پاکستانی ڈاکٹر کا انسان میں خنزیر کا دل لگانے کا کامیاب تجربہ


-1

میڈیکل سائنس دن بہ دن ترقی کر رہی ہے، اس شعبے میں تحقیق کے ذریعے انسانی زندگی کو بچانے کے لئے حیرت انگیز تجربات کئے جارہے ہیں۔ فخر کی بات یہ ہے کہ میڈیکل سائنس کی اس دنیا میں پاکستانی ڈاکٹرز کسی سے پیچھے نہیں۔ حال ہے میں پاکستانی ڈاکٹر منصور محی الدین نے ایسا ہی ایک شاندار کارنامہ انجام دیا ہے جس پر پوری دنیا حیرت میں مبتلا ہے، انہوں نے امریکا میں ایک مریض میں کامیابی سے خنزیر کا دل ٹرانسپلانٹ کردیا۔

طب کے شعبے میں انسانی زندگی کو بچانے کے لئے انسانوں میں جانوروں کے دل کی پیوند کاری کے تجربات کئی عرصے سے کئے جارہے ہیں ، ابتدائی تجربات میں انسان میں بندر کا دل لگایا گیا تھا تاہم بندر کا دل پیوند کاری میں مفید ثابت نہ ہوا، جبکہ یہی تجربہ جب خنزیر پر کیا گیا تو وہ مفید رہا۔

Image Source: Twitter

امریکا کی یونیورسٹی آف میری لینڈ میڈیکل سینٹر نے ایک مریض میں کامیابی سے جینیاتی طور پر تبدیل شدہ خنزیر کا دل لگا دیا ہے اور 57 سالہ امریکی شہری ڈیوڈ بینیٹ دنیا کے پہلے انسان بن گئے ہیں جن میں خنزیر کا دل لگایا گیا ہے۔ اس سرجری میں کراچی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر منصور محی الدین نے اہم کردار ادا کیا، ڈاکٹر منصور پاکستان کی ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز سے گریجویٹ ہیں۔

Image Source: Sky News

امریکا کے میری لینڈ ہاسپٹل کی جانب سے جاری بیان کے مطابق خنزیر کے دل کی پیوند کاری مریض کی زندگی کی بچانے کی آخری کوشش کے طور پر کی گئی ہے۔ یہ آپریشن 7 جنوری 2022 کو ہوا تھا اور 10 جنوری کو ڈیوڈ بینیٹ نے اپنے طور پر سانس اس وقت لی جب وہ بدستور نئے دل کو مدد فراہم کرنے والی مشین کے ساتھ منسلک تھے یعنی اس تجرباتی سرجری کے 3 دن بعد مریض کی حالت بہتر ہے۔ تاہم اس حوالے سے ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ آپریشن مکمل طور پر کامیاب رہا مگر اس سے دہائیوں سے جانوروں کے اعضاء کی انسانوں میں پیوندکاری کی کوششوں میں ایک بڑی پیشرفت ضرور ہوئی ہے۔

دوسری جانب مذکورہ مریض نے اپنے آپریشن سے پہلے بی بی سی سے گفتگو میں کہا تھا کہ انہیں پتا ہے یہ اندھیرے میں تیر چلانے کے مترادف ہے مگر ان کے لیے یہ آخری انتخاب تھا کہ موت کو قبول کریں یا پھر ٹرانسپلانٹ کرائیں۔

Image Source: BBC

درحقیقت انسانی جسم میں خنزیر کا دل ٹرانسپلانٹ کرنا یونیورسٹی آف میری لینڈ میڈیکل سنٹر کی ٹیم کی برسوں کی تحقیق کا نچوڑ ہے۔ اس تجربے سے پہلی بار یہ ثابت ہوا کہ انسان کسی جانور کے دل کے ساتھ بھی زندہ رہ سکتا ہے اس لئے اگر یہ تجربہ کامیاب ہوتا ہے تو دنیا بھر میں کئی مریضوں کی زندگی بدل جائے گی کیونکہ دل کی تبدیلی کے لیے کسی انسانی دل کا انتظار کرنے کی ضروت ختم ہوجائے گی۔

مزید پڑھیں: مصنوعی دل کے ساتھ 555 دن زندہ رہنے والا نوجوان

یونیورسٹی کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ یہ سرجری دنیا میں اعضاء کی قلت کو دور کرنے میں ایک قدم ہے کیونکہ صرف امریکہ میں ایک دن میں 17 افراد ٹرانسپلانٹ کے انتظار میں مر جاتے ہیں ، جن میں مبینہ طور پر 100,000 سے زیادہ افراد انتظار کی فہرست میں شامل ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس پاکستانی نژاد ماہر فلکیات ڈاکٹر نیرگس ماؤلوالہ نے امریکہ کی نامور یونیورسٹی میں ڈین مقرر ہونے پر ملک کا نام سربلند کیا۔ ان کو امریکا کی مشہور یونیورسٹی میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) اسکول آف سائنس نے اپنا نیاڈین مقرر کیا۔ ایم آئی ٹی انتظامیہ کے مطابق ڈاکٹر نیرگس اسکول آف سائنس کی ڈین کی حیثیت سے اس عہدے کا چارج سنبھالنے والی پہلی خاتون ہیں۔


Like it? Share with your friends!

-1

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *