رپورٹر نے خواتین کے پردے کو ٹافی سے تشبہیہ دے دی


0

حالیہ دنوں میں امریکی چینل کو انٹرویو میں وزیر اعظم عمران خان کا یہ کہنا کہ عورت مختصر کپڑے پہنے گی تو مردوں پر تو اثر پڑے گا ، اس بیان کے بعد سوشل میڈیا پر ایک طوفان برپا ہے اور جہاں خواتین اس بیان پر اپنے تجربات بیان کر رہی ہیں کیسے وہ معاشرے میں مکمل لباس میں ہونے کے باوجود بھی ہراسانی کا سامنا کر رہی ہیں وہیں ایک رپورٹر نے عورت کے پردے اور بےپردگی کا موازنہ ٹافی سے کرڈالا جس پر سوشل میڈیا صارفین متعلقہ رپورٹر پر شدید تنقید کر رہے ہیں۔

نجی ٹی وی چینل پی این این کے رپورٹر نے اپنی ایک رپورٹ میں عمران خان کے خواتین اور ریپ سے متعلق بیان کو سمجھانے کے لئے عورت کی مثال ایک ٹافی سے دی۔ اس رپورٹ میں وہ اپنے ہاتھ میں کاغذ میں لپٹی ایک ٹافی اور بغیر ریپر کے ٹافی دکھاتے ہیں اور سمجھانے کی کوشش کرتے ہیں کہ جو ٹافی بنا ریپر کے ہوگی اس پر جراثیم حملہ کریں گے اور اسے کوئی نہیں کھائے گا لیکن جو ریپر میں ہو گی وہ محفوظ رہے گی۔

Image Source: File

رپورٹر نے اس دوران وزیراعظم عمران خان کے اس حالیہ انٹرویو کا حوالہ دیتے رہے اور اپنی مثال سے اُن کے بیان کی وضاحت کرتے رہے۔

نجی چینل کے رپورٹر کی اس انوکھی منطق نے کئی سوالات کو جنم دے دیا ہے کیونکہ ہمارے معاشرے میں تو حوس کے یہ پجاری قبرستان میں دفنائے جانے والی عورتوں کی لاشوں کے ساتھ زیادتی اور بدفعلی کرنے سے خوف نہیں کھاتے حتیٰ کہ روزانہ کی بنیاد پر کمسن اور معصوم بچے جنسی استحصال کا شکار ہوتے ہیں ان کے بارے میں ہم کیا منطق پیش کریں گے ؟ اور کیا مدرسوں میں زیر ِتعلیم طلباء مناسب لباس نہیں پہنتے؟ یا کیا برقعہ پہننےوالی خواتین کے ساتھ عصمت دری نہیں کی جاتی؟ یہاں سوال پردہ کرنے اور نہ کرنے کا نہیں ہے بلکہ ذہنیت کا ہے اور ہمیشہ خواتین کی بے پردگی کی تاویلات پیش کرکے ساری ذمہ داری عورت کے گلے میں ڈال کر مکروہ فعل کے ذمہ دار مجرم مرد کو کسی صورت بری الذمہ قرار نہیں دیا جاسکتا۔

درحقیقت ملک میں خواتین، بچوں اور لڑکوں کے ساتھ زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات معاشرے کے لئے ناسور بنتے جا رہے ہیں اور ان جرائم کے سدباب کےلئے حکومت کو سخت اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

Image Source: File

خیال رہے کہ وزیر اعظم کا ایچ بی او ایکزیوس کو جوناتھن سوان کو دیئے جانے والا انٹرویو سوشل میڈیا پر متنازعہ شکل اختیار کر گیا ہے اور عمران خان کو میزبان کو دئیے گئے اپنے جوابات پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔ میزبان نے عمران خان سے پوچھا تھا کہ کیا عورتیں جو کپڑے پہنتی ہیں اس سے معاشرے میں جنسی استحصال بڑھتا ہے جس پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگر خواتین کم کپڑے پہنیں گی تو اس کا اثر مردوں پر ہو گا کیونکہ وہ روبوٹ نہیں ہیں۔ یہ اس بات پر منحصر ہے کہ آپ کس معاشرے میں رہتے ہیں۔

یاد رہے دن بہ دن بڑھتے ہوئے زیادتی کے واقعات پر عمران خان کا یہ کہنا کہ خواتین کے مختصر لباس ملک میں زیادتی کے کیسسز کا سبب بن رہے ہیں پر سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے شدید ردعمل دیکھنے میں آیا بلکہ اُن کی سابقہ اہلیہ جمائماگولڈ اسمتھ نے بھی اس بیان پر ٹوئٹ شیئر کرتے ہوئے مایوسی کا اظہار کیا۔جمائمانے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر خواتین اور ریپ سے متعلق عمران خان کے گزشتہ بیان پر اپنی ہی ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے افسوس ومایوسی کا اظہار کیا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *