بھارت میں اندھا قانون، بےگناہ مسلمان فنکار 26 دن سے حراست میں


0

بھارت میں مسلمانوں کے خلاف زمین تنگ کرنے کی ایک اور سازش کھل کر سامنے آگئی، عام مسلمان عوام کے بعد اب مسلمان فنکاروں کو نشانہ بنانے کی کوششیں تیز ہوگئیں ہیں، انہیں کبھی پاکستان چلے جانے طعنے دیئے جاتے ہیں، تو کبھی ان کے خلاف بےبنیاد پروپیگنڈہ تیار کئے جاتے ہیں۔ ایسا ہی کچھ حال ہی ایک مشہور بھارتی مسلمان کامیڈین منور فاروقی کے ساتھ ہوا، جنہیں بےبنیاد اور جھوٹے کیسز میں پھنسا کر گرفتار کرلیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بھارت میں ہندو انتہاء پسند جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور وزیراعظم نریندر مودی پر تنقید مسلمان کامیڈین منور فاروقی کو مہنگی پڑ گئی، مسلمان فنکار نے مودی حکومت کو ناصرف تنقید کا نشانہ بنایا تھا بلکہ مسلم کش فسادات کا ذمہ دار بھی ٹھہرایا تھا۔ جس پر ردعمل کے طور بھارتی پولیس نے نوجوان مسلمان کامیڈین منور فاروقی کو پولیس نے ہندو دیوتاؤں پر لطیفے سنانے جیسے جھوٹے، گھٹیا اور بےبنیاد الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔

Image Source: Twitter

نوجوان مسلم فنکار منور فاروقی پر یہ کیس محض ایک انتقام ہے، اس کا اندازہ صرف پولیس کی کاروائی کے انداز سے ہی لگایا جاسکتا ہے، جس میں انہوں نے 28 سالہ منور فاروقی کو لیکر ایک انتہائی مضحکہ خیز دعویٰ کیا ہے، بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق منور فاروقی کو مدھیہ پردیش کی اندور پولیس نے ایک شو کے اسٹیج سے حراست میں لیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ نوجوان فنکار اپنی باری آنے پر ہندو دیوتاؤں پر لطیفے سنانے والا تھا۔

یہاں یہ بات انتہائی ناصرف غور طلب ہے بلکہ قانونی کی کمزوری اور امرانہ سوچ کی عکاسی ظاہر کرتا ہے کہ ایک ایسی یا ایک ایسا جرم جو فلحال ابھی سر زد ہی نہیں ہوا ہے، اس پر کسی کو کیسے گرفتار کیا جاسکتا ہے، جبکہ پولیس کو کیسے معلوم کہ یہ جرم ہونے والا ہے اور پولیس اس مقام پر آخر کیسے پہنچیں، یہ تمام سوالات پولیس کے لئے اب وبال جان بنتے جارہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ اس لئے خود پولیس اس پریشانی میں مبتلا ہے کہ نوجوان کامیڈین پر چارج شیٹ کیا تیار کی جائے۔ جبکہ منور فاروقی بغیر کسی چارج شیٹ کے ذریعے پچھلے 25 روز سے پولیس کی قید میں ہیں۔

Image Source: Quora.com

واضح رہے بھارت میں متنازعہ مسلمان مخالف شہری بل این آر سی کے تحت مودی سرکار نے گجرات اور آسام میں بسنے والے مسلمانوں شہریت دینے سے انکار کیا، اس ہی سلسلے میں کئی مقامات پر احتجاجی مظاہرے منعقد ہوئے تھے، جن میں ایک مظاہرے میں نوجوان مسلمان کامیڈین منور فاروقی نے بھی شرکت کی تھی، جہاں انہوں نے ایک پلے کارڈ آٹھایا ہوا تھا، جس پر لکھا تھا کہ میں گجرات سے ہوں اور میرے دستاویزات گھر کے ساتھ جلا دیئے گئے ہیں۔

دوسری جانب اس کیس سے متعلق مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے اندور بینچ نے منور فاروقی کی ضمانت کی درخواست پر اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا ہے، اس سے قبل قبل لوئر کورٹس دو بار کامیڈین منور فاروقی کی درخواستیں ضمانت مسترد کرچکی ہے۔

اس سلسلے میں اب گویا نوجوان کامیڈین منور فاروقی کے خلاف باقاعدہ منظم انداز میں چڑھائی کی پلان کرلیا گیا ہے، مدھیہ پردیش کے بعد اتر پردیش میں بھی ہندو دیوتاؤں اور بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے بارے میں توہین آمیز لطیفے سنانے کے جھوٹے الزام میں پولیس منور فاروقی کی تلاش میں ہے اور خدشہ ہے اندور پولیس سے ضمانت پر رہائی کے بعد انہیں اتر پردیش کی پولیس گرفتار کرلے گی۔

خیال رہے زرعی اصلاحات کے خلاف احتجاج کرنے والے ہزاروں بھارتی کسانوں کا احتجاج کل اس وقت شدت اختیار کرگیا جب پولیس نے کسانوں کی ریلی کو روکنے کی کوشش کی اور ان پر وحشیانہ تشدد کیا۔ نتیجے میں کسان طے شدہ مقام تاریخی لال قلعہ گراونڈ پہنچے اور وہاں انہوں نے بھارتی جھنڈا ہٹا کر خالصتان تحریک کا جھنڈا نسب کردیا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *