طیارہ گرنے سے پہلے پائیلیٹ کی آخری’مے ڈے مے’ کی کال


0

لاہور سے کراچی آنے والی قومی مسافر ائیر لائن پی آئی اے کی پرواز پی کے 8303 کو لینڈینگ سے قبل فنی خرابی پیش آئی ، جس کے نتیجے میں طیارہ کراچی ائیرپورٹ کی پاس نجی آبادی کے پاس گر کر تباہ۔

حادثہ پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر 2 بجکر 37 منٹ پر پیش آیا۔ مسافر طیارے میں 98 کے قریب افراد سوار تھے۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق 92 کے قریب لوگ حادثے میں جان بحق ہوگئے ہیں ۔

جبکہ سول ایوی ایشن نے بات بات کی تصدیق کی ہے کہ جہاز کے پائلٹ حادثہ سے قبل کنڑول ٹاور کو نے ایک انجن کے فیل ہونے کی اطلاع دی تھی اور “مے ڈے مے” کا لفظ استعمال کیا تھا ۔ جس پر پائلٹ کو بتایا گیا تھا کہ طیارے کی لینڈینگ کے لئے دونوں رن وے کراچی ایئرپورٹ کے دستیاب ہیں لینڈنگ کے لئے ۔ البتہ اس کے بات تیارے کے پائلٹ کا کنٹرول روم سے رابطہ منقطع ہوگیا اور پھر یہ حادثہ پیش آیا ۔

قومی پرواز پی کے 320 کے پائلٹ سجاد گل اور فرسٹ آفیسر کی فرائض عثمان اعظم انجام دے رہے تھے ۔جبکہ اس کے علاوہ کریو اسٹاف میں فرید احمد، عبدالقیوم اشرف، عصمہ شہزادی ، مدیحہ ارم، آمنہ عرفان اور ملک عرفان شامل تھے۔

اس موقع پر ڈی جی آئی ایس پی آر بابر افتخار نے ٹوئیر پر اپ ڈیٹ کی کہ آرمی کوئک ریکشن فورس اور پاکستان رینجرز کے دستے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ہیں اور سول انتظامیہ کے ساتھ امدادی کارروائیاں میں حصہ لے رہے ہیں۔ جبکہ آرمی ایوی ایشن کا ہیلی کاپٹر بھی جائے وقوعہ پر بھیج دیا ہے۔ جبکہ اربن سرچ ریسکیو ٹیمیں بھی حادثے کی جگہ پر پہنچ گئیں ہیں۔

طیارے کے حادثے کے فوراً بعد کراچی کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ دوسری جانب فائر بریگیڈ کی گاڑیاں جائے وقوعہ پر آگ بجھانے کے عمل میں مصروف ہیں ۔

البتہ سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی ابتدائی اطلاعات کے مطابق 102 کے قریب لوگ جہاز میں سوار تھے ۔

جبکہ صدر پاکستان عارف علوی، آرمی چیف قمر جاوید باجوہ، وزیر اعظم عمران خان اور وزیراعلی سندھ نے .طیارے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا اور ہر ممکن امدادی کارروائیوں کو یقینی اور تیز کرنے کا حکم دیا


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *