سوشل میڈیا پلیٹ فارم یوٹیوب نے پچھلے سال ستمبر میں اپنے مونیٹائزیشن سسٹم کو وسعت دینے کا اعلان کیا تھا، اس نئے پروگرام کے تحت صارفین کے لیے شارٹس ویڈیوز سے بھی پیسے کمانا ممکن ہوسکے گا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ اب یکم فروری سے اس پر عملدرآمد شروع ہو رہا ہے اور دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستانی بھی فروری 2023 سے یوٹیوب شارٹس کے ذریعے پیسے کماسکیں گے۔
یوٹیوب شارٹس اسٹریمنگ ویب سائٹ کا نیا ورژن ہے، جہاں کانٹنیٹ کریئیٹرز ٹک ٹاک کی طرح مختصر ویڈیوز شیئر کرتے ہیں۔ گزشتہ ایک سال سے یوٹیوب شارٹس کی مقبولیت میں اضافہ دیکھا گیا اور اب یوٹیوب نے اس سے پیسے کمانے کے فیچر کو بھی شروع کردیا۔
یوٹیوب کی جانب سے جاری مکمل پالیسی کے مطابق یوٹیوب شارٹس سے پیسے کمانے والے کانٹینٹ کریئیٹرز کو ویب سائٹ کے ضوابط کو تسلیم کرنا پڑے گا اور اس سے 18 سال سے کم عمر کانٹینٹ کریئیٹرز کو اپنے والدین کو بھی رضامندی کے ضوابط میں شامل کرنا پڑے گا۔ یعنی وہ کانٹینٹ کریئیٹرز جن کی عمر 18 سال سے کم ہے، انہیں یوٹیوب شارٹس سے پیسے کمانے کے لیے اپنے والدین سے رضامندی کروانی ہوگی اور ان ہی کی اکاؤنٹ تفصیلات شامل کرنی ہوں گی۔
یوٹیوب کے مطابق شارٹس ویڈیوز کے ذریعے کانٹینٹ کریئیٹرز کو اشتہارات چلانے کی مد میں پیسے دئیے جائیں گے۔ یعنی یوٹیوب شارٹس پر اشتہارات چلیں گے اور اشتہارات سے ہونے والی کمائی کا 45 فیصد کانٹینٹ کریئیٹرز کو فراہم کیا جائے گا۔ویب سائٹ کے مطابق 10 لاکھ یوٹیوب شارٹس ویوز پر ایک کانٹینٹ کریئیٹرز کو 900 امریکی ڈالر تک کی رقم مل سکے گی، تاہم یہ رقم کم یا زیادہ بھی ہوسکتی ہے۔ یوٹیوب نے جہاں خالص شارٹس ویڈیوز پر کانٹینٹ کریئیٹرز کی کمائی شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، وہیں انہوں نے طویل ویڈیوز بنانے والے افراد کے لیے بھی نئی پالیسیز متعارف کرادیں۔
یوٹیوب کی مونیٹائیزیشن کی زیادہ تر پالیسیز پرانی ہی ہیں، تاہم یوٹیوب شارٹس کے لیے ویب سائٹ نے واضح کیا ہے کہ اس پروگرام کے تحت فلموں یا ٹی وی شوز کے بغیر ایڈٹ کیے گئے کلپس پر کوئی آمدنی حاصل نہیں ہوسکے گی، یوٹیوب یا کسی اور پلیٹ فارم پر پہلے سے پوسٹ مواد کو اپ لوڈ کرنے پر بھی پیسے کمانا ممکن نہیں ہوگا۔
خیال رہے کہ دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی یوٹیوب کے استعمال کے رجحان میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے یہی وجہ ہے کہ اب یوٹیوب پاکستان میں مارکیٹنگ کا سب سے موئژ ذریعہ بن گئی ہے، اس بات کا انکشاف نیسلے کی جانب سے کی گئی ایک حالیہ کیس اسٹڈی میں کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان یوٹیوب کے لئے تیزی سے فروغ پانے والی مارکیٹ بن گیا ہے۔
علاوہ ازیں ، یوٹیوب کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس وقت لاکھوں لوگ یوٹیوب پر اپنی ویڈیوز کے ذریعے پیسہ کما کر راتوں رات امیر ہورہے ہیں۔ گزشتہ دنوں پڑوسی ملک بھارت کا ایک ایسا گاؤں سامنے آیا جہاں ایک نہیں بلکہ ہر تیسرا فرد یوٹیوب پر ویڈیو اپ لوڈ کرکے پیسا کماتا ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کی چھتیس گڑھ ریاست کا ایک چھوٹا سا گاؤں تلسی ‘یوٹیوب ولیج’ کے نام سے جانا جاتا ہے کیونکہ اس کی ایک تہائی آبادی گزبسر کرنے کے لیے یوٹیوب ویڈیوز بناتی ہے۔
0 Comments