بھارت میں ایک اور مسلمان شہری پر ہولناک تشدد، ویڈیو وائرل


0

گزشتہ چند برسوں میں بھارت میں مذہبی اقلیتوں جن میں خاص کر مسلمانوں کا نشانہ بنانے کے واقعات اب کسی سے ڈھکے چھپے نہیں رہے ہیں۔ بظاہر لگتا یوں ہی ہے کہ مسلمانوں کے لئے اب بھارت کی زمین کو مکمل طور پر تنگ کرکے رکھ دیا گیا ہے۔ ہم عموماً سوشل میڈیا پر ایسی ویڈیوز دیکھتے رہتے ہیں، جن میں انتہا پسند ہندوتوا سوچ کا ہجوم کسی غریب اور کمزور مسلمان پر ہولناک تشدد کررہا ہوتا ہے۔ ایسی ہی ایک اور ویڈیو ان دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہے، جس میں ایک مسلمان شہری کو خوفناک تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وائرل ویڈیو میں تشدد کرنے والا شخص اجے گوسوامی ایک مسلمان شہری کو انتہائی وحشیانہ انداز میں تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے، اس دوران وہ مسلمان شہری پر تشدد کرتے ہوئے کہتا ہے کہ “زور سے بول ہندوستان زندہ باد اور پاکستان مردہ باد۔ اس دوران مسلمان شہری اجے گوسوامی کے پیروں کو پکڑ کر رحم کی بھیگ مانگ مانگتا رہتا ہے تاکہ وہ مزید ظلم نہ کرے۔

اس ویڈیو میں جہاں اجے گوسوامی معصوم شہری کو گریبان سے پکڑ کر بدترین تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے، وہیں ویڈیو ایک اور شخص جس کی محض آواز آرہی ہے، بظاہر لگتا ہے وہ ویڈیو بنانے والا شخص ہے، وہ متاثرہ شخص سے کہتا ہے کہ کہو اسد الدین اویسی مردہ باد۔ اسد الدین اویسی بھارت کی لوک سبھا کے ایم ہی جبکہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر بھی ہیں۔

جوں ہی اس ظلم اور بربریت کے واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، تو دہلی پولیس کی جانب سے واقعے کے خلاف ایکشن لے لیا گیا ہے، اس سلسلے میں پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کرتے ہوئے ویڈیو میں تشدد کرنے والے شخص اجے گوسوامی کو بدھ کے روز دہلی کے شمال مشرقی علاقے سے گرفتار کرلیا ہے۔

اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر آف پولیس نارتھ ایسٹ دہلی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر جاری کردہ پیغام میں لکھا کہ انہوں نے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔ جس پر پولیس نے کاروائی کا آغاز کرتے ہوئے مجرم کو حراست میں لیکر ، اس کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کردیا ہے۔ جبکہ واقعے کے حوالے سے مزید تحقیقات بھی شروع کردی گئی ہے۔

واقعے کے حوالے سے پولیس کا مزید کہنا ہے کہ گزشتہ برس دہلی میں ہونے والے ہندو مسلم فسادات میں بھی اجے گوسوامی کو نامزد کیا گیا تھا۔

خیال رہے بھارت میں مذہب کی بنیاد پر فسادات کوئی نیا مسئلہ نہیں ہے، بھارت کی آزادی سے لیکر اب تک یہ مسئلہ تاحال جاری ہے، جبکہ گزشتہ کچھ برسوں میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت کے سبب مسلمان اور دیگر اقلیتوں کو کافی مسائل کا سامنا ہے۔ اگرچے بھارت ایک جمہوری ملک ہے لیکن یہاں افسوس کے ساتھ اقلیتوں خاص کر مسلمانوں کے خلاف جو ظلم ہو رہا ہے، اس کی شاید انسانی تاریخ میں کوئی مثال نہ ملتی ہے۔ آج بھارت میں مسلمان کے بچے، بوڑھے، نوجوان عورتیں کوئی محفوظ نہیں ہیں۔

حال ہی میں ایک اور بھی ظلم و بربریت کا واقعہ بھارت میں پیش آچکا ہے، جس میں دیکھا گیا تھا کہ ایک شخص کی جانب سے ایک کم عمر نوجوان بچے کو انتہائی وحشیانہ انداز میں محض اس لئے تشدد کا نشانہ بنایا گیا کہ وہ مندر پانی پینے کیوں گیا تھا۔ اس واقعہ کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر کافی وائرل رہی تھی۔

یہی نہیں معاملات اب اس حدتک خراب ہوچکے ہیں کہ مودی سرکار کے ظلم سے مسلمان فنکار بھی محفوظ نہیں رہے ہیں، حال ہی میں بھارتی کامیڈین منور فاروقی کو ایک ایسے مقدمے میں گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا، جس کے حوالے خود لکھا گیا کہ وہ یہ کام کرنے جارہے تھے، یعنی جو ظلم ہوا ہی نہیں، اس کے خلاف مقدمہ درج کردیا گیا ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *