چند اچھی بنائی گئیں عادات جو رمضان المبارک کے بعد بھی ضروری ہیں


0

امت مسلمہ سال میں دو عیدیں مناتی ہے، عید کے معنی خوشی کے ہیں ۔ عیدالفطر اور عیدالاضحی۔ جن کو منانا ہر مسلمان پر فرض ہے۔ عیدالفطر مسلمان ہر سال یکم شوال کو مناتے ہیں۔ یہ عید اللہُ تعالیٰ کی طرف سے رمضان المبارک کے روزے رکھنے پر تحفہ ہے۔

جبکہ رمضان المبارک ہمیں بہت سی اچھی عادات سکھاتا ہے۔ مسلمان رمضان المبارک میں کئی اچھی عادات کو اپناتے ہیں جن میں نماز کی باقاعدگی سب سے اول ترجیحات میں شامل ہوتا ہے۔ جب کہ اس کے ساتھ قرآن پاک کی تلاوتِ ہو یا نفل نمازوں کی ادائیگی مسلمان اس میں ہر اچھا کام کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

یاد رہے جہاں ہم پر روزہ فرض کیا گیا ہے وہی اس کی کچھ شرائط بھی ہیں۔ رمضان المبارک کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ مسلمان بھوکا رہے اور شام میں افطاری کرلے۔ روزے کی کچھ شرائط ہیں روزے کا مطلب تمام برائیوں کو چھوڑ دینا ہے اور اللہ تعالیٰ کی عبادات کرنا ہے۔

اس ہی وجی سے مسلمان نآصرف برائیوں کو چھوڑتے ہیں بلکہ اچھے کئی کام بھی کرتے ہیں، البتہ وہ سلسلہ صرف رمضان المبارک تک رہتا ہے۔ آخر کیوں؟ کیا یہ چیزیں صرف رمضان اور روزے میں فرض ہیں عام زندگی میں فرض نہیں ہیں؟ لہذا چند اچھی عادات جن کو رمضان المبارک کے بعد بھی جاری رہنا ضروری ہے

چند اچھی عادت جن کو ناصرف رمضان المبارک میں بلکہ عام زندگی میں اپنانا ہم پر ضروری ہے۔ آئیں اج ان پر بات کرتے ہیں۔

نماز
دن میں پانچ بار نماز ہم سب مسلمان پر فرض ہے ۔ اس کو چھوڑنا انتہائی سخت ترین گناہوں میں سے ایک ہے۔ یہ وہ عبادات ہیں جن کسی حالت میں چھوڑا نہیں جاسکتا ہے۔ مسلمان رمضان المبارک میں روزے کے ساتھ اس کی پابندی کا بھی خیال رکھتے ہیں البتہ رمضان المبارک جیسے ہی اختتام پذیر ہوتا ہے ہم ان عبادات کو ترک کر دیتے ہیں ۔ مساجد میں پھر سے وہی گنتی لوگ ہی نماز ادا کررہے ہوتے ہیں۔ لہذا نماز جب پڑھنا ہم پر فرض ہے تو کیونکہ رمضان المبارک کے بعد بھی اس عبادت کو یقینی بنائیں اور اس کی عادت ڈال لیں تاکہ دنیا و آخرت میں نماز ہماری بخشش کا سبب بن سکے۔

قرآن پاک کی تلاوت

قرآن اللہ تعالیٰ چار کتابوں میں سے ایک کتاب ہے، یہ امت محمدی کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے تحفہ ہے کہ امت محمدی اپنی زندگی کو اس کے مطابق گزارے اور اپنی اصلاح کرے اور اس سے رہنمائی حاصل کرے۔ قرآن مجید اللہ اب وہ واحد کتاب ہے جو اب تک اپنی اصلی حالت میں ہے اس قبل آنے والی تمام کتابوں کو لوگوں نے تبدیل کردیا ہے جبکہ اس کتاب کو کوئی تبدیل نہیں کرسکتا کیونکہ اس کی حفاظت کی ذمہ داری خود اللہ نے لی ہے۔ جبکہ مسلمان رمضان المبارک میں روزے کی حالت میں کثرت سے قرآن مجید کی تلاوت کرتے ہیں کیونکہ اس کی تلاوت میں برکت اور ثواب ہے۔ البتہ یہ سلسلہ رمضان المبارک کے اختتام پر ہی رک جاتا ہے ۔ لہٰذا مسلمان ہونے کے نعاتے ہمیں چاہئے کہ نہ صرف رمضان المبارک میں بلکہ اس کے بعد بھی یہ سلسلہ جاری رکھا جائے نہ صرف تلاوت بلکہ اس کا ترجمہ بلکہ تفسیر پڑھنے کی بھی کوشش کرنی چاہئے تاکہ ہم اپنی زندگی اللہ کے حکم مطابق ہی گزاریں ۔ اور اپنی آخرت کو کامیاب بنائیں ۔

۔طہارت و پاکیزگی

اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کے لئے صفائی یعنی طہارت کو نصف ایمان قرار دیا ہے۔ اور روزے کی چند بنیادی شرائط میں سے ایک ہے کہ انسان پاک و صاف رہے۔ روضے کے دوران عبادات کے لئے پاک و صاف ہونا بہت ضروری ہے ۔ تو ہم مسلمان اس کا رمضان المبارک میں خاص خیال رکھتے ہیں۔ البتہ یہ عادت صرف رمضان المبارک تک روکنا نہیں چاہئے بلکہ عام دنوں میں بھی اس کا خاص خیال رکھنا چاہئے۔ عموماً لوگ عام دنوں میں عبادات نہیں کرتے تو لہذا وہ طہارت کو بھی ترک کردیتے ہیں ۔ لہذا رمضان المبارک کے بعد بھی عبادات کا سلسلہ جاری رکھیں اور اپنی طہارتی تمام پہلوؤں کو یقینی بنائیں اور اس کو عام زندگی میں معمول بنائے رکھیں

فلموں، گانوں اور ڈراموں سے پرہیزگاری

دنیا بھر میں مسلمان اللہُ تعالیٰ کی رضا حاصل کرنے کے کئے رمضان المبارک کے روضے رکھتے ہیں جو ہم سب پر فرض ہیں۔ روضے کا ہرگز یہ مطلب نہیں کے پورا دن صرف بھوکا رہا جائے بلکہ روضے کا مطلب تمام برائیوں کو چھوڑ دینا ہے۔ برائی کی کوئی مخصوص اقسام نہیں ہوتی ہے۔ برائی سے برائی ہوتی ہے۔ فلمیں، گانے اور ڈرامہ ہمیں عام زندگی میں وقت ضائع کرنے کا ایک سب سے بڑا ذریعہ ہے ۔ جب ان میں فحاشی و خراب مواد آج کل انتہاء کو چھو رہا ہے۔ اور روزے کی حالت یہ سب دیکھنا ہمارے روزے کو خراب و برباد کرنے کے مترادف ہے۔ جب ہمیں لگتا ہے عام زندگی میں ایسا نہیں ہے۔۔ جبکہ یہ چیزیں ایک اچھے مسلمان پر عام زندگی میں بھی کرنے کی تلقین کہ وہ برائیوں سے بچے اور بری چیزوں سے دور اختیار کرے اور تمام گناہوں سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کرے۔

۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *