مانسہرہ:خواتین کے ساتھ زیادتی کرکے ویڈیو بنانے والے 2 ملزمان گرفتار


0

ایک اور دن، ظلم اور بربریت کا ایک اور واقعہ، جس نے سننے والوں کو لرزا کے رکھ دیا۔ صوبہ خیبرپختونخوا کے علاقے مانسہرہ میں پیش آیا اجتماعی زیادتی کا ہولناک واقعہ، جہاں تین جنسی درندے نے ناصرف دو خواتین کو اجتماعی زیادتی اور تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ اس پورے واقعے کی(عکس بندی) ویڈیو بھی بنائی۔

افسوس کے ساتھ ہمارا مشرقی معاشرہ دنیا بھر میں اپنے معاشرتی اقدار اور تہذیب کے لئے اپنی الگ پہچان رکھا کرتا تھا، اگرچے سب قسم کی برائیاں کسی نہ کسی شکل میں موجود ضرور تھیں لیکن عورت کی عزت اور حرمت کا ایک الگ مقام ہوا تھا، عورتوں کی عزتیں محفوظ تھی البتہ آج یہ عنصر ہمارے معاشرے سے شاید ختم ہوگئی ہے یا محدود ہوکر رہے گئی۔ دیگر معاشروں کی طرح یہاں بھی اب خواتین اپنے آپ کو غیرمحفوظ سمجھنے لگیں ہیں، جس کی بڑی مثال حال ہی میں مانسہرہ میں پیش آنے والا افسوسناک واقعہ ہے۔

Image Source: Twitter

مانسہرہ نیوز لائیو کے مطابق مانسہرہ کے علاقے دربند میں دو بےبس نوجوان خواتین کو تین درندہ صفت افراد نے انتہائی دردی کے ساتھ زیادتی کا نشانہ بنایا یہی نہیں اس دوران ملزمان نے اس ہولناک واقعہ کی ویڈیو ریکارڈنگ بھی کی۔

تاہم، جوں ہی اس واقعہ کی اطلاعات پولیس کو ملی، تو پولیس نے بروقت کاروائی کرتے ہوئے تین میں سے دو ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرلیا جبکہ بقیہ مفرور ملزم کی تلاش کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) مانسہرہ صادق بلوچ نے اس واقعہ کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس واقعے پر بےحد افسوس ہے کہ ان دو معصوم خواتین کو اس مشکل اور تکلیف سے گزرنا پڑا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس واقعے پر انتہائی حیرت زدہ ہیں کہ کوئی انسان کیسے اس حدتک گر سکتا ہے کہ پہلے وہ انتہائی ہولناک جرم کرے اور پھر اس کی ویڈیو بھی بنائے۔

واقعے کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے ڈی پی او مانسہرہ پولیس صادق بلوچ نے بتایا کہ جیسے ہی کچھ نامعلوم افراد (مخبروں) کی جانب سے اس واقعہ کی انہیں اطلاع ملی تو ان کی ٹیم نے فوری کاروائی کا آغاز کیا۔ جس کے جواب میں پولیس نے واقعے میں ملوث دو ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرلیا ہے، جبکہ اس دوران انہوں نے یقین دلایا کہ واقعے میں ملوث تیسرے ملزم کو بھی جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔ یہی نہیں انہوں نے مزید کہا کہ دربند پولیس کوشش کررہی ہے کہ واقعے کے زیادہ سے زیادہ شواہد اکٹھے کئے جائیں تاکہ عدالت مجرمان کو سخت سے سخت سزا دلوائے۔

اس دوران ڈی پی او مانسہرہ صادق بلوچ نے ایس ایچ او دربند، دیگر پولیس افسران اور علاقہ مکین کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اس کیس کو حل کروانے اور ملزمان تک رسائی دلوانے اور ان کی گرفتاری میں اہم کردار ادا کیا۔

Image Source: Twitter

خیال رہے پچھلے کچھ عرصے میں پاکستان میں جنسی زیادتی کیسز میں اچانک غیرمعمولی اضافہ دیکھنے آیا ہے، اس سلسلے میں عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ عوام کا بڑی تعداد میں مطالبہ ہے کہ مجرمان کو سرعام پھانسیوں لٹکایا جائے تاکہ کوئی بھی شخص اس طرح کا جرم کرنے سے پہلے کئی بار سوچے اور اسے عبرت حاصل ہو۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *