سحروافطار میں کیا کھائیں اور کیا نہ کھائیں ؟


0

ماہ ِصیام کی آمد آمدہے ،اس مہینے کی برکتوں اور رحمتوں سے فضیاب ہونے کے لئے ضروری ہے کہ ہم روزے میں بھی اپنی صحت کا خاص خیال رکھیں اور سحر وافطار میں صحت بخش خوراک کھائیں تاکہ ہماری قوت مدافعت متاثر نہ ہو اور عبادت و ریاضت میں بھی خلل نہ آئے۔ اس لئے یہاں ہم آپ کو چند ایسے مشورے دینگے جن پر عمل کرکے آپ اس ماہ مبارک میں خود کو چکاوچوبند محسوس کریںنگے۔

Image Source: Unsplash

پروٹین والی غذائیں کھائیں

Image Source: Unsplash

یاد رکھیں کہ ہماری خوارک میں شامل پروٹین زیادہ دیر تک جسم کو سیر رکھتا ہے اور بھوک نہیں لگتی کیونکہ پروٹین میں چربی کے مقابلے میں کیلوریز کم ہوتی ہیں اس لیے نشاستہ دار غذا کے مقابلے میں ہضم ہونے میں زیادہ وقت لیتا ہے سو یہ ایک بہترین طریقہ ہے جو آپ کو زیادہ دیر تک سیر رکھتا ہے۔ پروٹین کے لیے انڈے، مچھلی، مرغی کا گوشت، دہی، سویابین اور دلیہ استعمال کریں یا اگر سحری کے وقت آپ زیادہ ٹھوس غذا نہیں لے سکتے تو پھر پروٹین کا شیک بھی استعمال کر سکتے ہیں۔   

پانی کا استعمال

Image Source: Unsplash

روزے کی حالت میں پیاس کا احساس سب سے زیادہ ہوتا ہے اور اکثر اوقات جسم میں پانی کی کمی بھی ہوجاتی ہے۔ پانی کا زیادہ استعمال مفید ہے تاہم کھانے کی ایسی چیزیں جو اپنے اندر صحت مند پانی رکھتی ہیں جیسے کھیرا، ٹماٹر، پالک اور تربوزوغیرہ بھی اپنی خوراک میں شامل کریں۔افطار کے بعد وقفے وقفے سے پانی پیتے رہیں تاکہ جسم میں پانی کی کمی نہ آئے۔ سحری میں صحت بخش جوسز اور شیک وغیرہ پئیں لیکن ان میں چینی کا استعمال کم کریں تاکہ روزے کی حالت میں جسم کی توانائی متاثر نہ ہو۔

تلی ہوئی چیزیں کم کھائیں

Image Source: Unsplash

افطار میں سموسے اور پکوڑے کھانا کولیسٹرول میں اضافے اور صحت کی خرابی کا باعث بنتے ہیں، اسی لیے رمضان میں ان کے زائد استعمال سے اجتناب کرنا چاہیئے کیونکہ تمام دن کے بعد معدے کو متوازن اور صحت مند غذا کی ضرورت ہوتی ہے۔ غذا میں چکنائی کی زیادتی خطرناک ثابت ہوتی ہے جب کہ روزے کی حالت میں اس چکنائی سے معدے میں تیزابیت بڑھ جاتی ہے جس سے نیند بھی متاثر ہوتی ہے۔

کھجور اور پھلوں کا استعمال

Image Source: Unsplash

طبی ماہرین کے مطابق کھجور کے ساتھ پھلوں سے افطار کرنا صحت کے لئے مفید ہے کیونکہ روزے دار کو زیادہ سے زیادہ متوازن غذا کا استعمال کرنا چاہیئے۔ افطار میں ایسے پھل سبزیاں کھانا چاہیئں جن میں وٹامن سی وافر مقدار میں موجود ہو ، یہ وٹامن سی قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے۔

روٹی اور گوشت

Image Source: Unsplash

سحری کےوقت گھی یا آئل میں تر پراٹھے  کھانے سے بہتر ہے کہ چکی کے آٹے کی روٹی کھائی جائے اس سے جلد بھوک کا احساس بھی نہیں ہوتا اور وزن بڑھنے کا ڈر بھی نہیں رہتا اس کے ساتھ آپ بُھنا ہوا قیمہ ،گوشت یا مرغی کے سالن کا استعمال بھی کرسکتے ہیں۔

سحروافطار اعتدال میں کریں

Image Source: Unsplash

اپنے نظام ہضم کو درست رکھنے کے لئے اعتدال میں رہتے ہوئے سحر و افطار میں ایسی خوراک کا استعمال کرنا چاہیے جو نظام ہضم کو متاثر نہ کرے۔ سحری کرنے کے بعد آخری وقت تک پانی پیتے رہنا مناسب نہیں اور افطار کے فوراً بعد صرف پانی سے پیٹ بھرنا بھی ٹھیک نہیں، ایسی صورت میں قے (الٹی) ہوسکتی ہے، معدے اور دل پر دباؤ پڑتا ہے، جس سے نظام ہضم متاثر ہوجاتا ہے۔ لہذا کوشش کریں کہ سحرو افطار میں ہر چیز اعتدال میں کھائیں اور جب کھانے اور نماز سے فارغ ہوجائیں تو چند گھنٹے آرام کے لیے بستر میں چلے جائیں کیونکہ یہ آرام کیلوریز جلنے کے عمل کو کم کرسکتا ہے اور اس طرح آپ رمضان جیسے مقدس مہینے میں بیماری سے محفوظ رہتے ہوئے عبادتوں کی ادائیگی بھرپور طریقے سے کرسکتے ہیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *