خیرپور میں 7 سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل، پولیس نے مقدمہ درج کرلیا


0

ایک اور دن، ظلم اور بربریت کا ایک اور واقعہ، جس نے سننے والوں کو لرزا کے رکھ دیا۔ صوبہ سندھ کے شہر خیرپور میں پیش آیا اغواء کے بعد زیادتی کا ایک ہولناک واقعہ، جہاں جنسی درندوں نے 7 سالہ معصوم کو ناصرف اغواء کے بعد زیادتی کا نشانہ بنایا بلکہ اسے گلا گھونٹ کر قتل کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے شہر خیرپور کے علاقے پیر جو گوٹھ سے 7 سالہ معصوم مونیکا لاڑک کو دو روز قبل نامعلوم ملزمان کی جانب سے اغواء کیا گیا، جس کے بعد معصوم کو اغواء کرنے والوں نے پہلے تو بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا بعدازاں معصوم کو انتہائی بےرحمی کے ساتھ گلا گھونٹ کر قتل کرکے لاش کو کھیتوں میں پھینک دیا گیا۔ مقامی افراد کی جانب سے پولیس کو کھیتوں میں موجود لاش کی اطلاع دی گئی، جس کے بعد پولیس کی جانب سے لاش کو میڈیکل کاروائی کے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

Image Source: Google

اس سلسلے میں اسپتال میں لاش کا میڈیکل اور پوسٹ مارٹم کیا گیا، جہاں رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ متاثرہ بچی کو جنسی زیادتی کے بعد گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق دو دن پہلے لاپتہ ہوجانے والی بچی کی لاش پیر کے روز نزدیکی گاؤں ہادل شاہ کے پاس کھیتوں سے ملی۔ پولیس کو جیسے ہی اطلاع ملی، پولیس نے لاش کو ہسپتال منتقل کیا، جہاں متاثرہ بچی کا پوسٹ مارٹم اور ڈی این اے ٹیسٹ کروایا گیا ہے۔ جس میں زیادتی کی تصدیق ہوئی۔

Image Source: Twitter

بہیمانہ ظلم و زیادتی کے اس واقعے پر ایس ایس پی خیرپور امیر سعود مگسی نے پیر جو گوٹھ میں بچی مونیکا لاڑک کے ساتھ زیادتی اور قتل کے واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کرنے کے لئے ایس ایس پی ہیڈکوارٹر نوشیروان چانڈیو کی سربراہی میں ٹیمیں تشکل دے دیں گئیں ہیں، جنہوں نے کیس کی تفتیش اور ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے۔

اس حوالے سے پولیس کا مزید کہنا ہے کہ انہوں نے بچی کے والد کی مدعیت میں 3 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے کاروائی شروع کردی، جس میں اب تک خاتون سمیت 5 مشتبہ افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے، جن سے تفتیش جاری ہے۔

مزید جانئے: مانسہرہ: خواتین کے ساتھ زیادتی کرکے ویڈیو بنانے والے 3 ملزمان گرفتار

قتل ہونے والی معصوم مونیکا لاڑک کی بات جائے تو وہ ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتی تھی، بچی کے والد موٹر سائیکل رکشہ (چنگچی) چلانے کا کام کرتے ہیں اور مقامی لوگوں کو کچھ معاوضے کے عوض ان کی منزل تک پہنچاتے ہیں۔ جبکہ مونیکا لاڑک گھروں میں صاف صفائی وغیرہ کا کام کیا کرتی تھی۔ اس ہی دوران دو روز قبل جب وہ اپنے کام کاج سے واپس آ رہی تھی، تو راستے سے ہی وہ اغواء ہوگئی تھی۔

Image Source: Twitter

دوسری جانب جوں ہی اس واقعہ کی تفصیلات سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں، صارفین کی جانب سے شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا، عوام زیادتی کے بڑھتے ہوئے کیسسز پر ناصرف سراپا احتجاج ہیں بلکہ مونیکا لاڑک کے انصاف کے لئے آواز بھی بلند کررہے ہیں، اس سلسلے میں جسٹس فور مونیکا لاڑک نامی ھیش ٹیگ ٹوئیٹر پاکستان کا سب سے مقبول ٹرینڈ بنا ہوا ہے۔

افسوس کے ساتھ ہمارا مشرقی معاشرہ دنیا بھر میں اپنے معاشرتی اقدار اور تہذیب کے لئے اپنی ایک الگ پہچان رکھا کرتا تھا، اگرچے سب قسم کی برائیاں کسی نہ کسی شکل میں موجود ضرور تھیں لیکن عورتیں اور بچیوں کی عزت اور حرمت کا ایک الگ مقام ہوا تھا، عورتوں کی عزتیں محفوظ تھی البتہ آج یہ عنصر ہمارے معاشرے سے شاید ختم ہوگیا ہے یا محدود ہوکر رہے گیا ہے دیگر معاشروں کی طرح یہاں بھی اب خواتین اپنے آپ کو غیرمحفوظ سمجھنے لگیں ہیں، جس کی بڑی مثال ملک میں خواتین اور چھوٹی معصوم بچیوں کے ساتھ پیش آنے والے افسوسناک واقعات ہیں۔


Like it? Share with your friends!

0

What's Your Reaction?

hate hate
0
hate
confused confused
0
confused
fail fail
0
fail
fun fun
0
fun
geeky geeky
0
geeky
love love
0
love
lol lol
0
lol
omg omg
0
omg
win win
0
win

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Choose A Format
Personality quiz
Series of questions that intends to reveal something about the personality
Trivia quiz
Series of questions with right and wrong answers that intends to check knowledge
Poll
Voting to make decisions or determine opinions
Story
Formatted Text with Embeds and Visuals
List
The Classic Internet Listicles
Countdown
The Classic Internet Countdowns
Open List
Submit your own item and vote up for the best submission
Ranked List
Upvote or downvote to decide the best list item
Meme
Upload your own images to make custom memes
Video
Youtube, Vimeo or Vine Embeds
Audio
Soundcloud or Mixcloud Embeds
Image
Photo or GIF
Gif
GIF format