بافخر شازیہ اسحاق مالاکنڈ کی پہلی خاتون اے ایس پی بن گئیں


1

پہلے ایک بات مشہور ہوا کرتی تھی کہ خواتین بھی معاشرے میں ہر کام کرسکتی ہیں، تاہم اب یہ محض بات ہی نہیں رہی بلکہ یہ حقیقت بن چکی ہے آج ترقی کے ہر میدان میں خواتین کی ایک بڑی نمائندگی نظر آتی ہے۔ اگرچے پہلے محض چند شعبہ جات کو خواتین سے منسلک کیا جاتا تھا لیکن اب ایسا نہیں ہے، آج خواتین حقیقتاً مردوں کے شانہ بشانہ کھڑی نظر آتی ہیں اور ملک و قوم کی ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کررہی ہیں۔

ایسی ہی ایک باصلاحیت اور بافخر قوم کی بیٹی چترال سے تعلق رکھنے والی 25 سالہ شازیہ اسحاق ہیں، جنہوں نے حال ہی میں سی ایس ایس کا امتحان نمایاں نمبروں سے پاس کرکے مالاکنڈ سے پہلی خاتون اے ایس پی ہونے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔

Image Source: mmnews.tv

سی ایس ایس امتحانات میں کامیابی حاصل کرنے والی شازیہ اسحاق کی زندگی بھی محنت اور عزم کا ایک منہ بولتا ثبوت ہے، انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم اپر چترال سے حاصل کی بعدازاں اعلی تعلیمی سفر کے لئے اسلامیہ کالج پشاور کا انتخاب کیا، جہاں انہوں نے پولیٹیکل سائنس کے شعبے میں گولڈ میڈل حاصل کیا۔ یہی نہیں سال 2009 میں شازیہ اسحاق نے قومی سائنسی مقابلہ بھی اپنے نام کرچکی ہیں۔

ان سب کامیابیوں اور فتوحات کے بعد شازیہ اسحاق نے سی ایس ایس امتحانات میں حصہ لینے کا ارادہ کیا اور بس پھر انہوں نے ناصرف سی سی ایس امتحانات کی تیاری شروع کی بلکہ اسے اپنا خواب بناتے ہوئے خوب محنت اور لگن سے امتحانات دیئے اور پھر کہتے ہیں نا کہ انسان کا کام بس سچے دل سے محنت کرنا ہے ، پھر اللہ کا کام ہے محنت کا صلہ دینا۔ چنانچہ شازیہ اسحاق کو آج ان کی محنت کا پھل ملا ہے اور آج وہ مالاکنڈ سے پہلی خاتون اے ایس پی ہونے کا اعزاز رکھتی ہیں۔

Image Source: Facebook

ایکسپریس ٹریبیون سے بات کرتے ہوئے، شازیہ اسحاق کا کہنا تھا کہ محنت کبھی رائیگاں نہیں جاتی، قوم کی خدمت اولین ترجیح ہوگی، پختہ ارادہ، ہمت اور لگن انسان کو چٹان کی طرح مضبوط کر دیتا ہے۔

شازیہ اسحاق کا مزید کہنا تھا کہ ان کا تعلق ایک ایسے گاؤں سے ہے جس دود جدید میں بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہے لیکن والدین کی دعاؤں سے ثابت کرکے دکھایا کہ خواتین بھی اپنی محنت کے بل بوتے پر کسی بھی شعبے میں کارہائے نمایاں سرانجام دے سکتی ہیں۔

واضح رہے چند روز قبل صوبہ سندھ کے شہر جیکب آباد سے تعلق رکھنے والی منیشا کماری ولد بالو مال روپیتا نے رواں برس سندھ پبلک سروس کمیشن کے امتحان سی سی ای 19 میں کامیابی حاصل کی تھی، جس کے بعد وہ پاکستان کی تاریخ میں سندھ پولیس میں پہلی ہندو خاتون ڈی ایس پی تعینات ہوئی ہیں۔

یاد رہے پشاور سے تعلق رکھنے والی 29 ساکہ پولیس افیسر سائمہ شریف کا شمار بھی انہی خواتین میں ہوتا پے۔ وہ صوبہ خیبر پختونخوا کی پہلی خاتون پولیس افیسر ہیں، جنہیں اقوامی متحدہ کی جانب سے افریقی ملک سوڈان میں جاری اقوام متحدہ مشن برائے امن کے لئے منتخب کرلیا گیا ہے۔


Like it? Share with your friends!

1

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *