گورنر ہاؤس میں دستاویزی فلم پانی کے پنکھ کی اسکریننگ کی تقریب


0

ہفتے کے روز گورنر ہاؤس کراچی میں پانی کی اہمیت کو لیکر مہمند ڈیم کے اوپر بننے والی شارٹ فلم “پانی کے پنکھ” کی اسکریننگ کی ایک پروقار تقریب منعقد کی گئی، اس تقریب کی میزبانی گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کی جبکہ اس تقریب کے مہمان خصوصی صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی تھے، جنہوں نے تقریب میں موجود شرکاء سے خطاب بھی کیا۔

یہ فلم جی بی پروڈکشن کی جانب سے تیار کی گئی ہے، اس فلم کی پروڈیوسر طوبی جمیل ہیں اور فلم کے ڈائریکٹر فاروق منان ہے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے آبی ذخائر فیصل واؤڈا، چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ مزمل حسین سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی کے لوگوں نے شرکت کی۔

فلم “پانی کے پنکھ” پاکستان میں پانی کی اہمیت کو لیکر بنائی گئی ہے، جیسا کہ ہم سب کے علم میں ہے کہ پاکستان میں اب کئی دہائیوں کے بعد مہمند اور دیامر بھاشا جیسے بڑے ڈیم تعمیر کئے جارہے ہیں۔ جس کا براہ راست فائدہ موجودہ اور آنی والی نسلوں کو ہوسکے گا، اسے ملک کی ناصرف ایک اہم ضرورت قرار دیا جارہا ہے بلکہ انہیں پاکستانی کی ترقی اور خوشحالی کا ضامن بھی قرار دیا جارہا ہے۔ پاکستان میں بڑے ڈیم 60 کی دہائیوں میں تعمیر کئے گئے تھے تاہم اس کے بعد پانی کو ذخیرہ کرنے کے لئے کسی بڑے منصوبے کا اعلان نہیں کیا گیا۔

فلم “پانی کے پنکھ” مہمند ڈیم کی تعمیر نو اور اس کی اہمیت کو لیکر بنائی گئی ہے۔ جیسا کے یہ بات ہم سب کے علم میں ہے کہ مہمند ایجنسی ان بدنصیب علاقوں میں شامل ہے، کہ جب دنیا میں دہشتگردی کے خلاف جنگ شروع ہوئی، تو اس کے واضح اثرات پاکستانی قبائلی علاقہ جات میں دیکھے گئے۔ دہشتگردوں کی جانب سے بےگناہ لوگوں کو نشانہ بنایا گیا، یہاں کے لوگوں نے اس جنگ میں بےحد قربانیاں دیں بعدازاں افواج پاکستان نے اپنی جانوں کی قربانیاں دیتے ہوئے پورے علاقے کو دہشتگردوں سے خالی کرایا اور آج اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے یہ علاقہ امن کا گہوارہ ہے۔

بعدازاں جب ملک کی ترقی کے لئے بڑے ڈیم کی تعمیر کا فیصلہ کیا گیا، تو اس میں مہمند ایجنسی کے مقام کا انتخاب کیا گیا۔ حکومت کی جانب سے ڈیم کی تعمیر نو کے کام کو تیزی سے آگے بڑھانا جارہا ہے تاکہ ملک میں ضائع ہونے والے پانی کو ذخیرہ کیا جاسکے، اس منصوبے کئی ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی، جس سے ملک میں ہمیشہ کے لئے بجلی کا مسئلہ حل ہوسکے گا۔ یہ منصوبہ پورے ملک کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کے لئے بڑی اہمیت رکھتا ہے، کیونکہ اس منصوبے سے مقامی لوگوں کے لئے جہاں روزگار کے بےشمار مواقعے پیدا کرے گا وہیں اس علاقے میں ترقیاتی پروگراموں میں بھی اضافہ کرے گا۔ حکومتی عہدیداران کے مطابق جب ڈیم کی تعمیر کے لئے زمین لینے کے لئے حکومت کی جانب سے کوششیں شروع کی گئی، تو جتنا تعاون مہمند کی عوام کی جانب سے کیا گیا، وہ مثالی تھا۔

اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر پاکستان عارف علوی کا کہنا تھا کہ ہمیں پانی کو ملک میں ضرورت کے مطابق استعمال کرنا چاہئے جبکہ ڈیموں کی تعمیر ملک میں وقت کی سب سے بڑی ضرورت تھی۔ صدر پاکستان کا مزید کہنا تھا کہ اس شارٹ فلم نے دو اہم پہلو پیش کئے، ایک یہ کہ ملک نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کس طرح لڑی اور امن بحال کیا اور دوسرا پانی کی اہمیت ہے۔

اس موقع پر گورنر سندھ عمران اسماعیل نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے، پروڈکشن ٹیم کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے عوام کو اتنے اہم معاملے کے حوالے سے آگاہ کیا۔ گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے کی حکومتوں میں پانی کے منصوبے اس طرح کی ترجیحات میں شامل نہیں تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آبی منصوبے وقت کی سب سے زیادہ ضرورت ہیں ، نہ صرف نئے منصوبے بلکہ ایسے منصوبے جو پرانے ڈیموں کی گنجائش میں بھی اضافہ کرسکتے ہیں۔

دوسرک جانب چیئرمین واپڈا ، لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین (ر) نے جنگ سے لے کر پانی تک کی جدوجہد کے بارے میں آگاہ کیا اور پانی کی حفاظت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان کو ترقی کی اگلی سطح پر لے جانے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ منصوبہ اس وقت 26 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا حامل ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے اس طویل جدوجہد کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ جنگ سے وابستہ علاقے کے لئے ، خیبر پختونخواہ کے عوام اور ہماری سکیورٹی فورسز کی مستقل تعاون کے بغیر اس منصوبے کا آغاز کرنا ناممکن عمل تھا۔

واضح رہے پانی قدرت کا ایک انمول تحفہ ہے۔ انسان پانی کے بغیر زیادہ دن نہیں گزار سکتا۔ پانی زندگی ہے‘ پانی ہے تو جہاں ہے اور یہ قدرت کی نعمت ہے۔ قدرت کا ہماری زمین پر انسان و نباتات اور دیگرحیوانات وغیرہ ان سب کا وجود پانی کے دم سے ہی قائم ہے۔ اس نعمت کا ہم جس قدر اپنے خدا کا شکر ادا کرے شاید کم ہے۔ لہذا یہ ہم پر ایک بہت بڑی ذمہ داری ہے کہ ہم پانی کا استعمال انتہائی دیکھ بھال اور احتیاط سے کریں۔ کیونکہ عالمی ماہرین کا خدشہ ہے کہ اگر پانی کا استعمال احتیاط سے نہ ہوا تو تیسری عالمی جنگ پانی پر ہوگی اور شاید یہ ماضی کی عالمی جنگوں سے کہیں زیادہ بھیانک


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *