نوجوان کھیل کھیل میں جان کی بازی ہار گیا


0

رمضان المبارک میں نائٹ میچز نوجوانوں کو بہترین تفریح فراہم کرنے کا ذریعہ ہیں، عام طور پر عشاء کی نماز کے بعد شروع ہونے والے ان نائٹ ٹورنامنٹس کے میچز سحری سے قبل تک جاری رہتے ہیں ۔ ماہ مقدس میں شدید گرمی اور طویل روزے کے بعد بھاری بھر کم افطار سے طبیعت بوجھل ہوجاتی ہے، اس لئے تراویح کے بعد رات میں نوجوان سحری تک نائٹ کرکٹ کا اہتمام کرتے ہیں جس میں کھیل کھیل میں ان کی ورزش بھی ہوجاتی ہے۔ لیکن روشنیوں کے شہر کراچی میں ایک نائٹ میچ نے تفریح کے ماحول کو غم میں بدل دیا کیونکہ یہ میچ ایک نوجوان لڑکے کے لئے جان لیوا ثابت ہوا اور کھیل کے دوران اچانک انتقال کرگیا۔

یہ غیر متوقع واقعہ شہر کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی نمبر 3 میں نائٹ کرکٹ میچ میں پیش آیا، دوران میچ یہ لڑکا ایک جگہ سے دوسری جگہ جاتے ہوئے اچانک سے نیچے گرا اور اس کا دم نکل گیا۔ آس پاس موجود لوگ فوراً لڑکے کے پاس جمع ہوگئے اور اسے چیک کیا لیکن یہ نوجوان جب تک دم توڑ چکا تھا۔ اس نوجوان لڑکے کی اس غیر متوقع موت نے سبھی کو افسردہ کر دیا۔

Image Source: Facebook

تاہم ،اس خبر کے منظر عام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا صارفین کے درمیان نئی بحث چھڑ گئی ۔ سوشل میڈیا گروپز میں متعدد لوگوں کی رائے ہے کہ کرکٹ کھیلتے ہوئے سرجیکل ماسک پہننے رہنے کی وجہ سے لڑکے کا دم گھٹ گیا اور موت واقع ہوگئی۔ لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ورزش ، کھیلنے اور دیگر جسمانی سرگرمی کے دوران ماسک نہیں پہننا چاہیئے کیونکہ یہ آکسیجن کی آمدورفت کو روکتا ہے اور اس کے نتیجے میں دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔

Image Source: Halaat Updates

کورونا وائرس کی عالمگیر وباء نے اب تک لاکھوں انسانوں کی قیمتی جانوں کو نگل لیا ہے۔ ڈبلیو ایچ او اور امریکا سمیت دنیا کے ماہرین نے کورونا سے محفوظ رہنے کے لیے شہریوں کو فیس ماسک لازمی استعمال کرنے کا مشورہ بھی دیا ہے ۔لیکن اس وبائی بیماری سے بچاؤ کے لیے مخصوص فیس ماسک لگانے کی وجہ سے سانس لینے میں معمولی سی دشواری کا سامنا ہوسکتا ہے کیونکہ منہ ڈھانپنے کی وجہ سے آکسیجن بھرپور طریقے سے اندر نہیں جاتی اور یہ مسئلہ سیکڑوں میں سے گنتی کے چند لوگوں کے ساتھ پیش آسکتا ہے۔

Image Source: Halaat Updates
Image Source: Halaat Updates

اس حوالے سے سوشل میڈیا پر لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ کورونا سے بچنے کے لئے عوام کو ماسک کب پہننا چاہیے اور کب اس کو پہننے کی ضرورت نہیں اس بارے میں بھی آگاہ کرنا چاہیے تاکہ آئندہ کسی اور کو ایسی صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

اس نوجوان کی موت کی وجوہات سے قطع نظر مسلمان ہونے کے ناتے ہمارا یہ ایمان ہے کہ قدرت کی طرف سے موت کا وقت مقرر ہے اور وہ کسی بھی لمحے آسکتی ہے ۔ماضی میں بھی بہت سے واقعات میں معروف کرکٹرز اور فٹ بالر کھیل کے دوران اپنی جان کی بازی ہار گئے جب کہ کچھ کو تو شدید چوٹیں بھی آئیں۔

چند سال قبل ، ایسا ہی ایک افسوس ناک واقعہ پشاور میں مردان سے تعلق رکھنے والا ایک نوجوان کھلاڑی زبیر احمد کے ساتھ ہوا جو کلب کی جانب سے میچ میں بیٹنگ کررہا تھا کہ گیندسر پر لگی اور وہ فوراً ہی چل بسا۔ نوجوان کھلاڑی کے ساتھ یہ حادثہ کھیل میں حفاظتی چیزیں نہ پہننے کی وجہ سے پیش آیا۔ تاہم یہ واقعہ تمام کھلاڑیوں کو یہ باور کرواگیا کہ کھیل کے دوران اپنی حفاظت کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *