ڈنک جھوٹے الزامات کا شکار لوگوں کو خراج تحسین ہے، فہد مصطفی


0

عصمت دری کی معافی نہ تو نئی بات ہے اور نہ ہی حیران کن امر۔ تاہم ہم جنسی ہراسانی کے بارے میں کس طرح سوچتے ہیں سے لے کر ہم اس کے بارے میں کیسے بات کرتے ہیں، یہ سب اہم ہے۔ یہ بالآخر طے کرتا ہے کہ ہم بحیثیت معاشرہ اس حوالے سے کیا سوچ رکھتے ہیں۔

عصمت دری کہ واقعات آجکل بڑھتے جارہے ہیں، تاہم پاکستانی اداکار فہد مصطفیٰ نے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا ہے کہ “جنسی طور پر ہراساں کرنے کے 95٪ واقعات حقیقی ہیں لیکن کچھ معاملات میں، لوگوں پر جھوٹے الزام عائد کیے جاتے ہیں، لہذا ہمیں ہر طرح کی کہانی دیکھانا ہوگی۔”

ایک ایسے ملک میں جہاں خواتین پہلے ہی ہراساں کرنے کے واقعات کے خلاف جدوجہد کر رہی ہیں، اس وقت، ڈنک میں اس طرح کہانی دیکھانا ایک طرح سے ان کی جدوجہد کو ناکام بناتی ہیں۔

Image Source: Instagram

اپنی تازہ ترین ڈرامہ سیریز جو جنسی ہراسانی کے جھوٹے الزامات کے گرد گھومتی ہے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے فہد مصطفیٰ نے کہا، “ہم نے ہمیشہ طرح طرح کی کہانیاں دکھانے کی کوشش کی ہے۔ “ہم نے ایک ڈرامہ میری گڑیا بھی بنایا جس میں [عصمت دری کا شکار] زینب کی کہانی سنائی گئی۔ بطور پروڈیوسر، یہ میری ذمہ داری ہے کہ ہر طرح کی کہانی دیکھائی جائے اور مجھے یقین ہے کہ لوگ اس ڈرامے کو دیکھ کر لطف اندوز ہوں گے۔

اس کے علاوہ، فہد مصطفیٰ کا کہنا ہے کہ ان کا نیا ڈرامہ حقیقت کو بہت قریب سے پیش کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا ، “یہ ہر ایسے مظلوم کو خراج تحسین ہے جس پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا جھوٹا الزام لگایا گیا ہے۔”

جبکہ فہد مصطفیٰ سے علی ظفر کے خلاف میشا شفیع کی ہراسانی کیس سے متعلق انکے موقف کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا، “مجھے اس کیس کے بارے میں زیادہ تفصیلات نہیں معلوم ہیں، لیکن میں صرف اتنا جانتا ہوں کہ اس محاذ پر لڑتے ہوئے علی کو بہت نقصان اٹھانا پڑا ہے، علی اور اس کے اہل خانہ یہ ایک بہت بڑا نقصان تھا ۔

Image Source: Instagram

فہد مصطفیٰ نے مزید کہا، “انکے خیال میں، برانڈز کو ان لوگوں کے ساتھ مل کر ایک مثال قائم کرنا چاہئے جن پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا جھوٹا الزام لگایا گیا ہے۔”

یہ واضح رہے کہ نشر شدہ سیریل ڈنک ایک ایسی کہانی پر مرکوز ہے جس میں جنسی ہراسانی کا نشانہ بننے والے افراد کو جھوٹے کا لیبل لگانے کے خوف سے اپنی سچائی بولنے سے روکا جاتا ہے۔

جنسی حملوں کا نشانہ بننے والے افراد پہلے ہی اپنی صدمے کو دور کرنے اور اس کے بارے میں بات کرنے کے لیے ایک طرح کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ اب، ٹوئٹرز صارفین فہد مصطفیٰ کے بیانات اور ڈنک ڈرامہ سیریل بنانے والوں کو ‘ریپ اپولوجسٹ’ قرار دے رہے ہیں۔

یہ ہمارے سر سے بالاتر ہے کہ انٹرٹیمنٹ انڈسٹری، مجموعی طور پر ، ایسے رخ کو دیکھانے میں اتنی اٹل کیوں ہے جو خواتین کے خلاف ہے۔ جبکہ، ہمارے پاس یقینی طور پر ہمارے ملک میں عصمت دری کے معذرت پسندوں کی کمی نہیں ہے۔ تاہم ، ایسا لگتا ہے جیسے مذکورہ بالا داستان جلد ہی نیا سوشا چھوڑے گی۔

دریں اثنا، اس ٹیلی ویژن سیریز میں نعمان اعجاز بھی شامل ہیں ، جنہوں نے حال ہی میں اپنی اہلیہ کے ساتھ دھوکہ دہی کے بارے میں فخر سے میڈیا کو بتایا تھا، اور می ٹو موومنٹ کو دین سے دوری کا نتیجہ قرار دیا تھا۔ !


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *