اسرائیلی پولیس نے نہتے فلسطینیوں پر ظلم کی انتہاء کردی، 170 شہری زخمی


0

مشرقی مقبوضہ بیت المقدس کےعلاقے شیخ جراح میں گزشتہ کئی دنوں سے صورتحال کشیدہ ہے کیونکہ اسرائیلی پولیس کی جانب سے یہودیوں کو بسانے کے لئے فلسطینی خاندانوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کیے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔ جمعتہ الوداع کے دن علاقے کی کشیدگی میں اس وقت مزید اضافہ ہوگیا کہ جب اسرائیلی پولیس اہلکاروں نے فلسطینیوں کے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں داخلے پر پاپندی لگائی جس پر فلسطینی باشندوں نے احتجاج کیا۔

اس دوران اسرائیلی پولیس اور فلسطینیوں میں جھڑپ ہوگئی اور مسجد اقصیٰ کا احاطہ میدان جنگ بن گیا۔اسرائیلی پولیس اور فلسطینیوں کے درمیان شدید جھڑپ کے نتیجے میں 170 فلسطینی شہری زخمی ہوگئے۔

بین الاقوامی خبررساں ادارے بی بی سی کے مطابق مسجد اقصیٰ کے باہر کافی تعداد میں اسرائیلی پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے جو فلسطینیوں کے لئے نماز کی ادائیگی میں رکاوٹ پیدا کر رہے تھےاور انہیں مسجد میں داخل ہونے سے روک بھی رہے تھے۔ تاہم جب اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی لگائی تو مسلمانوں نے احتجاج کیا اور مسجد میں داخل ہوگئے، بعدازاں اسرائیلی فوج بھی مسجد اقصیٰ میں داخل ہوگئی اور نمازیوں کو عبادات سے روکے جانے پر مسجد کا احاطہ میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔ اس دوران مسجد اقصیٰ کے ایک عہدیدار نے لاؤڈ اسپیکر سے اعلان بھی کیا جس میں پولیس کو نمازیوں پر فوری طور پردستی بموں کی فائرنگ بند کرنے کا مطالبہ کیا اور نوجوانوں کو پرسکون رہنے کی تلقین کی۔

فلسطین کی ریڈ کریسنٹ ایمرجنسی سروس کا کہنا ہے کہ پولیس کے ساتھ جھڑپ میں 170فلسطینی زخمی ہوئے ہیں جن میں سے88 افراد کو زخمی حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ زیادہ تر کیسز میں میں لوگوں کی آنکھیں اور چہرے زخمی ہوئے ہیں۔اس جھڑپ میں چھ اسرائیلی پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔

سوشل میڈیا پر بھی اسرائیلی پولیس کی جانب سے فلسطینیوں پر حملے کی سخت مذمت کی جارہی ہے اور دنیا بھر سے مسلمان ان حملوں پر اپنی رائے کا اظہار کر رہے ہیں اور اپنا احتجاج ریکارڈ کروارہے ہیں۔

اس سے قبل بھی اسرائیلی فوجیوں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں بارڈر پولیس بیس پر فائرنگ کے بعد دو فلسطینیوں کو گولی مار کرشہید اور ایک کو زخمی کردیا۔نیز رمضان المبارک کی شروعات کے ساتھ ہی اسرائیل نے فلسطینیوں کے ایک اہم اجتماع پر بھی پابندی عائدکر دی، جو روایتی طور پر افطار کے وقت ایک خاص مقام پر جمع ہوتے تھے۔

Image Source: Twitter

دوسری طرف اقوام متحدہ نے اسرائیل کو مشرقی یروشلم سے فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے زبردستی نکالنے کی کوشش روک دینے کی اپیل کی ہے اور متنبہ کیا کہ اس کا یہ اقدام جنگی جرائم کے مترادف ہوگا۔ جب کہ ان پرتشدد جھڑپوں پر یورپی ممالک نے بھی اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ مغربی کنارے کے علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر روک دے۔ اس حوالے سے جرمنی، فرانس، اٹلی، اسپین اور برطانیہ کی جانب سے جاری بیانات میں اسرائیل پر زور دیا گیا ہے کہ وہ بیت المقدس میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث ایسے اقدامات سے اجتناب کرے۔

مشرقی مقبوضہ بیت المقدس کے علاقے شیخ جراح میں تقریباً تین ہزار فلسطینی خاندان آباد ہیں، مقامی عدالت نے اسرائیلیوں کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے نسلوں سے آباد 6 فلسطینی خاندانوں کو گھر خالی کرنے کے احکامات دیدئیے ہیں اور اس عدالتی فیصلے کے بعد سے ایک ہفتے سے علاقے میں صورتحال کشیدہ ہے۔عدالتی حکم کے مطابق اگست تک مزید سات فلسطینی خاندانوں کو اپنے گھر چھوڑنے ہوں گے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *