامی انسٹاگرام صارفین کی طرف سے بڑے پیمانے پر پذیرائی حاصل کی۔ بہت سے لوگوں نے تبصرے کے سیکشن میں ان کی حمایت کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا۔ ساتھ ہی انہوں نے فلسطینی پرچم کے ایموجی پوسٹ کیے، جن میں سے کئی #فری فلسطین اور #فلسطین ویل بی فری ہیش ٹیگز شامل تھے۔

وہیں دوسری جانب اسرائیلی حمایت یافتہ ٹویٹر صارفین اداکارہ کی پوسٹ پر آگ بگولا نظر آئے اور انہیں خوب تنقید کا نشانہ بنایا۔ اس دوران اسرائیل کے اقوام متحدہ میں مستقل مندوب گیلاد اردان نے بھی ان کی پوسٹ پر انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

گیلاد اردان نے ٹوئیٹر پوسٹ میں لکھا کہ افسانہ ہیری پوٹر کے لیے تو ہوسکتا ہے مگر اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں، اگر ایسا ہوتا تو جادو کا اثر حماس پر بھی ہوجاتا‘، جو (جو خواتین پر ظلم کرتی ہے اور اسرائیل کے خاتمے کی کوشش کرتی ہے) اور پی اے (جو دہشت گردی کی حمایت کرتی ہے) کی برائیوں کو ختم کر سکتا ہے۔ میں اس کے حق میں ہوں گا۔

اقوام متحدہ میں اسرائیل کے ایک اور مندوب ڈینی ڈیڈن نے بھی ایما واٹسن کی اس پوسٹ پر ردعمل دیتے ہوئے جہاں انہیں طنزیہ انداز میں تنقید کا نشانہ بنایا وہیں انہیں یہود دشمن بھی قرار دیا۔

انڈیویسیبل گائیڈ پروگریسو ایڈوکیسی گروپ کی شریک ایگزیکٹو ڈائریکٹر لین گرینبرگ نے ڈینی ڈیڈن کے الزامات کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے بنیادی اظہار کو بند کرنے کے لیے سام دشمنی کے بالکل مذموم اور بد عقیدہ ہتھیار بنانے کا ایک بہترین مظاہرہ ہے۔

بعدازاں مصر کے معروف صحافی مہدی حسن نے بھی اسرائیلی مندوب ڈینی ڈیڈن کو اداکارہ کو یہود دشمن قرار دینے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

مشہور فلسطینی ایکٹوسٹ محمد الکرد نے اداکارہ کے بیان پر خوشی کا اظہار کیا اور لکھا کہ “اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر نے ایما واٹسن کو “یکجہتی ایک فعل ہے” پوسٹ کرنے پر “یہود مخالف” قرار دیا ہے، ایک ہفتے بعد صیہونیوں نے ڈیسمنڈ ٹوٹو کو “یہود مخالف” قرار دیا تھا۔ یہ طنز کیسے نہیں ہے؟”

واضح رہے اس سے قبل فلسطین کے معاملے پر بیلا حدید نے آواز بلند کی تھی اور لکھا تھا کہ، انہیں لوگوں کے دلوں میں فلسطینیوں کے خلاف نفرت پر یقین نہیں ہوتا ہے، مجھے اپنے آباؤ اجداد کی تکالیف کا احساس ہوتا ہے، میں ان کے لئے روتی ہیں۔ وہ اپنے فلسطینی بہنوں اور بھائیوں کے لئے روتی ہے، وہ اب غیر محفوظ اور خوف محسوس کرتے ہیں۔ اسے روکنا چاہنے، ان سب کے لئے 2021 میں کوئی جگہ نہیں ہے۔

یاد رہے فلسطین کی صورتحال پر وزیراعظم پاکستان عمران خان نے پیغام جاری کرتے ہوئے دوٹوک موقف دیا تھا کہ وہ پاکستان کے وزیراعظم ہیں اور ہم فلسطین کی حمایت کرتے ہیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *