لاہور میں نجی کالج کا طالب علم ساتھی طالبات کو ہراساں کرنے لگا


-1
1 share, -1 points

خواتین کو ہراساں کرنے مسئلہ کوئی نیا نہیں ہے، یہ وقت گزرنے کے ساتھ ایک عالمی مسئلہ بن کر سامنے آرہا ہے، افسوس کے ساتھ ہمارے ملک پاکستان میں بھی یہ مسئلہ اب اپنی جڑیں مضبوط کرتا جارہا ہے، انہی بڑھتے ہوئے واقعات میں ایک واقعہ لاہور کے آختر سعید میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج سے سامنے آیا ہے جہاں ایک طالب علم کئی طالبات کو مختلف انداز میں ہراساں کر رہا ہے۔

افسوس کے ساتھ کہنا پڑھ رہا ہے، ہراساں کرنے کا معاملہ اب اس حد تک بڑھ چکا ہے کہ اب ہمارے ملک کی خواتین اس لعنت سے تعلیمی اداروں میں بھی محفوظ نہیں رہی ہیں، انہیں یہاں بھی ہراسانی کا مسائل کا سامنا کرنا پڑھتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر ایک صارف کی جانب سے فراہم کردہ معلومات میں بتایا گیا ہے کہ، حسیب لغاری نامی سعید میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کا ایک طالب علم ہے جوکہ خواتین طالبات کو انتہائی بےشرمی سے ہراساں کرنے کی کوشش جاری رکھے ہوئے ہے۔ جبکہ طالب علم کا روائیہ کوئی اچانک یا نیا نہیں ہے، بلکہ وہ فرسٹ ائیر سے ان سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے، جس پر اسے کالج کی لڑکیوں کی جانب سے کئی بار بلاک کیا جاچکا ہے، لیکن وہ نئی آئیڈیز بنا کر پھر انہیں ناصرف ہراسان بلکہ گھٹیا قسم کی گالیاں بھی دیتا ہے۔

صارف کی جانب سے جاری کردہ پوسٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس سلسلے کو دیکھتے ہوئے، حسیب لغاری کے خلاف کالج کی ڈسپلنری اتھارٹی کو کئی شکایت درج کرائیں گئیں ،لیکن جوں ہی اسے معلوم پڑتا کہ اس کے خلاف شکایات درج کروائیں گئیں ہیں، تو وہ اس پر ردعمل دیتا ہے، جس میں کالج کے اساتذہ کے خلاف جھوٹے الزامات اور پروپیگنڈہ شروع کردیتا ہے۔ ان الزامات کی بنیاد پر ہمارے قابل احترام اساتذہ کو قتل کرنے کی دھمکیاں دی جاتی ہے۔ ان کے لئے نازیبا الفاظ استعمال کروائے جاتے ہیں۔

صارف کا اپنی پوسٹ میں مزید کہنا تھا کہ آپ کسی کی ماں بہنوں کو کتنا ہی تنگ کرلیں، جب آپ کی شکایت کی جائیں تو آپ جھوٹے الزامات لگا کر کسی کو قتل کی دھمکیاں دیں گے؟ متعلقہ شخص اختر سعید میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے تیرے سال کا طالب ہے، اور یقیناً یہ کوئی ذہنی مریض ہی ہے۔

چنانچہ ٹوئیٹر صارف کی جانب سے اپنی پوسٹ میں حسیب لغاری کے خلاف موجود تمام ثبوتوں کو پیش کرتے ہوئے، صارفین سے مدد کی اپیل کی کہ یہ ایک خطرے کی گھڑی ہے ، لہذا اس شخص کے حوالے سے لوگوں کو آگاہی دی جائے، اور پیغام کو زیادہ سے زیادہ آگے بڑھایا جائے۔

یقیناً یہ معاملا حد سے ٰزیادہ اس وقت حساس ہے، متعلقہ حکومتی اتھارٹیز کو جلد از جلد اس معاملے کو اپنے ہاتھ میں لینا چاہئے اگرچے طالب علم اس قسم کی سرگرمیوں کے ملوث ہے اور خواتین طالبات اور استاتذہ کی عزت اور جان کے لئے خطرہ بن گیا ہے، اس کے خلاف فوری کاروائی کی جائے تاکہ دیگر طالب علم اگر اس وجہ سے ذہنی تناؤ کا شکار ہیں، تو انہیں سکھ کا سانس مل سکے۔

ساتھ ہی اگر متعلقہ طالب علم یعنی حسیب لغاری کے خلاف یہ کسی قسم کی مہم ہے یا الزامات ہیں اور اسے بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، تو پھر اسے بھی ہر ممکن انصاف ملنا چاہے اور الزامات لگانے والوں کو بھی سزا ملنی چاہیے۔ لہذا اعلی اداروں کو چاہنے جلد از جلد اس معاملے کو اپنے ہاتھ میں لیں، اس سے قبل معاملہ مزید سنگین اور نتائج اور بھی افسوسناک سامنے آئیں۔

واضح رہے چند روز قبل گجرانوالہ میں ایک واقعہ پیش آیا تھا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہوئی تھی، اس میں دیکھا گیا تھا کہ موٹر سائیکلوں پر سوار درجنوں طلباء، جن کا تعلق ایک نجی اسکول سے تھا، انہوں نے پہلے گرلز کالج کے باہر کھڑے ہوکر ہلڑ بازی کی اور پھر فائرنگ کرکے بھاگ گئے۔


Like it? Share with your friends!

-1
1 share, -1 points

What's Your Reaction?

hate hate
1
hate
confused confused
0
confused
fail fail
0
fail
fun fun
0
fun
geeky geeky
0
geeky
love love
0
love
lol lol
0
lol
omg omg
1
omg
win win
1
win

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Choose A Format
Personality quiz
Series of questions that intends to reveal something about the personality
Trivia quiz
Series of questions with right and wrong answers that intends to check knowledge
Poll
Voting to make decisions or determine opinions
Story
Formatted Text with Embeds and Visuals
List
The Classic Internet Listicles
Countdown
The Classic Internet Countdowns
Open List
Submit your own item and vote up for the best submission
Ranked List
Upvote or downvote to decide the best list item
Meme
Upload your own images to make custom memes
Video
Youtube, Vimeo or Vine Embeds
Audio
Soundcloud or Mixcloud Embeds
Image
Photo or GIF
Gif
GIF format