گلوکار سالار شمس پر لڑکی کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام


0

سوشل میڈیا پر گلوکار و موسیقار سالار شمس پر مبینہ طور پر متعدد خواتین کو ہراساں کرنے کا الزام عائد کردیا تاہم انہوں نے ان الزامات کی تردید کردی۔ سوشل میڈیا کے پیج “وال آف شیم پاکستان” پر ایک پوسٹ شائع کی گئی جس میں متعدد خواتین کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا کہ انہیں گلوکار وموسیقار سالار شمس نے ہراساں کیا ہے۔ پوسٹ کے مطابق ،وہ مبینہ طور پر خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرتے رہے ہیں اور انہیں اپنے اثرورسوخ کی دھمکیاں بھی دیتے رہے ہیں۔

Image Source: Instagram

لاہور سے تعلق رکھنے والے سالار شمس بیکن ہاؤس نیشنل یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہیں۔ گانا لکھنے ، آڈیو پروڈیوسر ، ویڈیو ایڈیٹر اور بزنس مین کے طور پر جانا جاتا ہے۔ سالار شمس نے پاکستان میں ساؤنڈ کلاؤڈ پر ’’اے تیرے بن ‘‘ سے پہچان حاصل کی۔ وال آف شیم پاکستان نے اپنے انسٹا گرام اکاؤنٹ سے سالار شمس کی تین مختلف خواتین کے ساتھ گفتگو کی اسکرین ریکارڈنگ شیئر کردی، ان میں سے ایک کی عمر 16 سال ہے۔

دوسری جانب ، موسیقار نے اپنے نام کے ساتھ اسکرین شاٹ پوسٹ کرنے کے باوجود تمام تر الزامات کو ماننے سے انکار کر دیا۔ علاوہ ازیں ، انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ اسکرین شاٹس جعلی ہیں۔ انہوں نے لائف اسٹریم کے دوران اپنے خلاف ہونے والے ہراسانی پر رد عمل کا بھرپور اظہار کیا۔ اس گفتگو کے دوران انہوں نے نازیبا الفاظ کہے اور گالی گلوچ کا استعمال بھی کیا۔

تاہم ،سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سالار شمس نے آفیشل اکاؤنٹ سے ان الزامات کی تردید کی۔انہوں نے کہا کہ “میں اپنے آپ پر عائد الزامات کی واضح طور پر تردید کرتا ہوں”، انہوں نے دعویٰ کیا کہ “یہ چیٹس جعلی ہیں۔”

انہوں نے کہا کہ “میں اور میرے بھائی سارا دن اپنے دوستوں کے ساتھ تھے ،کوئی بھی اس کے گھر نہیں گیا ،کیوں کہ وہ ہے ہی نہیں۔ میں کوئی ریپسٹ یا پیڈو فائل نہیں ہوں۔ میں اس سمیت اس صفحے کے ایڈمن کو عدالت میں لے کر جاؤں گا۔”

شالار شمس نے پوسٹ میں مزید لکھا کہ “میں اپنے معاشرے میں خواتین کو درپیش پریشانیوں سے واقف ہوں اور ان سے ہمدردی کرتا ہوں۔ انصاف بہت محنت سے ملتا ہے۔ تاہم ، ایسے لوگوں کو معمولی نہیں سمجھنا چاہئیے کہ وہ بے گناہ لوگوں کو بدنام کرنے کے لئے خواتین کو استعمال کرتے ہیں۔”

بلاشبہ ،می ٹو# تحریک کا اثر پورے پاکستان میں مثبت طریقے سے سامنے آیا ہے۔ اب خواتین خود کو بااختیار محسوس کرتی ہیں اور اپنے ساتھ ہونے والے واقعات منظر عام پر لارہی ہیں کیونکہ وہ یہ جانتی ہیں کہ اس طرح صحیح طور پر کارروائی کی جائے گی اور انہیں انصاف ملے گا۔

خیال رہے کہ گلوکارہ میشا شفیع نے”می ٹو “مہم کے تحت ہی گلوکار علی ظفر پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا تھا جس پر ایف آئی اے نے دو سال تک تحقیقات کیں اور گلوکارہ میشا شفیع سمیت دیگر ملزمان کو دفاع کے لئے 3 سے زائد بار مواقع فراہم کئے گئے لیکن میشا شفیع اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کے دفاع میں کوئی گواہ یا ثبوت پیش نہ کرسکیں۔ جس کے بعد ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے سوشل میڈیا پر عالمی شہرت یافتہ گلوکار علی ظفر کی ساکھ کو نقصان پہنچانے اور ہتک آمیز مواد شائع کرنے پرمیشا شفیع سمیت آٹھ دیگر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

پھر اداکار محسن عباس حیدر کی اہلیہ فاطمہ سہیل کی طرف سے ان پر تشدد کے الزامات عائد کیے تھے۔ جس پر مقامی ٹی وی چینل نے خود کو محسن عباس حیدر سے علیحدہ کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا تھا کہ جب تک وہ اپنی بے گناہی ثابت نہیں کرتے دنیا نیوز ان کے ساتھ کام نہیں کرے گا۔


Like it? Share with your friends!

0

What's Your Reaction?

hate hate
0
hate
confused confused
0
confused
fail fail
0
fail
fun fun
0
fun
geeky geeky
0
geeky
love love
0
love
lol lol
0
lol
omg omg
1
omg
win win
0
win

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Choose A Format
Personality quiz
Series of questions that intends to reveal something about the personality
Trivia quiz
Series of questions with right and wrong answers that intends to check knowledge
Poll
Voting to make decisions or determine opinions
Story
Formatted Text with Embeds and Visuals
List
The Classic Internet Listicles
Countdown
The Classic Internet Countdowns
Open List
Submit your own item and vote up for the best submission
Ranked List
Upvote or downvote to decide the best list item
Meme
Upload your own images to make custom memes
Video
Youtube, Vimeo or Vine Embeds
Audio
Soundcloud or Mixcloud Embeds
Image
Photo or GIF
Gif
GIF format