وہ کونسا اسلامی ملک ہے جس نے اپنا پہلا مشن چاند پر روانہ کیا؟


0

انسان ہمیشہ سے خلا کی کھوج کے حوالے سے متجسس رہا ہے اورمختلف ادوار میں یہ کوشش کی گئی ہے کہ خلا کے رازوں سے پردہ اٹھایا جا سکے۔ اسی مقصد کی خاطر  آج بھی دنیا کے چند ممالک کی جانب سے خلائی مشنز بھیجے جارہے ہیں جن سے بلاشبہ انسانیت کے لیے بے شمار ثمرات کا حصول ممکن ہوا ہے۔اب تک امریکا، سابق سوویت یونین اور چین کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ ان کے بھیجے گئے مشنز چاند پر پہنچے ہیں جبکہ حالیہ دنوں میں اسرائیل اور بھارت نے بھی چاند پر مشن بھیجنے کی کوشش کی تھی لیکن وہ لینڈنگ کے دوران تباہ ہوگئے تھے۔

تاہم دنیا کی تاریخ میں پہلی بار اب کسی اسلامی ملک نے چاند پر پہنچنے کی کوشش کی ہے اور وہ ملک ہے متحدہ عرب امارات ہے جس نے اپنا پہلا مشن چاند پر روانہ کردیا ہے۔یو اے ای کے نائب صدر شیخ محمد بن راشد اور دبئی کے ولی عہد شیخ حمدان بن محمد نے دبئی میں قائم اسپیس سینٹر کے کنٹرول روم سے راشد روور کی پرواز کا جائزہ لیا۔

Image Source: File

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیخ حمدان نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ چاند پر پہنچنا اس قوم کےلیے ایک اور سنگ میل ہے جس کے عزائم کی کوئی حد نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ راشد روور یو اے ای کے عظیم اسپیس پروگرام کا حصہ ہے جو مریخ سے شروع ہو کر چاند پر قدم رکھ رہا ہے اور سیارہ زہرہ تک جائے گا۔

اماراتی روور کو خلا میں لے جانے کے لیے راکٹ نے صبح 11 بج کر 38 منٹ پر اڑان بھری، جسے امریکی خلائی فورس کے لانچ پیڈ سے روانہ کیا گیا۔جبکہ اس مشن کی 5 ماہ بعد چاند کی سطح پر اترنے کی امید ظاہر کی جارہی ہے۔یہ متحدہ عرب امارات سمیت پوری عرب دنیا کا پہلا چاند مشن ہے۔ واضح رہے کہ چند روز پہلے اس چاند مشن کی پرواز کو بعض ضروری معائنوں کے لیے روک دیا گیا تھا۔

یہاں یہ بتاتے چلیں کہ یو اے ای نے اس چاند گاڑی کو ‘راشد روور’ کا نام دیاہے جسے ان کے اپنے انجینئرز نے تیار کیا ہے۔

متحدہ عرب امارات کا’راشد روور‘چاند کے اس حصے میں اترنے کے لیے بھیجا گیا ہے جو اس سے پہلے انسانوں کی رسائی میں نہیں آیا ہے اور اس لیے ابھی تک دریافت نہیں کیے جاسکا ہے۔ راشد روور کو اسپیس ایکس کے راکٹ کے ذریعے امریکی ریاست فلوریڈا کے لانچ سینٹر سے خلائی سفر پر روانہ کیا گیا۔اس راکٹ میں روور کے ساتھ ساتھ ایک جاپانی کمپنی آئی اسپیس کا لینڈر بھی موجود ہے جو چاند کی سطح سے گرد کو اکٹھا کرکے امریکی خلائی ادارے ناسا کو فروخت کرے گا۔

چنانچہ اس طرح یہ پہلی بار ہوگا جب چاند کو کاروباری سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جائے گا۔لانچ کے 35 منٹ بعد آئی اسپیس لینڈر راکٹ سے الگ ہوگیا جس کے اوپر یو اے ای کا روور بھی موجود تھا۔لینڈر کے الگ ہونے کے بعد اسپیس ایکس کا فالکن 9 راکٹ کامیابی سے واپس زمین پر لینڈ کرگیا۔

مزید پڑھیں: چین نے مصنوعی سورج بناکر دنیا کو حیران کردیا

اس سے قبل یو اے ای مریخ پر مشن کو کامیابی سے بھیج چکا ہے مگر پہلی بار وہ چاند کی سطح پر روور کو اتارنا چاہتا ہے۔اس روور کا وزن 10 کلوگرام ہے اور اگر یہ کامیابی سے چاند کی سطح پر اتر جاتا ہے تو یہ پہلی بار ہوگا کہ کسی مسلم ملک کا مشن وہاں پہنچنے میں کامیاب ہوگا۔ اس روور میں 2 ہائی ریزولوشن کیمرے، مائیکرو اسکوپک کیمرے، تھرمل امیج کیمرے اور دیگر ڈیوائسز نصب ہیں اور اس کی مدد سے چاند کی سطح پر تحقیق کی جائے گی۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *