بدقسمت طیارے کی خوش قسمت آئیر ہوسٹس مدیحہ ارم


0
madiha irum

کہتے ہیں جسے اللہ رکھے پھر اس اسے کون چکھے۔ ایسا ہی کچھ دیکھنے میں آیا کراچی طیارہ حادثہ میں۔ نام کسی اور کا لکھا تھا لیکن تقدیر کسی اور کی لکھی تھی۔

گزشتہ روز قومی ائیر لائن پی آئی اے کا مسافر طیارہ پی کے 8303 مسافروں کے ہمراہ لاہور سے کراچی آرہا تھا حادثے کا شکار ہوکر تباہ ہوگیا۔ جن میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق 99 میں سے 97 افراد کی ہلاکت ہوچکی ہے۔

دوسری جانب اس جہاز میں 92 افراد کے ہمراہ 7 لوگوں پر مشتمل جہاز کا کریو اسٹاف بھی تھا۔ جبکہ ابتدائی اسٹاف میں ائیر ہوسٹس مدیحہ ارم کا بھی نام تھا اگرچہ فلائٹ سے ڈیوٹی روسٹر کی تبدیلی کے باعث ان کو فلائٹ پر جانے سے روک دیا تھا کیونکہ ان کی ڈیوٹی ٹائمنگ تبدیل ہوگئی۔ البتہ مدیحہ ارم کی جگہ پھر فلائٹ پی کے 8303 پر انم مقصود کو بھیج دیا گیا تھا جس نے کراچی سے لاہور کی جانب سفر کرنا تھا۔ اور بدقسمتی سے انم مقصود بھی اس طیارہ حادثے میں جان بحق ہوگئیں۔

بعدازاں اس واقعے کے کچھی دیر بعد پی آئی اے کی خوش قسمت اور حادثے سے بچ جانے والی مدیحہ ارم نے ایک ویڈیو جاری کی، جس میں انہوں نے کہا “یہ ویڈیو پیغام میرا دوستوں و احبابوں کے لئے ہیں جو میرے لئے پریشان ہیں اور سمجھ رہے میں اس حادثے کا شکار ہوگئیں ہوں لیکن میں ان سب کو بتانا چاہتی ہوں کہ اللہ تعالیٰ کہ فضل و کرم سے میں باخیریت ہوں اور اپنے گھر پر موجود ہوں، مجھے فلائٹ پی کے 8303 پر ڈیٹیل کیا گیا تھا لیکن کسی وجہ سے میں اس میں نہیں جاسکی”.

یاد رہے قومی ائیر لائن کی فلائٹ پی کے 8303 کو عید کے موقع پر خصوصی طور پر چلایا گیا تھا۔ جہاز نے لاہور کے علامہ اقبال ائیرپورٹ پر دوپہر 1 بج کر 10 منٹ پر پرواز بھری البتہ فلائٹ کو کراچی کے ائیرپورٹ کے پاس فنی خرابی ہوئی، بعدازاں جہاز قریب ابادی کے پاس گر کر تباہ ہوگیا۔ واقعے میں جہاں 97 افراد جاں ہوئے وہی اس حادثے کے میں دو افراد معجزانہ طور پر بچ گئے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *