بھارت میں شہری سے فریب، ڈھائی کروڑ میں نکلی الہ دین کا چراغ تھما دیا


0

بھارتی ریاست اترپردیش میں نوسر بازی کا ایک انوکھا واقعہ پیش آیا جہاں دو دھوکے باز نوجوانوں نے ایک ڈاکٹر کو ڈھائی کروڑ روپے میں روپے میں سونے کے معمولی چراغ کو الہ دین کا چراغ بول کر فروخت کردیا۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی پولیس نے ایک شہری کی شکایت پر اپنی نوعیت کا ایک انوکھا واقعہ درج کیا، جس میں اس نے دعویٰ کیا کہ اسے دو لوگوں نے معمولی چراغ کو الہ دین کا چراغ بول کر ڈھائی کروڑ میں بیچ دیا اور اس بات کا وعدہ بھی کیا کہ وہ اس کی ہر خواہش پوری بھی کرے گا۔ لیکن ایسا کچھ نہ ہوا، تاہم پولیس نے اس سلسلے میں کاروائی کرتے ہوئے دو افراد کو حراست میں لے لیا۔

Image Source: Twitter

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اترپردیش کے رہائشی ڈاکٹر لیئق خان جو کہ کچھ عرصہ قبل ہی برطانیہ سے بھارت واپس آئے ہیں۔ ڈاکٹر لیئق خان کی جانب سے پولیس اسٹیشن میں درخواست دائر کی گئی جس میں انہوں دو افراد کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے بتایا کہ وہ دو افراد سے ملے جنہوں ان کے سامنے تانترک ہونے کا ڈھونگ کیا اور کہا کہ یہ سونے کا چراغ اس کی تمام خواہشات کو پورا کردے گا۔

ڈاکٹر لیئق خان نے مزید بتایا کہ وہ دو افراد سے ایک خاتون کی وجہ سے ملا تھا، مطلب سال 2018 میں اس کے پاس ثمینہ نامی مریضہ آئی، جس کی سرجری کی گئی، بعدازاں سرجری کے بعد وہ ان خاتون کے گھر روزانہ کی بنیاد پر جاتا تھا کیونکہ خاتون کی سرجری ہوئی تھی اور وہ ان کی ڈریسنگ کیا کرتا تھا۔ ان ہی دنوں ان خاتون کے ذریعے وہ ان سے ملا اور اس نے بتایا کہ وہ ایک تانترک ہے، اس کے پاس ایک چراغ ہے، جس سے وہ اپنی ہر خواہش پوری کرسکتا ہے۔

ڈاکٹر لیئق نے بتایا کہ ان دنوں دھوکے لوگوں نے مجھے ایک بابا کے بارے میں بتایا اور کہا کہ وہ ان کے گھر بھی جایا کرتے ہیں ۔ اس دوران ان دنوں دھوکے باز لوگوں نے ان کی مکمل ذہین سازی کی اور بابا سے ایک بار ملنے پر اصرار کیا تاہم پھر وہ ان دونوں کے ساتھ بابا سے ملنے گیا، جو اس طرح کے جادوئی کاموں میں مہارت رکھتا تھا۔

Image Source: Twitter

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بابا اور ان دونوں دھوکے باز تانترکوں کی جانب سے اسے سونے کے چراغ میں سے جن باہر نکلتے ہوئے دیکھایا گیا، البتہ وہ لوگ انہیں چراغ کو ہاتھ نہیں لگانے دیا کرتے تھے، ان کے مطابق اگر وہ اسے ہاتھ لگائے گا تو اسے نقصان پہنچ سکتا ہے۔

بعدازاں ڈاکٹر لیئق کو یہ چراغ بیچنے پر رضامندی ظاہر کی، جس کے بعد ڈاکٹر لئیق خان کے مطابق اس نے دونوں لوگوں کو قسطوں کی صورت میں رقم ادا کی جوکہ مجموعی طور پر ڈھائی کروڑ روپے کی رقم تھی۔ تاہم بعد میں اسے یہ احساس ہوا کہ وہ جسے شخص کو چراغ کا جن بتاتے تھے، وہ کوئی اور نہیں بلکہ ثمینہ کا شوہر تھا۔ جوں ہی ڈاکٹر کو فراڈ کا علم ہوا، اس نے پورے ماجرے کے حوالے سے پولیس میں شکایت درج کروائی. جس پر پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے اسلام الدین اور انیس نامی دو افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ البتہ ثمینہ اور اس کا شوہر تاحال فرار ہیں، جبکہ پولیس نے جلد گرفتار کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

اس حوالے سے میرٹھ شہر کے سینئیر پولیس افسر آمت رائے کا اس کیس کے حوالے سے کہنا ہے کہ یہ ایک گروپ ہے، جس نے اس سے قبل بھی اس ہی طرح دیگر لوگوں کو جھانسہ دے کر فریب کیا ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *