معروف بالی ووڈ کوریوگرافر سروج خان کب اور کیسے مسلمان ہوئیں تھیں؟


-1
Source: Al Jazeera

بالی ووڈ انڈسٹری کی مشہور و معروف کوریوگرافر سروج خان گزشتہ روز حرکت قلب ہوجانے کے باعث ممبئی کے ایک نجی اسپتال میں 71 سال کی عمر میں انتقال کرگئیں۔ وہ پچھلے کئی روز سے اسپتال میں زیر علاج تھیں۔ ان کو بالی ووڈ انڈسٹری میں “مادر آف کوریوگرافی” کہا جاتا تھا۔

سروج خان بھارتی فلم انڈسٹری بولی ووڈ سے تقریباً چار دہائیوں تک منسلک رہیں۔ انہوں نے محض تیرہ برس کی عمر میں ششمی کپور اور مدہو بالا جیسی بڑے اداکارہ کو فلمی گانوں پر ڈانس کوریوگراف کروایا۔ سروج خان نے اپنے شوبز کیرئیر میں بطور کوریوگرافر تقریباً دوہزار سے زائد گانوں کو کوریوگراف کیا۔ جس میں مشہور گانا “دم مارو دم”، “ایک دو تین’ اور “ڈولا رے ڈولا” جیسے مشہور گانے شامل ہے۔

دوسری جانب اگر سروج خان کی نجی زندگی پر بات کی جائے تو وہ سال 1948 میں ممبئی میں پیدا ہوئیں۔ ان کا خاندان تقسیم کے وقت ہجرت کے وقت ممبئی چلا گیا تھا۔ سروج خان پیدائش طور پر ہندو مذہب سے تعلق رکھتی تھی ان کا اصل نام نرملا ناگپال تھا، ان کی پہلی شادی تیرہ برس کی عمر میں ہوئی جو جلد ہی ناکام ہوگئی، جس کے بعد ان کو سردار روشن خان نامی ایک مسلمان تاجر سے محبت ہوگئی، جس میں انہوں نے ناصرف سردار روشن خان سے شادی کی بلکہ اسلام بھی قبول کرلیا۔

آج سے کئی برس قبل ایک پاکستان نجی ٹی وی چینل کو سروج خان کی جانب سے انٹرویو دیا گیا تھا، جس میں ان سے پوچھا گیا تھا کہ آپ کے نام کے ساتھ خان لگا ہوا ہے، جس پر انہوں اس بات کی وضاحت کی تھی کہ وہ ایک ہندو گھرانے میں پیدا ہوئیں، وہ پہلے ہندو ہی تھیں، ان کا اصل نام اس وقت سروج کشن چند سادو سنگھ ناگپال تھا تاہم جب وہ اپنے شوہر سردار روشن خان سے ملیں اور دونوں کو آپس میں محبت ہوگئی اور انہوں نے شادی بھی کی اور اسلام بھی قبول کیا۔ انہوں نے اس بات کی وضاحت بھی کی کہ انہوں نے محض اسلام اس لئے قبول نہیں کیا تھا کہ وہ ایک مسلمان لڑکے سے محبت کرتیں تھیں بلکہ وہ اسلام سے بے انتہا محبت کرتیں تھیں۔

سروج خان نے انٹرویو میں مزید کہا کہ ان کو اسلام کی سب سے اچھی چیز یہ لگا کرتی تھی کہ چھوٹے بچے عبادت کررہے ہوتے تھے اور یہ چیز ہندو مذہب میں مجھے دیکھنے کو نہیں ملا کرتی تھی۔ تو ایک روز میں ممبئی کی سب سے بڑی جمعہ مسجد گئی اور میں نے اپنا مذہب تبدیل کرکیا۔ سروج خان نے مزید کہا کہ مذہب کی تبدیلی کے وقت مجھ سے پوچھا گیا کہ آپ اسلام اپنی مزضی سے قبول کر رہی ہیں، آپ کے ساتھ کسی قسم کی زبردستی تو نہیں ہورہی ہے تو میں نے وہاں یہی جواب دیا کہ اسلام پر میرا دل آگیا ہے، مجھے خواب آتے ہیں۔

سروج خان جنہوں نے اہنی ایک 8 ماہ کی بچی کا غم کھویا تھا، انہوں نے بتایا کہ مجھے میری وہ بیٹی خواب میں مسجد کے اندر سے پکارتی تھی کہ ممی اندر آؤنا ، تو بس میں نے اسلام قبول کرلیا۔


Like it? Share with your friends!

-1

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *