پاکستان میں کورونا سے اموات میں مزید اضافہ،3ماہ میں19اموات ریکارڈ


0

پاکستان میں جمعرات کو تین مہینوں میں کورونا وائرس سے ہونے والی روزانہ کی سب سے زیادہ اموات کی خوفناک خبر سامنے آئی ہے، کیونکہ اومیکرون کے وئرئنٹ کے تیزی سے پھیلنے کے دوران انفیکشن کے اعداد و شمار میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران، ملک میں کوویڈ 19 کے 5,830 نئے کیسز اور 42 اموات ریکارڈ کی گئیں – جو گزشتہ سال اکتوبر کے بعد سے روزانہ کی سب سے زیادہ اموات ہیں۔

جمعرات کو پاکستان میں وائرس کی مثبت شرح 9.75 فیصد کے ساتھ فعال کیسوں کی تعداد 100,000 کی تعداد کو عبور کر گئی ہے۔ پاکستان انفیکشن کی پانچویں لہر سے لڑ رہا ہے جو انتہائی منتقلی کے نئے قسم کی وجہ سے ہوا ہے۔

پچھلے سال وبائی مرض کے آغاز کے بعد سے، پاکستان میں کوویڈ 19 کے 1,442,263 کیسز اور 29,372 اموات ہوئی ہیں۔ مزید یہ کہ حکومت اس وباء کو روکنے کے لیے ہیلتھ پروٹوکول کی سختی سے تعمیل پر زور دے رہی ہے۔

ملک میں 13 دسمبر کو کراچی میں جینوم کی ترتیب کے ذریعے نئے قسم کے اپنے پہلے کیس کی تصدیق ہوئی تھی۔ سب سے زیادہ منتقلی کے قابل سمجھا جانے والا اومیکرون تب سے مقامی سطح پر کافی تیزی سے پھیلتا جا رہا ہے۔

covid booster
image Source: File

اس ہی سلسلے میں انفیکشن میں تیزی سے اضافے کو۔دیکھتے ہوئے، حکومت پاکستان نے منگل کو ملک گیر گھر گھر جا کر انسداد کوویڈ ویکسینیشن مہم شروع کی۔ مذکورہ مہم میں ملک میں دو ہفتوں میں کورونا وائرس ویکسین کی 30.5 ملین سے زیادہ خوراکیں دینے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

دوسری جانب حکام لوگوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ ویکسین لگوائیں اور اومیکرون قسم کو غیر سنجیدگی سے نہ لیں۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے بھی عوام پر زور دیا کہ وہ سست روی کا مظاہرہ نہ کریں اور اگر انہوں نے پہلے ہی ایسا نہیں کیا ہے تو بوسٹر شاٹ لیں۔ انہوں نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے کوویڈ 19 کے بوسٹر شاٹس حاصل کریں اگر انہیں اپنی دوسری ویکسینیشن کی خوراک ملنے کے بعد چھ ماہ گزر چکے ہوں۔

Image Source: Twitter

ڈاکٹر سلطان نے اسلام آباد میں این سی او سی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، “سائنسی اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ لوگوں کو کوویڈ 19 کے خلاف حفاظت کے لیے مکمل طور پر حفاظتی ٹیکے لگانے کے باوجود ویکسین کی ایک اضافی خوراک کی ضرورت ہوتی ہے، اگر چھ ماہ یا اس سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہو۔”

اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ پہلے این سی او سی صرف لوگوں سے بوسٹر خوراک لینے کے لیے کہہ رہا تھا، لیکن اب وہ سائنسی شواہد کی بنیاد پر دوبارہ اس کی سفارش کر رہا ہے۔

واضح رہے اس سے قبل ملک میں کووِڈ کی پانچویں لہر کے تناظر میں، این سی او سی نے موجودہ صورتحال، بیماری کے پھیلاؤ، اور تجویز کردہ نان فارماسیوٹیکل انٹروینشن (این پی آئی) پر تبادلہ خیال کیا تھا۔ یہی نہیں حکومت نے تیزی سے بڑھتے ہوئے کوویڈ کیسز کی وجہ سے گزشتہ ماہ پروازوں میں کھانے پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا تھا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *