نوسالہ روڈی نے مسلمانوں کے حسن سلوک سے متاثر ہوکر اسلام قبول کرلیا


0

اسلام محبت، امن اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے اور یہ زندگی کا نصب العین ہے۔ اس کی تعلیمات کائنات انسانی کے لئے یکسر رحمت ومحبت ہے۔ جس کی بنیاد ایسے مضبوط اصولوں پر قائم ہے جن کی صداقت دن کے اجالوں کی طرح روشن و عیاں ہے۔ اسلام صرف ایک سماجی حیثیت نہیں رکھتا بلکہ اس سے بھی بلند تر عقائد و اعمال پر مبنی ہے۔ یہ ایک ایسا مذہب ہے انسانوں کو رشدو ہدایت کی دعوت دیتا ہے۔

بلاشبہ اسلام میں حقوق العباد کی اہمیت کو حقوق اللہ کی اہمیت سے بڑھ کر بیان کیا گیا ہے۔ دوسروں کی خیر خواہی اور مدد کرکے حقیقی خوشی اور راحت حاصل ہوتی ہے جو اطمنان قلب کے ساتھ ساتھ رضائے الٰہی کا باعث بنتی ہے۔ یہ محتاجوں، غریبوں ، یتیموں اور ضرورت مندوں کی مدد، معاونت، حاجت روائی اور دلجوئی کرنے کا درس دیتا ہے۔ انہی تعلیمات سے متاثر ہوکر غیر مسلم نو سالہ روڈی نے اسلام قبول کرلیا۔

اس کم سن بچے کی زندگی میں اتنے بڑے اور اہم فیصلے کی وجہ دراصل اس کا اپنے مسلمان ساتھیوں کے ہمراہ بے گھر افراد کی مدد کرنا تھا۔ نوسالہ روڈی ہر ہفتے اپنی غیر مسلم والدہ اور مسلمان ساتھیوں پر مشتمل ٹیم کے ہمراہ بے گھر لوگوں کو کھانا کھلانے جاتا تھا، ان غریبوں کے ساتھ اپنے مسلم ٹیم کے افراد کا حسن سلوک اور مدد و معاونت کے عمل نے ننھے سے روڈی کو اس قدر متاثر کیا کہ اس نے اپنا مذہب چھوڑ کر اسلام قبول کرلیا ہے۔ روڈی نے مسلمانوں کی طرح نماز و روزہ کی پابندی کا تہیہ بھی کیا ہے۔

انسانوں سے پیار و محبت اور ضرورت مندوں، محتاجوں، غرباء اور مساکین کی مددکے عمل کو ہر مذہب میں قابل تحسین سمجھا جاتا ہے لیکن دین اسلام نے خدمت ِانسانیت کو بہترین اخلاق اور عظیم عبادت قرار دیا ہے۔ درحقیقت اسلام کی اس سماجی بہبود کا بنیادی مقصد معاشرے کے محتاجوں اور بے سہارا افراد کی دیکھ بھال اور ان کی فلاح وبہبود ہے۔ انہی دینی تعلیمات سے متاثر ہونے والے نومسلم روڈی کے قبول اسلام کی ویڈیو سماجی ویب سائٹ انسٹا گرام پر شیئر کی گئی۔ روڈی نے یہ فیصلہ اپنی والدہ کی رضامندی سے کیا ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ روڈی کو ان کی مسلم ٹیم کے ایک ساتھی کلمہ شہادت پڑھا رہے ہیں۔ کلمہ شہادت پڑھنے کے بعد نومسلم روڈی بحیثیت مسلمان دائرے اسلام میں داخل ہوگئے ہیں۔

سائنسی تحقیقات اور تجربات بتاتے ہیں کہ بچے سن کر کم اور دیکھ کر زیادہ سیکھتے ہی بے شک نو سالہ روڈی کا مسلمان ہونے کا سفر اس بات کو سو فیصد سچ ثابت کرتا ہے۔کیونکہ محض نو سال کی عمر میں دینِ اسلام کی جانب راغب ہو جانااور کم عمری میں اسلامی تعلیمات کو قبول کرنا قابل رشک بات ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *