شینیرا اکرم نے کینولی کیفے کی مالکان کو بڑا چیلنج دے دیا


0

آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والی معروف سماجی کارکن اور لیجنڈری فاسٹ باؤلر وسیم اکرم کی اہلیہ شینیرا اکرم نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے مشہور و معروف ریسٹورنٹ “کینولی بائے کیفے سول” کی مالکان کو درست انگریزی نہ بولنے پر مینجر کی تضحیک کرنے پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے، لہذا اس سلسلے میں شینیرا اکرم نے دونوں خواتین کو انگریزی زبان کے مقابلے کا چیلنج کردیا۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ چند گھنٹوں سے اسلام آباد میں واقع مشہور ریسٹورانٹ “کینولی بائے کیفے سول” اس وقت کڑی تنقید کا شکار ہے، معاملہ کچھ یوں ہے کہ کل سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ریسٹورنٹ کی خواتین مالکان اویس الطاف نامی مینیجر سے انگریزی زبان میں اپنا تعارف کروانے کو کہتی ہیں، تاہم مینیجر جیسے تیسے کر کے انگریزی بولنے کی کوشش کرتا ہے، جس میں اس کی غلطیاں ہوتی ہے، جواباً وہاں بیٹھی خواتین مالکان کی جانب سے متعلقہ مینیجر پر ہنس کر اس کی تضحیک کی جاتی ہے۔

اگرچہ ویڈیو کے ابتداء دیکھا جائے تو اس میں وہ دونوں خواتین جن میں ایک کا نام عظمی اور دیا ہے، اپنے مینیجر سے دوران گفتگو بات کرتے ہوئے یہ بھی پوچھتی ہیں کہ آپ نے کتنے انگریزی کے کورس کئے، جس پر وہ کہتا ہے 3 پھر جواب میں وہ حقارت بھری ہنسی سے کہتی ہیں کہ ہم نے اسے 9 سال رکھا ہوا ہے۔ دوسری جانب اس دوران اگر مینیجر کا روائیہ دیکھا جائے تو وہ انتہائی قابل ستائش تھا، شاید وہ پڑھا لکھا نہ ہو، اسے انگریزی نہیں آتی لیکن اس نے وہاں یہ ثابت کیا اس میں کئی پڑھے لکھوں سے زیادہ تمیز، اخلاق، صبر اور عاجزی ہے۔

اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے سابق کپتان وسیم اکرم کی اہلیہ شینیرا اکرم نے معاملے پر اپنی رائے دیتے ہوئے مالکان کو مینیجر کے ساتھ اختیار کئے جانے والے روئیے کو انتہائی غیرمناسب اور غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔

Image Source: Instagram

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر جاری کردہ پیغام میں شینیرا اکرم نے لکھا کہ مجھے ہے کتنا مشکل ہوتا جب آپ کو اچانک کوئی دوسری زبان بولنا پڑھ جائے اگرچہ وہ زبان آپ کو آتی ہی کیوں نہ ہو، خاص. کر اس وقت جب آپ ایک شرمیلے مزاج کے ہوں اور آپ کے لئے بےحد مشکل ہوتا ہے، لہذا صرف انٹرٹینمنٹ کے لئے کسی کو کیمرے پر لیکر آنا دیکھ کر بورا لگا۔

بعدازاں شینیرا اکرم کا غصہ اس پر بھی کم نہ ہو تو انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام سے ایک اور پیغام جاری کیا، جس میں انہوں لکھا، کہ “میں بھی بور ہو رہی ہوں، لہذا وہ دونوں خواتین کو چیلنج کرتی ہیں کہ ان سے ایک انگریزی زبان مقابلہ کرلیں”۔ اگرچہ ابھی تک دونوں خواتین کی جانب سے کوئی جواب نہیں آیا لیکن یقیناً اس مقابلے سے اس بات کا بلکل تعین ہوجائے گا کہ کس بہتری انگریزی آتی ہے، ایک وہ شخص جس کی یہ مادری زبان ہے یا وہ شخص جو اس زبان کو سیکھنے والا ہے۔

Image Source: Instagram

وضح رہے الیکٹرونکس میڈیا اور سوشل میڈیا پر بےحد تنقید کے بعد ریسٹورنٹ کینولی کیفے سول کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر ایک پیغام جاری ، جس میں انہوں نے کہا کہ وہ ویڈیو محض ہماری ٹیم اور ہمارے بیچ ایک چھوٹی سی گپ شپ پر مبنی ہے، جس کا ہرگز یہ مطلب نہیں تھا کہ کسی کی تضحیک کی جائے۔

اس دوران کئی نامور اور بڑے کاروباری لوگوں کی جانب سے ، یہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ریسٹورنٹ “کینولی بائے کیفے سول” کے مینیجر اویس الطاف کو نوکری کی پیشکش کی گئی ہے، البتہ اس حوالے سے کوئی اطلاعات نہیں ہیں کہ وہ وہیں کام کریں گے یا کسی اور جگہ اب نوکری کریں۔

خیال رہے انگریزی زبان نہ تو قابلیت کی نشانی ہے اور نہ ہی کسی قسم کی کوئی ذہانت اس سے معلوم ہوتی ہے، یہ محض ایک زبان ہے دیگر زبانوں کی طرح، بس شاید ہم ذہنی طور پر اتنے کمزور لوگ ہیں جو اپنے سے زیادہ دوسرے کی چیز کو اہمیت دیتے ہیں


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *