عدت گزارے بغیر شادی بے قاعدہ ہے، باطل یا زنا نہیں،لاہور ہائیکورٹ


0

لاہور ہائی کورٹ ملتان بینچ نے عدت گزارے بغیر دوسری شادی کو بے قاعدہ شادی قرار دیا ہے۔ فیصلے کے مطابق عدت گزارے بغیر شادی کو بے قائدہ یا فاسد کہا جاسکتا ہے لیکن اسے باطل یا زنا قرار نہیں دیا جاسکتا ہے۔

واضح رہے کہ لاہور میں امیر بخش نامی شہری نے عدالت میں درخواست دائر کی تھی کہ ان کی سابقہ بیوی آمنہ نے یک طرفہ طور پر عدالت سے تنسیخ نکاح کا فیصلہ لیا اور اگلے روز اسماعیل نامی شخص سے شادی کرلی۔

Image Source: File

درخواست گزار کا موقف تھا کہ آمنہ نے فیملی عدالت سے خلع کی یک طرفہ ڈگری لے کر اگلے روز اسماعیل سے نکاح کرلیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عدت مکمل کیے بغیر اگلا نکاح کرنا زنا کے زمرے میں آتا ہے، اس لیے آمنہ اور اسماعیل کے خلاف زنا کا مقدمہ درج کیا جائے۔

مزید پڑھیں: بیوی نے فراڈی شوہر کو سوشل میڈیا پر بےنقاب کردیا

اس کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے کہا کہ عدت گزارے بغیر خاتون کے دوبارہ نکاح کو باطل قرار نہیں دیا جا سکتا، عدالت نے عدت مکمل کیے بغیر شادی کرنے پر زنا کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست خارج کردی-

Image Source: File

لاہور ہائی کورٹ ملتان بینچ کے سربراہ جسٹس علی ضیا باجوہ نے امیر بخش کی درخواست پر 9 صفحات پرمشتمل فیصلہ جاری کیا۔ جسٹس علی ضیا باجوہ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ مسلم پرسنل قانون کے تحت بے قاعدہ نکاح کے اپنے نتائج ہو سکتے ہیں، بے قاعدہ نکاح کی بنیاد پر آمنہ بی بی اور اسماعیل کی شادی کو کالعدم قرار نہیں دیا جاسکتا ہے۔

Image Source: Getty Images

خیال رہے کہ اس سے قبل لاہور ہائی کورٹ نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو نکاح نامے میں حق مہر کے کالم میں ترمیم کرنے کا حکم دیا تھا۔ لاہور ہائی کورٹ میں واصف علی سمیت دیگر کی درخواستوں پر نکاح نامے اور حق مہر سے متعلق سماعت ہوئی تھی، جسٹس مرزا وقاص روف کی سربراہی مین دو رکنی بینچ نے تحریری فیصلہ جاری کیا تھا- عدالت نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو نکاح نامے میں حق مہر کے کالم میں ترمیم کرنے کا حکم دیا اور نکاح نامے میں اشیاء کی تفصیل کے کالم 16 کو حق مہر کے کالم 13 کا حصہ قرار دیا گیا فیصلے کے مطابق فریقین حق مہر کے علاوہ کچھ لکھوانا چاہیں تو علیحدہ لکھوائیں۔

مزید پڑھیں: ساہیوال میں 15 شادیاں کرنے والا فراڈیا کا بیٹا گرفتار

عدالت نے فیصلہ جاری کرتے ہوئے نکاح نامے میں نقد، منقولہ و غیر منقولہ جائیداد کیلئے علیحدہ کالم بنانے کا بھی حکم دیا تھا اور کہا تھا کہ نکاح رجسٹرار کی تربیت کے لیے انتظامات کیے جائیں حکومت نکاح رجسٹرار کے لائسنس کے لیے کم سے کم تعلیم کا معیار مقرر کرے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *