بیوی نے فراڈی شوہر کو سوشل میڈیا پر بے نقاب کردیا


0

انسان جب بغیر کسی محنت کے دولت کی ہوس میں مبتلا ہو جاتا ہے تو اس کی آنکھوں پر لالچ کی پٹی بندھ جاتی ہے اور پھر وہ کچھ بھی کر گزرتا ہے۔

افسوس کی بات تو یہ ہے کہ بعض لالچی لوگوں نے شادی بیاہ کے مقدس رشتے میں جہیز کو بھی پیسے بٹورنے کا ذریعہ سمجھ لیا ہے یہی سبب ہے جہیز کی لعنت آج معاشرے کے لئے ناسور بن گئی جس کی وجہ سے ہمارا معاشرہ زوال پذیر ہے جب کہ جہیز شادی کا لازمی حصہ بن چکا ہے۔ یہ بات سمجھنے کی ضرروت ہے کہ معاشرے سے اس برائی کا خاتمہ سمیناروں سے نہیں ہوسکتا ہے بلکہ اس کے لئے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے کیونکہ اس غلط رسم کی وجہ سے درمیانی طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جو کوڑی کوڑی کا مقروض ہوکر بھی بیٹی کے لئے خوشیاں نہیں خرید سکت۔حقیقت تو یہ ہے کہ خوشیاں جہیز سے نہیں خریدی جاسکتیں۔ کئی ایسے گھرانے ہیں جو بغیر جہیز کے بھی خوش و خرم زندگی بسر کررہے ہیں اور بہت سے بھاری بھرکم جہیز لانے کے باوجود سکون سے نا آشنا ہیں۔

Image Source: Facebook

فضا حمائم شیخ کے معاملے میں بھی کچھ ایسا ہی ہوا ہے اس کے شوہر نے محض جہیز کی لالچ میں شادی کی اورشادی کے صرف ڈیڑھ ماہ کے بعد پاکستان سے فرار ہوکر متحدہ عرب امارات چلا گیا۔ لیکن فضا حمائم شیخ اس معاملے پر چپ رہنے کے بجائے اپنے ساتھ ہونے والے اس واقعے کو سوشل میڈیا پر لائیں تاکہ دوسری لڑکیوں کی زندگی محفوظ بناسکیں ۔انہوں نے سوشل میڈیا پرپوسٹ کے ذریعے اپنی شادی ، شوہر اور سسرالیوں کے بارے میں سب بتادیا۔ متاثرہ خاتون کی پوسٹ سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ یہ شادی صرف نام کی شادی تھی بلکہ یوں کہنا زیادہ مناسب ہوگا کہ یہ لڑکے کی لڑکی والوں سےجہیز بٹورنے کی سوچی سمجھی اسکیم تھی۔

فائزہ کے شوہر حمائم شیخ ولد یسین احمد شیخ شادی کے ڈیڑھ ماہ گزرنے کےبعد ہی متحدہ عرب امارات چلے گئے۔فائزہ کے مطابق ملزم نے اس سے صرف جہیز کی خاطر شادی کی تھی جب کہ یہ تمام جہیز بھی اس کے شوہر اور ساس نے اپنی ڈیمانڈ پر لیا تھا۔ فضا نے اپنی فیس بک پوسٹ میں یہ بھی انکشاف کیا کہ ابھی بھی اس کا جہیز سسرال والوں کے پاس ہے جو اس نے ایک بار بھی استعمال نہیں کیا تھا۔ فضا کا یہ بھی کہنا ہے کہ حمائم شیخ اور اس کے اہل خانہ نے اب ان پر الزام لگایا ہے کہ وہ اپنے بچے کو سسرالیوں سے چھپا رہی ہے۔

Image Source: Facebook

جب کہ ان کا کہنا ہے کہ میں پہلے بھی حاضر ہوچکی ہوں لیکن اب میرا خاندان اور بہت سارے دیگر افراد حمائم شیخ اور اس کے اہل خانہ کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرنے کے لئے صحیح وقت کا انتظار کررہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ لڑکیاں ایسے لالچی خاندانوں سے خود کو بچائیں۔

فضا کی والدہ بھی یہ چاہتی ہیں کہ ان کی بیٹی کی کہانی سوشل میڈیا پر وائرل ہوجائے تاکہ دوسروں کی بیٹیاں شادی کے نام پر ایسے فریبی اور لالچی گھرانوں سے محفوظ رہیں اور ان کی ذندگی برباد نہ ہو۔ مزید برآں ، فضا نے خواتین کو یہ مشورہ بھی دیا ہے کہ وہ ایسے لالچی لوگوں کوبے نقاب کر نے کے لئے خود اسٹینڈ لیں اور ایسی فراڈوں کی حقیقت سامنے لائیں جو کہ صرف پیسوں کی ہوس میں معصوم لڑکیوں کو پھنساتے ہیں۔

علاوہ ازیں ، اس کیس کے حوالے سے ڈان نیوز پیپر نے حمائم شیخ کے خلاف کورٹ نوٹس کی اشاعت بھی کی ہے جس میں ان کے کے بارے میں تفصیلاً بتایا گیا ہے۔

Image Source: Facebook
Image Source: Facebook
Image Source: Facebook

لڑکیوں کو جہیز کے لئےہراساں کرنا بھی کسی زیادتی سے کم نہیں ۔جہیز کو پاکستان میں غیر قانونی قرار دینے کے باوجود ، مرد اب بھی جہیز کے حصول کے لئے ہر حد پارکر جاتے ہیں۔ گزشتہ دنوں ایک انتہائی خوفناک اور افسوسناک واقعہ میں پیش آیا ، جس میں ایک 23 سالہ بھارتی خاتون عائشہ نے شوہر اور سسرالیوں کے جہیز کے مطالبات نہ پورے کرنے پر خودکشی کرلی ۔خودکشی سے قبل اس لڑکی نے اپنی ویڈیو بھی بنائی جو سوشل میڈیا پر بہت وائرل ہوئی جس کے بعد بھارتی پولیس نے اس کے شوہر کے خلاف ایکشن لیا اور اسے گرفتار کرلیا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *