برطانیہ میں خاتون کو سابق بوائے فرینڈ پر جھوٹا الزام لگانا مہنگا پڑگیا


0

برطانیہ میں، اپنے سابق بوائے فرینڈ پر ہراساں کرنے کا الزام لگانے کے لیے خود کو دھمکیاں بھیجنے کے لیے جعلی انسٹاگرام اکاؤنٹس استعمال کرنے والی لڑکی کو 10 ماہ قید کی سزا سنادی گئی۔

برطانوی جریدے میرر کے مطابق کورٹنی آئرلینڈ آئنس ورتھ نامی لڑکی نے 30 جعلی انسٹاگرام پروفائلز بنائے۔ اس کے بعد پولیس کو مطلع کیا کہ اس کا سابق بوائے فرینڈ لوئس جولی ان تمام دھمکی آمیز میسجز کے پیچھے ہے۔

Image Source: Unsplash

کورٹنی آئرلینڈ آئنس ورتھ کی جانب سے 10 پولیس رپورٹس درج کروائیں گئیں، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ لوئس جولی اسے ہراساں اور اس کا پیچھا کر رہا ہے۔ جس پر لڑکی کے سابق بوائے فرینڈ کو چھ بار گرفتار کیا گیا تھا، جہاں اسے تشدد اور تعاقب کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا وہیں اسے ایک الیکٹرانک ٹیگ کے ساتھ گھر پر کرفیو بلکہ اسے اپنی ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑا تھا۔

اس موقع پر ریکارڈر ایان ہیرس نے کورٹنی کو بتایا، “آپ نے پانچ ماہ سے زائد عرصے تک زہریلے فریب کا ایک مکمل خیالی لیکن سطحی اعتبار سے قابل اعتبار جال بنایا تھا۔ “جبکہ 22 سالہ لوئس نے بتایا کہ اکتوبر 2019 میں بریک اپ سے پہلے وہ دو سال تک ایک دوسرے کے ساتھ تھے، انہوں اچھے انداز میں اپنے رشتے کو ختم کر دیا تھا بعدازاں کورٹنی نے دیکلان رائس نامی شخص سے ڈیٹنگ کر رہی تھیں۔

Image Source: Liverpool Echo

بیس سالہ کورٹنی آئرلینڈ آئنس ورتھ کیس کی سماعت لیورپول کراؤن کورٹ میں جاری رہی، جہاں پراسیکیوٹر پال بلاسبیری نے کہا کہ کورٹنی نے 15 جولائی سے 13 دسمبر 2020 کے درمیان متعدد بار پولیس کو کال کی اور چیٹس کی تصاویر اور جعلی انسٹا پروفائلز کی شناخت فراہم کی، جس پر ان کا شبہ تھا کہ اس کے پیچھے لوئس ہے۔

اس دوران ریکارڈر ہیرس نے کہا، کہ “آپ نے املاک کو اور خود آپ کو نقصان پہنچانے کی تصاویر فراہم کیں، جہاں آپ نے کہا کہ لوئس نے آپ پر چاقو سے حملہ کیا، جو کا نشان آپ کے سینے پر بھی موجود ہے۔ ساتھ ہی ” 15 نومبر کو، کورٹنی کی والدہ نے بھی پولیس کو کال کی، اور دعویٰ کیا کہ لوئس نے اسے چھرا گھونپنے کی دھمکی دی تھی۔ بعدازاں تحقیقات کرنے والوں نے انسٹاگرام کی پیرنٹ کمپنی فیس بک سے ان اکاؤنٹس کا ڈیٹا طلب کیا۔

دوسری جانب 4 دسمبر کو، لوئس کو ایک عبوری تعاقب سے تحفظ کا حکم جاری کیا گیا اور ہر روز شام 7 بجے سے صبح 7 بجے تک الیکٹرانک طور پر ٹیگ شدہ ہوم کرفیو کے ساتھ چھ ہفتوں کے لیے ضمانت پر رہائی دی گئی۔

Image Source: Liverpool Echo

اس ہی حوالے سے کورٹنی نے لوئس پر حکم کی خلاف ورزی کا الزام لگایا، اور اس کی والدہ نے 13 دسمبر کو پولیس کو اطلاع دی۔ جب حکام نے فیس بک سے ڈیٹا حاصل کیا، تو انکشاف ہوا کہ کم از کم 17 انسٹاگرام اکاؤنٹس ایسے ہیں جن کے دو ای میل ایڈریسز اور آئی پی ایڈریسز، وہ ہیں جن جوکہ خود کورٹنی کے گھر سے اور فون سے منسلک ہیں۔

لہذا پولیس نے کورٹنی کو 12 دسمبر 2020 کو حراست میں لیا اور اس سے پوچھ گچھ شروع کی، اس سے قبل پولیس لوئس کے خلاف ہراساں اور حملہ کے الزامات کو ختم کرتی، کورٹنی نے خود تمام الزامات کو قبول کرلیا۔ کورٹنی کا کہنا تھا کہ اس کا سابق بوائے فرینڈ لوئس اسے پریشان کر رہا تھا، لیکن پولیس کو یقین دلانے کے لیے، اس نے پولیس کو جھوٹے پیغامات بھیجے تاکہ وہ اسے سنجیدگی سے لیں۔

مزید پڑھیں: بوائے فرینڈ کو بھیس بدل کر گرل فرینڈ کے پیپرز دینا مہنگا پڑگیا

واضح رہے عدالت نے ملزمہ کورٹنی کو مجرم ثابت ہونے پر 10 ماہ قید کی سزا سنائی یے، جبکہ دفاعی وکیل جم سمتھ نے عدالت کو بتایا کہ جرم کے وقت ان کی موکلہ 19 سال کی تھیں، وہ ناپختہ، اور ‘پیچیدہ’ پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر میں مبتلا تھیں۔ چنانچہ ملزمہ کی ذہنی صحت کے مسائل کی وجہ سے، ریکارڈر ہیرس نے کورٹنی کی سزا کو کم کر دیا اور انہیں اس کی مجرمانہ درخواست کا پورا کریڈٹ دیا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *