کوئٹہ میں ڈاکٹر مسیحا کے بجائے اعضاء کے سوداگر بن گئے


0
Kidney Quetta

ہمارے معاشرے میں ڈاکٹر کو ایک مسیحا کی نظر سے دیکھا جاتا ہے، یہ انتہائی مقدس پیشہ ہے جو براہ راست انسانی خدمات سرانجام دیتا ہے تاہم ہمارے معاشرے میں چند ایسے لوگ بھی جنہوں نے ناصرف اس انسانی خدمت کے شعبے کو کاروبار بنا کر رکھا ہوا ہے بلکہ لالچ کی انتہا نے انھیں انسانی اقدار سے بھی گرا کر رکھ دیا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ اکثر و بیشتر ان چند بےضمیر لوگوں کی وجہ سے آج شعبہ سے منسلک اچھے لوگوں کو بھی کئی بار شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا جاتا ہے۔

ایسا ہی ایک واقعہ صوبہ بلوچستان کے دارلخلافہ کوئٹہ میں پیش آیا جہاں محمد طاہر نامی ایک آدمی کا دعویٰ ہے کہ کچھ روز قبل اس کی بیٹی کو اسپتال میں بیمار حالت میں داخل کیا گیا تھا تاہم وہاں پر موجود ڈاکٹروں کی جانب سے دھوکا دیا گیا ہے اور اس کی زیر علاج بیٹی کے ایک گردے کو محض پیسوں کے خاطر ڈاکٹروں نے بیچ دیا اور اس حوالے سے ڈاکٹروں کی جانب سے اسے سرے سے کوئی خبر بھی نہیں دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق واقعہ کچھ یوں ہے کہ چند روز قبل محمد طاہر نامی شخص کی بیٹی کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کے اپینڈیکس کا علاج چل رہا تھا، تاہم اس کی طبعیت میں مسلسل خرابی پیدا ہونے کے باعث جب ٍڈاکٹروں سے پوچھا گیا تو پھر محمد طاہر کو اس ماجرے حوالے سے بتایا گیا۔ جبکہ مریضہ کی مسلسل طبعیت خراب ہوتا دیکھ کر گائناکالوجسٹ ڈاکٹر انیلا ہاشمی نے اسپتال سے فوری راہ فرارگی اختیار کرلی کیونکہ ڈاکٹر انیلا ہاشمی پر الزام ہے کہ متاثرہ لڑکی کا آپریشن ان کی جانب سے کیا گیا ہے۔

doctor kidney minor girl Quetta
Image Source: Facebook

تاہم معاملا جب ضرور پکڑنے لگا تو پولیس بھی حرکت آئی، جس کے بعد پولیس کی جانب سے دو ڈاکٹروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی، جن میں گائناکالوجسٹ ڈاکٹر انیلا ہاشمی اور ڈاکٹر کریم زارکون شامل ہیں۔ اس حوالے سے اطلاعات ہیں کہ دونوں ڈاکٹر کسی نامعلوم مقام پر روپوش ہوچکے ہیں۔

جب پولیس اور اعلی انتظامیہ اس معاملے پر کافی حرکت میں آچکی ہے اور دونوں ڈاکٹروں کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں اور امید ہے کہ جلد مجرمان پولیس کی حراست میں ہونگے۔

ویڈیو دیکھنے کے لئے لنک پر کلک کریں

دوسری جانب متاثرہ لڑکی کے والد نے تمام اعلی حکام سے گزرش کی ہے کہ اسے اور اس کہ بیٹی کو جلد از جلد انصاف فراہم کیا جائے۔ واضح رہے دونوں ڈاکٹروں کی جانب سے متاثرہ لڑکی کے والد سے ڈاکومنٹس پر دستخط کروائے گئے تھے جس میں اُنہیں یہ بتایا تھا کہ یہ معصوم لڑکی کے اپینڈیکس کے علاج کے لئے ہیں، جس کے بعد انہوں نے دھوکا دے کر لڑکی کے گردے کو نکال لیا۔

doctor kidney minor girl Quetta
Image Source: Twitter

اس حوالے سے مزید جانئے: خاتون وکیل کے اغواء اور تشدد کی ویڈیو پر وزیراعظم عمران خان کا نوٹس

ساتھ ہی ساتھ یہاں پر یہ بات بھی جاننا ضروری ہے کہ متاثرہ لڑکی ایک جانب ابھی بھی اپینڈیکس کے مرض میں مبتلا جس کا علاج تاحال نہیں ہوسکا ہے جبکہ ڈاکٹروں کی جانب سے گردے کی اسمگلنگ کے بعد شاید اب وہ لڑکی ایک عام زندگی بسر نہ کرسکے۔ ظالموں کی جانب سے اس کی ایک ہستی کھلتی زندگی محض چند پیسوں کی خاطر برباد کردی گئی ہے۔

خیال رہے دنیا بھر کی طرح پاکستان میں ایک مافیہ موجود ہے جو چوری چھپے انسانی اعضاء کی خرید و فروخت کا مکروہ دھندا کرتی ہے۔ اس حوالے سے حکومت کی جانب سخت قوانین بنائے جاچکے ہیں، ہم امید کرتے ہیں ڈاکٹروں کے نام پر ان حیوان نما انسانوں کو سخت سے سخت سزا دی جائے گی اور انھیں دوسروں کے لئے عبرت کا نشان بنایا جائے گا۔

Story Credit: Balochistan News


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *