اگر آپ بھی فرنچ فرائز، برگرز اور بروسٹ بہت شوق سے کھاتے ہیں تو اب ذرا احتیاط برتیں کیونکہ امریکا میں کیجانے والی ایک تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ فاسٹ فوڈ کھانے سے جگر کا مرض (جگر پر چربی) لاحق ہو سکتا ہے۔
جگر انسانی پیٹ کے اندر سب سے دوسرا بڑا عضو ہوتا ہے جو غذا کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کا کام کرتا ہے، یہ عضو کھانے کو جسم میں خون اور تقویت دینے اور انسانی فضلے میں بدلنے کے لیے تقسیم میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ جگر کی خرابی سے نظام انہضام بھی متاثر ہوتا ہے اور اس عضو کی بیماری دیگر کئی بیماریوں کی بھی وجہ بن سکتی ہے ، جگر کی چربی ایک عام مرض ہے جو کہ موٹاپے سمیت غیر صحت مند غذا، سگریٹ و شراب نوشی جیسی عادات کی وجہ سے لاحق ہوتا ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق سب سے خطرناک جگر پر چربی شراب و سگریٹ نوشی سے ہوتی ہے، تاہم موٹاپے اور غیر صحت مند غذائیں کھانے سے ہونے والی چربی مختلف مسائل اور خاص طور پر پیٹ میں درد کی شکایت کو عام کر سکتی ہے۔
امریکی ماہرین نے جگر پر چربی اور فاسٹ فوڈ میں تعلق جاننے کے لیے چار ہزار بالغ افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا جس سے معلوم ہوا کہ فاسٹ فوڈ کھانے کا جگر کے امراض سے گہرا تعلق ہے۔
ماہرین کی جانب سے کی جانے والی تحقیق سے معلوم ہوا کہ نصف سے زائد امریکی بالغ افراد فاسٹ فوڈ کا استعمال کرتے ہیں اور گزشتہ نصف صدی میں اس کے استعمال میں مسلسل اضافہ سامنے آرہاہے۔
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کورونا کی وبا پھیلنے کے بعد حیران کن طور پر فاسٹ فوڈ کے استعمال میں اضافہ ہوا جس سے لوگوں میں جگر کے امراض زیادہ تیزی سے بڑھے۔
ان نتائج سے معلوم ہوا کہ فاسٹ فوڈ استعمال کرنے والے تمام افراد کے جگر میں چربی پائی گئی، تاہم جن افراد نے یومیہ کم فاسٹ فوڈ کا استعمال کیا، ان میں چربی کی شرح بھی کم پائی گئی۔
ماہرین صحت کے مطابق عام افراد کا خیال ہوتا ہے کہ دن میں ایک بار فاسٹ فوڈ کھا لینے سے صحت پر کوئی فرق نہیں پڑتا اور اسی وجہ سے وہ غیر صحت مند کھانے کھا کر اپنے جسم کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ماہرین کی جانب سے تجویز کیا گیا ہے کہ فاسٹ فوڈ میں شامل ایسی غذاؤں کو انتخاب کیا جائے جو زیادہ چکنی اور تلی ہوئی نہ ہوں تو جگر کی چربی بڑھنے کی رفتار کو کم کیا جا سکتا ہے۔اس کے علاوہ کچھ غذاؤں کو اپنے روزمرہ روٹین میں شامل کر کے اپنے جگر کو بہترین حالت میں رکھ سکتے ہیں جیسکہ؛
دلیہ
دلیے میں موجود ریشے (فائبر) کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہےجو ایک جانب تو موٹاپے کو دور رکھتی ہے اور دوسری جانب جگر کو تندرست رکھتی ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ دن کا آغاز دلیے سے کیا جائے۔
شاخ گوبھی اور ہری سبزیاں
شاخ گوبھی (بروکولی) اور دیگر ہری سبزیاں جگر کو صحت مند رکھنے کیلئے بہترین کردار ادا کرتی ہیں۔ ایک جانب تو یہ جگر پر اضافی چربی جمع ہونے سے روکنے کے ساتھ ساتھ جگر کی حفاظت بھی کرتی ہے ۔ بھاپ میں پکائی ہوئی شاخ گوبھی بادام کے ساتھ کھائیں تو یہ جگر کیلئے بہت مفید ہوگی۔ شاخ گوبھی میں موجود کئی اجزا جگر کو طاقت فراہم کرتے ہیں۔
بادام
باداموں میں وٹامن ای کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جو انسانی جلد اور جگر کیلئے بہت مفید ہوتا ہے۔ یہ جگر کی چربی کو دور کرتی ہے اور فیٹی لیور مرض کو دور کرتی ہے۔ اس کے علاوہ بادام دل کو قوی بناتےہیں۔
پالک
سبزپتوں والی سبزیوں کا استعمال نہ چھوڑیں اور ممکن ہو تو پالک کھانے کا عمل جاری رکھیں۔ پالک میں طاقتور اینٹی آکسیڈنٹس گلوٹا تھائن موجود ہوتا ہے جو جگر کو طاقتور بناتا ہے۔
سبز چائے
سبزچائے اپنے اندر جادوئی تاثیر رکھتی ہے۔ اس میں ایک قسم کا اینٹی آکسیڈنٹ کیٹاچن پایا جاتا ہے۔ سبز چائے جگر کے سرطان اور اس کی دیگر اقسام کو لاحق ہونے سے روکتی ہے۔ واضح رہے کہ گرم سبز چائے تاثیر میں بہتر ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں: موئژ طریقہ کار اختیار کرکے ذیابیطس سے نجات ممکن ہے، تحقیق
پانی کا استعمال
پانی جگر کے لئے مفید ہے، یہ وزن کو قابو میں رکھتا ہے۔ ضروری ہے کہ پورا دن پانی کی واضح مقدار پی جائے اور میٹھے مشروبات اور سافٹ ڈرنکس سے اجتناب کیاجائے۔ واضح رہے کہ پانی انسانی زندگی کی سب سے بنیادی ضرورت ہے۔حال ہی میں ہونیوالی ایک تحقیق سے یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ پانی پینے کا عمل نہ صرف امراضِ قلب سمیت کئی امراض کو دور رکھتا ہے بلکہ زندگی کی طوالت میں بھی نمایاں اضافہ کرسکتا ہے۔
0 Comments