انوشے اشرف غیر اخلاقی میسیجز بھیجنے والے شخص کو منظر عام پر لے آئیں


0

پاکستان شوبز انڈسٹری کی مقبول میزبان انوشے اشرف نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ شیئر کی جس میں ایک شخص نے انہیں غیر اخلاقی میسیجز بھیجے۔ لیکن میزبان انوشے اشرف نے اس غیر مہذبانہ حرکت پر چپ رہنے کے بجائے اہم اقدام کیا اور اس شخص کے پرائیوٹ میں بھیجے گئے تمام بے ہودہ پیغامات اس کی پروفائل سمیت سوشل میڈیا پر شیئر کردئیے۔

تفصیلات کے مطابق 38، سالہ وی جے اور میزبان انوشے اشرف نے اس شخص کے جانب سے بھیجے جانے والے اسکرین شاٹس شیئر کئے اور ساتھ ہی انسٹاگرام پر لائف آکر یہ بھی بتایا کہ انہوں نے ہراساں کرنے والے کو نظر انداز کرنے کے بجائے اس کو شرمندہ کرنے کا فیصلہ کیوں کیا؟

اپنی انسٹاگرام ویڈیو میں انہوں بتایا کہ آج وہ سب سے ایک ایسے شخص کی کہانی شیئر کر رہی ہے جس نے انہیں نازیبا میسیجز بھیجے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگ مجھے میسیجز کرتے ہیں جس میں میرا شکریہ ادا کرتے اور سراہتے ہیں، جس پر میں ان کی شکر گزار ہوں۔ تاہم اس شخص کا نام سامنے لانا اس لئے ضروری ہے کہ میں سمجھتی ہوں کہ بہت سارے لوگوں کو یہ سیکھنے کی ضرورت ہے کہ وہ اس طرح کسی کو ہراساں کر کے بچ نہیں سکتے۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اگر میں اسے کچھ نہ کہتی تو وہ دیگر خواتین اور لڑکیوں ساتھ بھی ایسا ہی کرتا اور بہت سی خواتین نہیں جانتی کہ ردعمل کا اظہار کس طرح کرنا ہے۔ لہذا عوامی فورم پر یہ بات منظر عام پر لانے کی وجہ یہ ہے کہ اس طرح اس شخص کو احساس ہوگا کہ وہ دوبارہ کسی اور عورت کے ساتھ ایسا نہیں کرے گا۔

dm indecent anoushey shames

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں انوشے اشرف نے عائشہ عمر کے ساتھ احسن خان کے پروگرام “ٹائم آؤٹ” میں شرکت کی۔ اس شو میں عائشہ عمر نے مکمل لباس پہنا ہوا تھا تاہم انوشے اشرف کے لباس کا انتخاب ایسا تھا جس کو کسی طور مناسب نہیں کہا جاسکتا۔ اپنے نازیبا لباس کی وجہ سے انوشے اشرف کو سوشل میڈیا پر کڑی تنقید کا سامنا ہے۔

anoushey ashraf

تاہم اس بات سے قطع نظر ہماری خواتین کا تعلق کسی بھی شعبے سے ہو ان کو سوشل میڈیا کے زریعے جنسی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس سلسلے میں بہت سے لوگوں نے آواز اٹھائی ہے اور اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعات بھی شیئر کئے ۔اس سے قبل بھی انوشے اشرف ہراساں کئے جانے کے بارے میں آگاہ کر چکی ہیں کہ مارکیٹ جیسی جگہ پر وہ مناسب لباس پہنے ہونے کے باوجود ایک شخص کی ہراسگی کا نشانہ بنی تھیں۔

پاکستانی معاشرے کا المیہ یہ ہے کہ والدین بھی اپنے بچوں اور خاص طور پر لڑکیوں کے ساتھ ہونے والے نامناسب واقعات پر خاموش رہتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ واقعات بچیوں کی ذہنی صحت پر اثر کرتے ہیں اور بعد میں ان ذہنی مسائل کو بھی چھپایا جاتا ہے۔ اس حوالے سے حال ہی میں ،سابق معروف ماڈل، فیشن ڈیزائنر اور پبلک ریلیشنز شخصیت وسماجی رہنما فریحہ الطاف کے ایک انٹرویو کی ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہوئی جس میں انہوں نے کم عمری میں اپنے ساتھ پیش آنے والے ہولناک واقعے کی داستان سنائی انہوں نے اس معاملے پر کھل کربات کی اور بتایا کہ کس طرح محض 6 سال کی عمر میں ان کو جنسی طور پر ہراساں کیا گیا تھا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *