کیا شاہد آفریدی سیاست کے اگلے عمران خان بننے جارہے ہیں؟


0

یوں تو پاکستانی سیاسی تاریخ میں عدم مطابقت کی صورتحال ابتداء سے ہی رہی ہے۔ جبکہ دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی یہ روایت اب انتہائی تقویت پاتی جارہی ہے کہ مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگ اپنا ایک مخصوص وقت اپنے شعبے میں گزارنے کے بعد سیاست میں قدم رکھتے ہیں۔ ایک لمحے کے لئے کبھی غور کیجئے کیا کبھی آپ نے دیکھا کسی سیاست دان نے سیاست چھوڑ کر شوبز، کھیل، فلاحی اداروں کا قیام یا پھر کسی پرائیویٹ یا سرکاری ادارے میں مستقل نوکری کی ہو۔ شاید یہ تعداد نہ ہونے کہ برابر اپنی حیثیت رکھتی ہے۔ البتہ دوسری طرف معاملات برعکس ہیں زندگی میں مختلف شعبہ جات کے لوگ آخر میں سیاست میں قدم رکھتے ہیں۔ جس کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں البتہ ایک عمومی تاثر ہے کہ مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے لوگ ظلم و محرومیوں کو دیکھتے ہیں اور شاید ان کو اس بات کا ۔احساس بھی ہوجاتا ہے گویا اس کا واحد حل طاقت ہے اور طاقت کے لئے ایوانوں میں ہونا اور سیاست کرنا ضروری ہے۔

ہمارا ملک اس لحاظ سے ایک بلکل الگ شناخت رکھتا ہے جہاں جمہوری ملکوں میں شاید پہلی دفعہ کوئی ایسا شخص ملک کا حاکم ہے جو ایک شعبے کی مہارت اور نام کمانے کے بعد درسرے شعبے میں آکر نام کمالیتا ہے۔ایسے سیاست میں کافی لوگ آتے ہیں البتہ اس طرح کے واقعات دنیا میں کم ہی دیکھنے میں آئے ہیں۔

ان دنوں ایک اور شخص کے حوالے سے چہما گوئیاں ضرور پکڑتی جارہی ہیں کہ وہ شخص ایک شعبے کی مہارت کے بعد دوسرے شعبے کی طرف آنے کی تیاریوں میں مصروف ہے اور وہ نام ہے اسٹار آل راؤنڈر اور سابق کپتان شاہد خان آفریدی۔ ان کے بارے میں خیال ہے کہ یہ کرکٹ کی دنیا میں بڑا نام کمانے کے بعد اب سیاست کی سیڑھیوں پر چلنے کی تیاریوں پر ہے۔ کرکٹ کے دنیا میں تو ان کے پسندیدہ کھلاڑی موجود وزیراعظم عمران خان ہوا کرتے تھے۔ البتہ زندگی میں موجودہ حالات بھی نقش و قدم عمران خان کے طرز والے بتا رہے ہیں۔ کرکٹ کی دنیا آج بھی عمران خان کو تلاش کررہی ہے، کئی کھلاڑی آئے جنہوں نے عمران خان بننے کی کوشش کی البتہ ناکام رہے ۔البتہ کیا سیاست کے عمران خان کا نعم البدل کوئی بن سکے گا۔ کئی ماہرین کا خیال ہے کہ شاہد آفریدی سیاست میں آئیں گے اور شاید عمران خان کا ہی طرز سیاست ہوگا۔ ان کی موجودہ سرگرمیاں بھی عمران خان کی ابتدائی سیاسی طرز کی ہیں۔ چند ایسے کام جن سے شاید آفریدی کے بارے میں تاثر درست ہوتا ہے کہ شاید وہ موجودہ وزیراعظم عمران کی طرح سیاست حصہ بنیں۔

فلاحی ادارے کا قیام۔ موجودہ وزیراعظم نے بھی ایک فلاحی ادارہ قیام کیا، جو پاکستان آج چند بہترین اداروں میں آتا ہے شوکت خانم ہسپتال جبکہ شاہد آفریدی بھی کرکٹ سے دوری کے بعد فلاحی کام کرنے میں مصروف ہیں جن میں کے پی کے اسپتال کی تعمیر، تھر میں پانی کے پانٹ اور یونیورسٹی میں ترقیاتی کام سرفہرست ہیں۔

ملک بھر کی پسماندہ علاقوں میں فلاحی کام اور لوگوں کے ساتھ مل جل کر کام کرنا اور وہاں لوگوں کے بیچ قیام کرنا۔ دونوں میں مماثلت پیدا کرتی ہیں۔

ملکی دفاع اور سالمیت پر ہمیشہ ایک آواز بلند کرنا عموماً عمران خان کا بھی ماضی اس پر سخت موقف ہوتا تھا البتہ شاید خان آفریدی کو اس معاملے میں قوم ایک قدم آگے دیکھ رہی ہے۔ اگر کشمیر پر بات کی جائے تو بھارت میں کھڑے ہوکر کشمیری فینز کا شکریہ ادا کرنا اور موجودہ کشمیر میں سخت ظلم پر آواز بلند کرنا۔ اس سے عوام کے دل میں شاہد آفریدی کی محبت میں اضافہ ہوچکا ہے کافی۔

موجودہ وزیراعظم کا کرکٹ کیرئیر انتہائی صاف ستھرا سمجھا جاتا ہے۔ کرپشن اور سٹے بازی سے دوری رہی جبکہ ساتھ ہی شاہد خان آفریدی کا دور کرکٹ بھی اس ہی طرز کا رہا ہے۔ ان پر آج تک کوئی سٹے بازی نا کوئی الزام ہے بلکہ ان کے حوالے سے یہ مشہور ہے سٹے باز ان سے بات کرنے سے ڈرتے تھے۔

سب سے آخری موازنہ عمران خان اگر اپنے وقت کے سوپر اسٹار ہیں تو آفریدی اس دور کے ۔ ان دونوں کھلاڑیوں کی مقبولیت دنیا بھر میں رہی ہے۔ دونوں کی مداحوں کی تعداد کو گنا نہیں جاسکتا۔ دونوں اپنے وقت کے مقبول کھلاڑی ہیں۔ جس طرح عمران خان نے سیاست میں نام کمایا شاید وہ نام آگے چل شاہد آفریدی بھی کمالیں۔

البتہ شاہد آفریدی نے فلحال سیاست میں آنے کا کوئی حتمی ارادہ تو ظاہر نہیں کیا ہے البتہ ایک خیال ہے کہ شاید شاہد آفریدی سیاست کے میدان میں بھی اپنی دھواں دار اور جارہانہ اننگز کا آغاز کرے۔ اگرچہ عمران خان نے اپنی کپتانی میں پاکستان کو ورلڈکپ کا تحفہ دیا تھا البتہ شاہد آفریدی اس ہدف کو پورا کرنے میں عمران خان سے پیچھے رہے گئے تھے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *