علیزے شاہ نے ویڈیو وائرل کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کرلیا


0

حال ہی میں اداکارہ علیزے شاہ کی سیگریٹ نوشی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جس پر انہیں سخت عوامی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، تاہم اب اداکارہ کی جانب سے ویڈیو بنانے اور شئیر کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی کا فیصلہ کیا ہے۔

اداکارہ علیزے شاہ یوں تو کسی تعارف کی محتاج نہیں ہیں، نہایت کم وقت کے عرصے میں انہوں نے انڈسٹری میں بے انتہاء مقبولیت حاصل کی یے تاہم جہاں انہیں خوب پذیرائی ملی ہے وہیں تنازعات اور ٹرولنگ کا بھی ان کے ساتھ چولی دامن کا ساتھ رہا ہے۔ ماضی میں کبھی کسی ایوارڈ فنکشن میں ان کا لباس موضوع بحث بنا تو کبھی کسی ساتھی فنکار سے نوک جھونک کی خبریں سامنے آتی رہی ہیں۔ البتہ اس بار تنقید کی آنے کی وجہ اداکارہ کی وائرل ویڈیو ہے، جس میں انہیں سیگریٹ نوشی کرتے دیکھا گیا ہے۔

Image Source: Instagram

تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ایک حیران کن ویڈیو میں عشق تماشا میں اداکاری کے جوہر دیکھانے والی علیزے شاہ کو اس وقت سخت تنقید کا سامنا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ علیزے شاہ ایک کار میں سفید رنگ کے لباس میں موجود ہیں، ان کے ایک ہاتھ میں سیگریٹ ہے اور وہ پچھلی سیٹ پر کسی کو سیل فون دے رہی ہیں۔

اس موقع پر گاڑی کا آدھا شیشہ کھلا ہوا ہوتا ہے، لوگوں کا ماننا تھا کہ وہ اداکارہ علیزے شاہ ہی ہیں، جو گاڑی میں دوستوں کے ہمراہ سیگریٹ پی رہی ہیں۔ ساتھ ہی سوشل میڈیا صارفین کا ماننا ہے کہ وہ اداکارہ سیگریٹ نہیں بلکہ جوائنٹ (ایک طرح کی منشیات) پی رہی ہیں۔ البتہ اداکارہ بےخبر ہیں کہ کوئی ان کی ویڈیو ریکارڈ ہو رہی ہے۔

جوں ہی اداکارہ علیزے شاہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو جہاں ان کے خلاف ایک بار پھر سخت تنقید کا سلسلہ شروع ہوا وہیں کئی صارفین اداکارہ کی حمایت میں بھی سامنے آئے، حمایت کرنے والوں کا ماننا ہے کہ اداکارہ کی بغیر اجازت ویڈیو بنانے کا کسی کو کوئی حق حاصل نہیں ہے، وہ ان کی نجی زندگی ہے۔ بعدازاں اداکارہ علیزے شاہ کی جانب سے بھی بھرپور ردعمل سامنے آیا ہے۔

اس حوالے سے صوبائے سندھ کی فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) سائبر کرائم ونگ کے سربراہ عمران ریاض نے جمعہ کے روز اپنی انسٹاگرام اسٹوریز شئیر کیں اور معاملے سے متعلق اپنی رائے کا اظہار کیا۔

Image Source: Instagram

عمران ریاض کا کہنا تھا کہ کسی کی بھی اجازت کے بغیر اس کی تصویر کھینچنا یا ویڈیو بنانا، اسے اپ لوڈ کرنا، مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شیئر کرنا یا ٹوئٹ کرنا اور ری ٹوئٹ کرنا جیسا کہ ابھی اداکارہ علیزے شاہ کے کیس میں ہوا ہے یہ الیکٹرانک جرائم کی روک تھام ایکٹ 2016 کے زمرے میں آتا ہے اور یہ ایک جرم ہے۔ جبکہ یہ جرم کرنے والے کو تین سال تک کی سزا یا 10 لاکھ روپے جرمانہ یا یہ دونوں سزائیں ہوسکتی ہیں لہذا احتیاط برتیں۔

ایک مشہور شخصیت کا درجہ یقینی طور پر فوائد اور نقصانات کے ایک مجموعہ کے ساتھ آتا ہے۔ سب سے بڑے نقصانات میں سے ایک یہ ہے کہ آپ کے آس پاس کے لوگ آپ کی رضامندی کے بغیر تصویریں کھینچتے ہیں اور آپ کی ویڈیوز بناتے ہیں۔ انہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کہاں ہیں، کن کے ساتھ گویا نجی زندگی میں براہ راست مداخلت کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اس عمل کو روکنا بلاشبہ مشکل بھی ہے۔

لہذا جس نے بھی انہیں ویڈیو ریکارڈ کی وہ یقیناً پرائیویسی، ذاتی جگہ اور رضامندی کے تصور کو نہیں سمجھتا تھا۔ ہماری خواہش ہے کہ لوگ ان تصورات کو ترجیح دیں کیونکہ مشہور شخصیات پہلے انسان ہوتے ہیں جن کی اپنی حدود ہوتی ہیں۔ کسی کو اس طرح ریکارڈ کرنے کا عمل کبھی بھی ٹھیک نہیں ہو سکتا ہے.

Image Source: Instagram

یاد رہے اس سے قبل اداکارہ علیزے شاہ کے مزاج کو لیکر اداکار اور پروڈیوسر یاسر نواز انہیں تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں، یاسر نواز کے مطابق علیزے شاہ کے ساتھ کام کرکے وہ پریشان ہوگئے تھے، یہاں تک کے وہ پچھتانے لگے تھے۔

بعدازاں اداکار نوید رضا نے ناصرف یاس نواز کے موقف کی تائید کی بلکہ انکشاف کیا کہ سینئیر اداکار اور پروڈیوسر ہمایوں سعید کی جانب سے اداکارہ علیزے شاہ سے کورونا کے دنوں میں تاریخوں کو ایڈجسٹ کرنے کے لئے کہا گیا، تو انہوں نے دوٹوک الفاظ میں انکار کردیا اور ان کے ساتھ بدتمیزی سے بات کی۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *