کراچی میں شدید سردی لیکن کے ایف سی کا ملازمین کیلئے انوکھا قانون


0

ہمارے معاشرے میں مزدور کا استحصال کوئی نئی بات نہیں ہے، یہ ہمارے معاشرے کا ایک پرانہ مسئلہ ہے۔ اس کا ذمہ دار ہم معاشرے کے کسی ایک طبقے کو نہیں ٹھہرا سکتے ہیں، کیونکہ ہم سب کہیں نہ کہیں اس کے ذمہ دار ہیں۔ کیونکہ مزدور کی مزدوری ہی صرف ادا کرنے سے حق ادا نہیں ہوتا، بلکہ اس میں احساس کے عوامل بھ شامل ہوتے ہیں۔ جوکہ کراچی کے مشہور و معروف ریسٹورانٹ کے ایف سی کے معاملے میں ہوا، جہاں شاید مزدوری تو وقت پر ملتی ہوگی، لیکن مزدور کے ساتھ جوڑی اخلاقی عوامل پورے نہ ہوسکے۔

جیسا کہ ہم سب کو یہ معلوم ہے کہ عام طور پر بڑی فوڈ چینز میں عموماً ملازمین کے ساتھ ایک استحصالی روائیہ اپنایا جاتا ہے ،جس کی خبریں عام طور پر سنتے ہی رہتے ہیں، کہیں درست انداز میں پکارا نہیں جاتا، تو کہیں وقت سے زیادہ کم لیا جاتا ہے تو کبھي وہ کام کروائے جاتے ہیں، جوکہ کام کا حصہ بھی نہیں ہوتے، البتہ بے روزگاری کے باعث کئی لوگ اس ظلم دیکھتے اور برداشت کرتے ہیں تاکہ روزگار سلامت رہے۔

Image Source: Facebook

ایسا ہی ایک واقعہ حال ہی میں ہم سب کی پسندیدہ برگرز چین کے ایف سی میں دیکھنے کو ملا، جس نے دیکھنے والوں ناصرف شدید افسوس اور غصے میں مبتلا کردیا وہیں دیکھنے والوں اسے اخلاقیات اور انسانیت سے گرا ہوا عمل قرار دیا۔

تفصیلات کے مطابق، گزشتہ رات سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک ایک تصویر وائرل ہوئی، جس سب کو جھنجوڑ کر رکھ دیا، کیونکہ کے ایف سی کے ایک ملازم کو دیکھا گیا کہ وہ آنے والے کسٹمرز کے لئے باہر سے دروازہ کھول رہا ہے، جوکہ کوئی بری بات نہیں، یہ اس کی ڈیوٹی ہے، البتہ مسئلہ اس بات پر ہے کہ کراچی میں پچھلے کچھ عرصے سے شدید سردی پڑھ رہی ہے، پچھلے دو روز موجودہ سردی کی لہر میں کافی تیزی آئی ہے۔ اس دوران وہ کے ایف سی ملازم محض کے ایم سی یونیفارم میں کھڑے ہوکر باہر ڈیوٹی سرانجام دے رہا تھا۔ یہاں یہ بات غور طلب ہے کہ کے ایف سک کا یونیفارم میں شرٹ ہاف سلیف یعنی آدھی آستین ہوتی ہے۔

Image Source: Facebook

یہی نہیں جب اس ملازم سے پوچھا گیا کہ آخر اس نے اتنی سردی میں اور کچھ پہنا ہوا کیوں نہیں ہے، سردی میں بیمار پڑھ سکتے ہو، تو اس نے جواب دیا کہ انہیں اجازت نہیں ہے کہ یونیفارم کے اوپر کچھ پہنیں۔ اور چیز نظر بھی آرہی تھی کہ دیگر اسٹاف کے لوگ آدھی آستینوں والی قمیضیں ہی پہنے ہوئے تھے۔

Image Source: Facebook

یہاں یہ بات بھی غور طالب ہے کہ جہاں پورے اسٹاف کا یونیفارم یکساں رکھا گیا ہے وہیں یہ چیز بھی دیکھی گئی ہے عموماً باہر کے موسم کے مقابلے میں اندر موسم اتنا محسوس نہیں ہوتا۔ البتہ انتظامیہ یہ بات سوچنا چاہئے کہ اندر اور باہر یکساں موسم ابھی نہیں ہے، اس موسم ایسی ڈیوٹی ان کپڑوں میں کیا یہ چیز انتہائی نامعقول ثابت نہیں ہوتی۔

لہذا یہ معاملہ اس حدتک اتنا سادہ نہیں ہے، یہ لیبر قوانین کا معاملہ ہے، جس کی جانے ان جانے میں ایک کھلم کھلا خلاف ورزی ظاہر ہوئی ہے اور کے ایف سی جیسے ادارے کی جانب سے یہ سرسبز ہونا افسوسناک عمل ہے۔ جس پر انتطامیہ کو فوری طور پر نظرثانی کرکے معاملے کو جلد از جلد حل کرایا جائے تاکہ مزدور کے حقوق کا تحفظ ممکن ہو۔

یقیناََ ادارے کی اپنی ایک پالیسی ہوگی لیکن پالیساں یاد رہے انسانوں کے لئے بنائی جاتی ہیں اور اگر پالیسیاں انسان کے بنیادی کا تحفظ نہ کرسکیں، تو یقیناً پالیسیاں پھر درست سمت کی طرف نہیں ہیں، ان پر پھر غور و فکر ضروری ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *