پاکستان میں کورونا کی ویکسینیشین کا عمل شروع


0

کورونا کی وباء پر قابو پانے کے لیے بنائے گئے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ اسد عمر نے کوویڈ 19 کے خلاف ویکسینیشن کے لئے بزرگ شہری پینسٹھ (65)سال اور اس سے زائد عمر کے شہریوں کی رجسٹریشن کا عمل شروع کرنے کا اعلان کر دیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اسد عمر نے ویکسینیشن کے باقاعدہ آغاز کا اعلان کیا، انہوں نے کہا کہ وہ شہری جو ویکسین لینا چاہتے ہیں وہ اپنا شناختی کارڈ نمبر 1166 پر ایس ایم ایس کریں اور ویکسینیشن کے لئے رجسٹرڈ ہوجائیں۔

اسد عمر کی جانب سے جاری کردہ پیغام میں کہا ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ویکسینیشن کے لیے رجسٹرد افراد کو مارچ سے ویکسین دینے کا عمل شروع کردیا جائے گا۔

اسد عمر کی جانب سے جاری کردہ پیغام میں کہا ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ویکسینیشن کے لیے رجسٹرد افراد کو مارچ سے ویکسین دینے کا عمل شروع کردیا جائے گا۔ پاکستان میں تاحال ابھی دو ویکسینز کے استعمال کی منظوری دی جاچکی ہے جن میں سائنو فارم اور آسٹرازینیکا کی بنائی گئی ویکسینز شامل ہیں۔

حکام کے مطابق روس کی تیار کردہ سپتنک وی ویکسین کو بھی ایسی ہی منظوری دی جانے کی توقع ہے اور ہر تین ماہ بعد ان کے معیار، اثر اور محفوظ ہونے پر نظر ثانی کی جائے گی۔ اس ویکسین کے چوتھے امیدوار نے کلینیکل ٹرائلز بھی مکمل کرلیے ہیں۔ اس کو کین سینو بائولوجکس انکارپوریشن (کینسینو بی آئی او) تیار کیا ہے۔

Image Source: Twitter

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ چین کی تیار کردہ ویکسین ٹرائلز میں شدید بیماری والے مریضوں میں 100 فیصد مؤثر ثابت ہوئی ہے۔ ویکسین کے متعلق انڈیپنڈنٹ ڈیٹا مانیٹرنگ کمیٹی نے صحت کے حوالے سے کسی بھی قسم کے خطرے کی بات نوٹ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ علامات والے مریضوں میں ویکسین 74.8 فیصد مؤثر رہی ہے جب کہ شدید بیماری میں اس کی افادیت 100 فیصد ثابت ہوئی ہے۔ ڈاکٹر فیصل سلطان نے ٹرائل پر پاکستانی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ڈیٹا 30 ہزار لوگوں پر مشتمل ہے اور ان میں سے 101 کورونا کے تصدیق شدہ مریض تھے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں کوویڈ-19 سے تقریباً 550,000 سے زیادہ کیسیز ریکارڈ ہوئے جن میں 12,000 سے زائد اموات ہوئیں۔

یاد رہے کہ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق چین نے پاکستان کو چینی کمپنی سائنو فارم کی تیار کردہ ویکسین کی پانچ لاکھ خوراکیں دینے کا وعدہ کیا تھا اور وعدے کے مطابق اس مہینے کے شروع میں پڑوسی ملک کی طرف سے عطیہ کردہ سائنو فارم کی ویکسینیشن مہم شروع کی گئی تاکہ ترجیحی طور پر فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکرز کو دی جاسکے۔ فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو فوقیت کے طور پر پہلی شاٹس مل رہی ہیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *