ہندوستان دوبارہ حملا کرے گا، ہم پھر گھس کر ماریں گے، فواد چودھری


0

وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے رہنما مسلم لیگ (ن) ایاز صادق کے متنازعہ بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے، اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ اس بیان کا کوئی بھی تعلق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ہے۔ ساتھ ہی ساتھ انہوں نے 26 فروری 2019 کے حملے پر پاکستان کے ردعمل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ ہی دہشتگردی کے واقعات کی مخالفت کرتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے، جبکہ پلوامہ حملے کے حوالے سے دیئے گئے ان کے بیان کو سیاق وسباق سے ہٹ کر غلط انداز میں پیش کیا گیا ہے۔

Image Source: Twitter

بھارتی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے فواد چودھری کا مزید کہنا تھا کہ جو لوگ مجھے جانتے ہیں، خاص کر جو لوگ مجھے بھارت میں جانتے ہیں، انہیں بہت اچھے سے پتہ ہے کہ دہشتگردی اور انتہا پسندی پر میرا کتنا سخت موقف ہے، ساتھ ہی انہیں پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے بھی میرے موقف کا علم پے۔

انہوں نے انٹرویو کے دوران مزید بتایا کہ جو لوگ مجھے جانتے ہیں، انہیں پتہ ہے کہ میں نے نہ ہی کبھی کسی دہشت گردی کے واقعے کی کبھی بھی کوئی حمایت کی ہے اور نہ ہی آگے چل کر کبھی حمایت کروں گا. میرا وہ خطاب 26 فروری 2019 کے واقعے پر تھا، جس دن بھارت نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی اور بالا کوٹ آنے کی کوشش کی۔ لہذا اس کے بعد جو پاکستان کا ردعمل آیا وہ ناصرف بالکل درست تھا بلکہ پاکستان کا حق بھی تھا۔ ساتھ ہی انہوں نے بھارت کو ایک بار پھر واضح انداز میں باور کروایا کہ بھارت نے پھر کبھی اگر ایسی کوئی حرکت کی تو جواب میں ہم ایک بار پھر آپ کو آپ کے گھر میں گھس کے ماریں گے۔

واضح رہے چند روز قبل وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری کی جانب سے قومی اسمبلی میں خطاب کیا گیا تھا جس میں انہوں نے 26 فروری 2019 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے ہندوستان کو گھس کے مارا ہے اور وزیراعظم عمران خان کی زیر قیادت ،یہ ہم سب کی ایک فتح ہے۔

اس واقع سے بھارت کو دنیا بھر میں ناصرف شرمندگی اٹھانی پڑھی تھی بلکہ بھارت کا مکروہ چہرہ پوری دنیا نے دیکھا تھا کہ کس۔طرح بھارت خطے کے امن کو برباد کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بھارتی میڈیا نے اس بیان کو توڑ مروڑ کر غلط انداز میں پیش کرنے کی کوشش کی اور یہ تاثر بنایا کہ پاکستان اس کی ذمہ داری قبول کررہا ہے، تاہم یہ حقیقت کے بالکل برعکس تھا۔

اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے بھارتی اینکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ بھارتی عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کریں ہیں، پوری ویڈیو سن لیجئے اس میں ایسا کچھ نہیں ہے، وہ کس حوالے سے بات کی جارہی ہے باآسانی سب کو سمجھ آجائے گی۔

چنانچہ بھارتی صحافی نے جہاں مکمل ویڈیو چلانے میں اپنی عافیت جانی اور گفتگو کو دوسری جانب موڑتے ہوئے انہوں نے سابق اسپیکر ایاز صادق کے بیان سے متعلق سوال کیا، جس پر وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا کہ ‘سیاست دان ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے لیے اس طرح کے بیان دیتے ہیں، انہوں نے اپنے بیان میں آرمی چیف کا نام نہیں لیا، وہ ہمارے وزیرخارجہ کی بات کررہے تھے، وہ اس لیے کہہ رہے تھے کیونکہ وہ ہمارے خلاف ہیں۔

جبکہ پلواما حملے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا پلواما حملہ دہشتگردی تھا، اس پر وزیراعظم عمران خان نے بات کی اور ہم نے آپ کو پیشکش کی کہ ساتھ بیٹھیں، ثبوت فراہم کریں تاکہ ہم تحقیقات کرسکیں، تاہم بھارت کی جانب سے کوئی مثبت ردعمل نہ دیا گیا۔

خیال رہے بھارت میں نریندر مودی کے وزیراعظم بننے کے بعد سے لیکر اب تک بھارت میں بسنے والے مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے ساتھ ظلم و جبر کے واقعات میں بے انتہا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ یہی نہیں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی انتہاء پسند پالیسیوں کے باعث بھارت کے فلحال اپنے کسی بھی پڑوسی ملک یعنی پاکستان، چین، نیپال بنگلادیش سے تعلقات سازگار نہیں ہیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *