فالج کا شکار ہونیوالے پاپ گلوکار جسٹن بیبر کی طبیعت میں بہتری آنے لگی


0

کینیڈین پاپ سنگر جسٹن بیبر جن کے چہرے کا ایک حصہ فالج زدہ ہوگیا تھا، اب ان کے ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ گلوکار کی حالت میں بہتری نظر آرہی ہے۔بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، جسٹن بیبر جوکہ ’رمسے ہنٹ سنڈروم‘ کا شکار ہونے کی وجہ سے زیرِ علاج ہیں۔

تاہم اب گلوکار کی حالت میں صحت یابی کی ابتدائی علامات ظاہر ہورہی ہیں۔ اس بیماری کے حوالے سے برطانوی کنسلٹنٹ پلاسٹک ری کنسٹرکٹیو سرجن چارلس ندوکا نے کہا کہ اس سنڈروم کے تقریباً 75 فیصد مریض جوکہ ابتداء میں علاج کروالیتے ہیں، بشمول اسٹیرائڈز اور اینٹی وائرل کے، وہ مکمل طور پر صحت یاب ہو جاتے ہیں۔

Image Source: Instagram

واضح رہے کہ چند دن پہلے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پوسٹ کی گئی ویڈیو میں 28 سالہ جسٹن بیبرکا کہنا تھا کہ وہ ‘رمسے ہنٹ سنڈروم’ کا شکار ہوگئے ہیں، اس بیماری نےان کے کان اور چہرے کے اعصاب کو متاثر کیا ہے۔ انہوں نے ویڈیو میں فالج سے متاثر چہرے کا حصہ بھی دکھایا اور بتایا کہ مذکورہ حصے کی آنکھ اور گال درست انداز میں کام نہیں کررہے اور انہیں کان سے لے کر جبڑے تک تکلیف ہے۔

Image Source: Instagram

ویڈیو میں جسٹن بیبر نے دکھایا کہ کس طرح آنکھیں جھپکنے پر ان کے چہرے کے متاثرہ حصے والی آنکھ نہیں جھپک رہی اور نہ ہی ہنسنے پر متاثرہ حصے کا گال حرکت میں آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ فالج کو شکست دینے کے لیے علاج شروع کررہے ہیں اور انہیں معلوم کہ انہیں مکمل صحت یاب ہونے میں کتنے وقت لگے گا۔ جسٹن بیبر نے مداحوں سے محبت کا اظہار کرتے ہوئے ان سے معذرت بھی کی کہ انہوں نے بیماری کے باعث اپنا ورلڈ ٹور ملتوی کردیا ہے۔

مذکورہ ویڈیو میں گلوکار نے یہ واضح نہیں کیا کہ انہیں ’رمسے ہنٹ سنڈروم‘ کیسے لاحق ہوا، تاہم یہ  بیماری عام طور پر ان کم عمر افراد کو نشانہ بناتی ہے جو بچپن میں ’چکن پاکس‘ سمیت اسی طرح کی دیگر بیماریوں میں مبتلا ہو چکے ہوتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ بیماری اس وقت متحرک ہوجاتی ہے جبکہ ماضی میں چکن پاکس سے متاثرہ شخص کے جسم میں رہ جانے والے چکن پاکس کے اثرات دوبارہ متحرک ہوتے ہیں۔ لیکن یہ قابل علاج ہے، تاہم اس میں زیادہ وقت لگ سکتا ہے اور اگر بیماری کی شدت زیادہ ہو تو صحت یابی میں کئی سال بھی لگ سکتے ہیں۔

اس سے پہلے بھی جسٹن بیبر ایک وائرل انفیکشن میں مبتلا ہوچکے ہیں جس کا نام ‘لائم‘ تھا، جو دراصل حشریات کے کاٹنے کے بعد ہوتا ہے اور اس مرض میں انسان کی آنکھوں کی رنگت میں تبدیلی سمیت ان کے چہرے پر سرخ نشانات بننے لگتے ہیں جب کہ جسم کا دیگر حصہ بھی سرخ نشانات سے متاثر ہوجاتا ہے۔ اس بیماری میں گلوکار نہ صرف جسمانی درد بلکہ ذہنی پریشانی میں بھی مبتلا رہے تھے۔

خیال رہے کہ یہ تیسری بارہے کہ گلوکار نے اپنا ورلڈ ٹور ملتوی کیا ہے، گزشتہ برسوں میں وہ عالمی وبا کرونا کے سبب 2 بار ورلڈ ٹور ملتوی کرچکے ہیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *