چین نے مصنوعی سورج بناکر دنیا کو حیران کردیا


0

سائنس اور ٹیکنالوجی کے معاملے میں چین کی طرف سے مسلسل امریکہ، روس، جاپان جیسے ترقی یافتہ ممالک کو چیلنج کیا جا رہا ہے۔ اسی سمت میں نیا قدم بڑھاتے ہوئے چین نے ایسا کارنامہ انجام دیا ہے جس کو دیکھ کر دنیا حیران ہے کیونکہ چین نے ‘مصنوعی سورج’ بنالیا ہے، جو درحقیقت ایک نیوکلیئر فیوژن ری ایکٹر ہے جسے پہلی بار کامیابی سے چلایا گیا ہے جبکہ یہ مصنوعی سورج اصلی سے تین گنا گرم ہے۔

حال ہی میں چین کی اکیڈمی آف سائنسز کے شعبہ انسٹی ٹیوٹ آف پلازما فزکس نے 12 کروڑ سینٹی گریڈ درجہ حرارت پیدا کرکے “مصنوعی سورج” کے حیرت انگیز تجربے کی کامیابی کا اعلان کیا، اس تاریخی کامیابی پر بات کرتے ہوئے چینی سائنسدان کا کہنا تھا کہ 20 سیکنڈ تک 16 کروڑ ڈگری سینٹی گریڈ کے پلازما کو تجربات کے مراحل سے گزارا گیا اور مطلوبہ درجہ حرارت کے حصول میں بھی کامیابی حاصل کی۔ فیوژن ری ایکٹر پر کئے گئے اس آزمائشی تجربے نے دنیا کو چینی سائنس دانوں کی قابلیت تسلیم کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔

Image Source: Youtube

واضح رہے کہ چین کے سائنس دانوں نے 2016 میں مصنوعی سورج بنایا تھا اور اسی سال اس کا ایک آزمائشی تجربہ بھی کیا تھا۔ 2016 میں مصنوعی سورج پر کئے جانے والے اس تجربے میں اس کا درجہ حرارت پچاس ملین ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اس مصنوعی سورج کو چین کے تحقیقی ادارے ہیفی انسٹیٹیوٹ آف فزیکل سائنس کے سائنس دانوں نے انتھک محنت کے بعد ایجاد کیا تھا۔

Image Source: Thatsmags.Com

ہیفی انسٹیٹیوٹ آف فزیکل سائنس کے سائنس دان ژو جیانان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس مصنوعی سورج میں تھرمو نیوکلیئر فیوژن کے ذریعے انرجی پیدا کی جاتی ہے۔سائنسدان کے مطابق اس مصنوعی سورج کی مدد سے اتنی زیادہ انرجی حاصل کی جاسکتی ہے جس کا انسانی دماغ تصور بھی نہیں کرسکتا۔

بلاشبہ چین کا مصنوعی سورج بنانا کسی کارنامے سے کم نہیں۔ اس تجربے کے بعد کہا جا رہا ہے کہ اب چین کی نیوکلیئر توانائی کے حوالے سے تحقیقی صلاحیتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔ دیکھا جائے تو دنیا بھر میں رونما ہونے والے ایسے حیرت انگیز واقعات انسانی عقل کو حیرت میں مبتلا کر دیتے ہیں جیسا کہ یپچھلے سال پاکستانی ائیر لائن کے پائلٹ کو فضا میں اڑن طشتری نما کوئی چیز نظر آئی تھی۔

ہوا کچھ یوں تھا کہ قومی ایئر لائن پاکستان انٹرنیشل ایئر لائن (پی آئی اے) کے پائلٹوں نے دوران پروازایک حیرت انگیز شے فضا میں اڑتی دیکھی جس کو ایک پائلٹ نے کیمرے کے ذریعے فلمبند کیا تھا۔ عملے کا کہنے تھا کہ جب پی آئی اے کا جہاز 35000 فٹ کی بلندی پر محو پرواز تھا تو عین اس وقت پائلٹ نے سفید رنگ کی دائرے نما عجیب و غریب شے کو دیکھا جو جہاز کے اوپر پرواز کر رہی تھی۔ جب اس انجان چیز کے بارے میں جہاز کے عملے کو پتہ چلا تو انہوں نے اس کو فلم بند کرنا شروع کر دیا۔

بعد ازاں، جہاز زمین پر اترنے کے بعد جہاز کے عملے کے علم میں یہ بات آئی کہ اڑان بھرتی عجیب و غریب یہ شے اس سے قبل بھی دنیا بھر میں دیکھی جاتی رہی ہیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *