جڑواں پاکستانی بہنیں جو مائیکروسافٹ سرٹیفائڈ پروفیشنلز بن گئیں


0

کہا جاتا ہے کہ “پریکٹس میکس پرفیکٹ” یعنی مسلسل ثابت قدمی سے کوئی کام کرنے میں پختہ مہارت حاصل کی جاسکتی ہے بشرطیکہ آپ اس کے لیے سخت محنت کریں اور بھرپور توجہ دیں، زارا اور زینوبیہ خان نے بھی اپنی محنت سے یہ بات سچ کر دیکھائی ہے۔

ان ہونہار جڑواں بہنوں نے پاکستان کی کم عمر ترین مائیکروسوفٹ سرٹیفائڈ پروفیشنلز بننے والی ارفع کریم کے نقش قدم پر چلتے ہوئے وہی اعزاز حاصل کرلیا ہے اور پی ایل 900 نامی سرٹیفکیٹ محض 10 برس کی عمر میں اپنے نام کرلیا ہے اور اب یہ جڑواں بہنیں الیٹ ینگیسٹ مائیکروسافٹ پروفیشنل کلب کا حصہ بن گئیں ہیں۔

Image Source: Techjuice

کراچی سے تعلق رکھنے والی ان کم عمر جڑواں بہنوں کو مائیکروسافٹ سرٹیفائڈ پروفیشنلز بننے کا خیال کیسے آیا؟ اس بارے میں ان بہنوں کا کہنا ہے کہ کوویڈ- 19 کے دوران لاک ڈاؤن میں اپنے والد کو لیپ ٹاپ پر سافٹ ویئر پر کام کرتا دیکھ کر ان میں بھی کمپیوٹر پر کام سیکھنے کا شوق پیدا ہوا۔ ان کی دلچسپی کو دیکھتے ہوئے ان کے والد نے ان کی بھرپور رہنمائی کی اور اس طرح ان جڑواں بہنوں نے سافٹ ویئر کے بارے میں سیکھنا شروع کیا اور خود ہی بنیادی پروگرامنگ سیکھی۔

یہاں تک کہ جب ان کےاسکول دوبارہ کھل گئے تو بھی وہ اپنے فارغ اوقات میں پروگرامنگ سیکھتی رہیں اور کچھ ہی عرصے میں اپنی ذہانت کے بل بوتے پر ویب سائٹ سے مدد لیتے ہوئے انہوں نے ایپلیکیشنز کی نقل تیار کرنا شروع کردیں۔ پھراس کے بعد چھ ماہ تک انہوں نے آن لائن دستیاب میٹریل سے باقاعدہ اس ٹیسٹ کی تیاری کی اور پھر اس سرٹیفیکیشن کے لئے ٹیسٹ دیا اور پاس ہوگئیں اور پاکستان کی کم عمر ترین پاور پلیٹ فارم پروفیشنل بن گئیں۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ بچوں کی ذہنی صلاحیتوں کو ابھارنے میں والدین کا کردار اہم ہوتا ہے۔ اگر وہ صحیح نہج پر بچوں کی تربیت کریں تو ذہنی و تخلیقی صلاحیتیں نکھر جاتی ہیں جو ان کی کام یاب زندگی کی بنیاد ثابت ہوتی ہیں۔ پوری دنیا میں پاکستان کا نام روشن کرنے والی ان بہنوں کو اپنا خواب پورا کرنے میں بھی اپنے والد کی مکمل سپورٹ حاصل رہی۔ اس حوالے سے ان کے والد کا کہنا ہے کہ اپنے بچوں کے شوق اور صلاحیتوں کو نظر انداز نہ کریں ، ان کے رجحانات کو سمجھیں اور ان کے شوق کی تکمیل میں ان کی مکمل رہنمائی کریں تاکہ وہ اپنے مقصد کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکیں۔

ان جڑواں بہنوں نے اپنی کامیابی سےپاکستان کی ہونہار طالبہ ارفع کریم کی یاد تازہ کردی ہے جنہوں نے اپنی غیر معمولی ذہانت کی بناء پر صرف نو برس کی عمر میں مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل کا امتحان پاس کرکے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی دنیا میں تہلکہ مچایا اور مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل (ایم سی پی) بنیں۔ ارفع کریم کا نام گنیز ورلڈ ریکارڈز میں بھی درج کیا گیا اور مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس نے ارفع کریم کو صدر دفتر امریکا میں مدعو کیا اور خود ان سے ملاقات کی۔ 2005 میں ان کی صلاحیتوں کے اعتراف میں انہیں “صدارتی ایوارڈ“ ،”پرائڈ آف پرفارمنس”، “مادر ملت جناح طلائی تمغہ ”اور “سلام پاکستان یوتھ ایوارڈ”سے نوازا گیا۔ ارفع کریم 14 جنوری 2012ء کو صرف 16  سال کی عمر میں عارضہ قلب کی وجہ سے لاہور میں وفات پاگئی۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *