امتیاز سپر مارکیٹ جعلسازی کرنے پر کڑی تنقید کا شکار


1

رمضان المبارک کے مقدس مہینے کی آمد آکے ساتھ ہی ، خوردہ فروشوں اور تھوک فروشوں کے لئے سب سے زیادہ آمدنی کا موسم ہے ، بہت سے بڑے اسٹور اکثر گھوٹالوں کو ’رمضان ڈسکاؤنٹ‘ کے طور پر بھی چھپاتے ہیں۔ عموماً لوگ رمضان المبارک کی آمد سے قبل ہی قریبی اسٹورز سے ضرویات زندگی اشیاء خریدتے ہیں تاکہ روزے میں اسٹورز پر آنا جانا کم ہے۔ تاہم ، ایسا لگتا ہے، امتیاز سوپر مارکیٹ جیسے دیگر نامور اسٹورز اپنے صارفین سے اشیاء پر زائد قیمتوں اور اسکیمنگ کے ذریعے لوٹ کھسوٹ میں ملوث ہیں۔

اس سلسلے میں حال ہی میں ، ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جس میں صارفین بڑے ریٹیل چین امتیاز سپر مارکیٹ کی اشیاء میں وزن کی ہیر پھیر کا انکشاف کرتے ہوئے، اس دھوکہ دہی سے بچنے کی ترغیب رہے ہیں۔ اگرچے امتیاز سوپر مارکیٹ کے صارفین ان سے ایسی کوئی توقع نہیں رکھتے ہیں لیکن افسوس خبر حیرت انگیز ہے۔

امتیاز سپر مارکیٹ کا شمار آج پاکستان کی سب سے بڑی سپر اسٹور چین میں ہوتا ہے، جس نے شاید سروس اور معیار کو بنیاد بنا کر ابتداء میں صارفین کا اعتماد جیتا اور اب شاید انہیں بیوقوف بنا کر ان کے اعتماد کو ٹھیس پہنچا رہا ہے۔ کیونکہ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں ، کچھ گراہک پھلوں اور سبزیوں کے پیکٹوں کے اوپر لگے وزن کے لیبلوں اور قیمتوں کو لیکر شکایت کررہے، جن کے مطابق وزن کم اور پیسے زیادہ لئے جا رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ویڈیو میں موجود ایک صارف کو اسٹور کے عملے سے پوچھ گچھ کرتے دیکھا جاسکتا ہے، ان کے بقول ، بھری ہوئی ہری مرچوں کا لیبل لگا ہوا وزن اس کی وزن کی مشین کے وزن سے مختلف ہے۔ یہ کوئی خبر نہیں ہے کہ یہ تمام بڑے اسٹور جو بہت بڑی چھوٹ یا بچت دیتے ہیں وہ ایک عموماً اسکیمپ چلاتے ہیں یا عام لفظوں میں کہے تو صارف کو دھوکہ دیتے ہیں۔

افسوس کے ساتھ کہنا پڑھتا ہے، شاید آج اشیاء کے وزن کو کم کرکے صارف کو بیوقوف بنانا ایک معمول کی بات ہوگئی ہے۔ ایک چھوٹے دکانداروں سے لے کر بڑے سپر اسٹورز عوام کو بیوقوف بنانے کے مشن پر گامزن ہے۔یہ کہنا غلط نہ ہوگا ہ کرپشن آج ہماری جڑوں میں بس گئی ہے، بدعنوان معافیاں کہیں ناجائز منافعے کے نام پر پیشہ بنا رہی ہے، تو کہیں اس طرح کی گھٹیا کام کرکے اگرچے جب آپ انہیں پکڑھ کر آئینہ دکھانے کی کوشش کریں تو یہ پھر شرمندہ ہونے بجائے برا مان جاتے ہیں، عجیب وغریب منطقیں پیش کرتے ہیں۔

اس ویڈیو سے یقیناً یہ بات تو واضح ہوتی ہے کہ امتیاز جیسے نامور اسٹور کے اندر بھی کسی قسم کی چیک اینڈ بیلنس نہیں ہے، خاص طور پر اسٹورز میں موجود سبزیوں اور پھلوں پر، لہذا جب امتیاز انتظامیہ نے چیک کیا تو وزن مشین پر کم نظر آ رہا ہے، چنانچہ انتظامیہ نے اپنی مشین کے ذریعے چیک کرکے مزید تسلی کرنے کی کوشش کی، لیکن ناپ وہ ہی آرہا تھا، جو صارف کی مشین پر تھا۔ یعنی اپنی مشینیں اپنی ہی پروڈکٹس پر لگے اسٹیکرز کو غلط ثابت کر رہے تھے۔ کہا یہی جاتا ہے کہ یہ معاملہ محض امتیاز اسٹور کا نہیں ہے بلکہ ملک کے تقریباً بیشتر اسٹوروں کا یہی حال ہے۔

یاد رہے پچھلے سال ، عہدیداروں نے ملک میں کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر امتیاز سپر مارکیٹ کی کچھ برانچوں کو اعلیٰ سطحی انتظامیہ کی جانب سے سیل کردیا تھا۔

افسوس کی بات یہ ہے کہ وزن اور زائد قیمتوں کے ساتھ جوڑ توڑ کرنے کا یہ سفاکانہ جرم پاکستان کے ہر کونے میں پائے جارہا ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ اس سے پہلے بھی امتیاز سپر اسٹور کو کئی وجوہات کی بنا کر کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ حکومتی انسپیکشن ٹیم نے ماضی میں امتیاز سوپر مارکیٹ کو اسٹور میں ناقص صفائی کی صورتحال رکھنے اور خراب گوشت فروخت کرنے پر جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔


Like it? Share with your friends!

1

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *