ورزش کرنا، پیدل چلنا اور چہل قدمی کرنا صحت مند زندگی کی ضمانت ہے بلکہ یہ عادت صحت کو بہتر بنانے اور اسے برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ باقاعدگی سے واک کرنا ہماری جسمانی صحت کو بہتر بنانے کے ساتھ ذہنی صلاحیتوں میں اضافے اور جذبات کو کنٹرول کرنے میں بھی مدد دیتا ہے۔ لیکن جدید دور میں گاڑیوں اور دیگر سہولتوں کی وجہ سے لوگوں نے پیدل چلنا کم کردیا ہے۔ ماہرین صحت کہتے ہیں کہ روزانہ ایک ہزار قدم چلنے والے افراد زیادہ صحت مند زندگی گزارتے ہیں، تاہم یہ لازمی نہیں کہ ایک ہزار قدم ہی چلا جائے۔
اچھی صحت کے لیے واک کرنا لازمی ہے، ہر کسی کو اپنی اپنی عمر اور صحت کی مناسبت سے چہل قدمی کرنی چاہیے۔ اگر آپ ایک بار اس عادت کو معمول بنالیں گے تو چند ہی دنوں میں اپنے اندر خوشگورار تبدیلی محسوس کرنے لگیں گے۔ اس کے لئے ذیل میں ہم آپ کو چند ایسے فوائد بھی بیان کرینگے، جنہیں جان کر یقیناً آپ کو یہ عمل مسلسل جاری رکھنے کی ترغیب ملے گی۔
:پیدل چلنے کے فائدے
موڈ خوشگوار بنائیں
پیدل چلنا، ذہنی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتی ہے۔ اس طرح ذہنی دباؤ اور اس کے ہارمون ’کورٹیسول‘ کی سطح میں کمی آتی ہے۔ دیرینہ دباؤ کا سب سے بڑا نقصان یہ ہوتا ہے کہ یہ تھائی رائیڈ گلینڈ اور ہارمون کی پیداوار پر اثر انداز ہوتا ہے، جس کی وجہ سے جسم میں مزید چربی جمع ہوتی ہے، جبکہ تازہ ہوا اور جسمانی سرگرمی موڈ کو بہتر بناتی ہے، دباؤ کی حالت میں زیادہ کھانے کی عادت اور دیگر منفی عادات کے خدشے کو کم کرتی ہے۔
وزن میں کمی لائیں
ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ تیز رفتاری سے چلنے کا عمل، جسمانی وزن میں کمی کے لیے جِم کا رُخ کرنے سے زیادہ بہتر ثابت ہوتاہے۔ تمام عمر کی خواتین اور 50 سال سے زائد عمر کے مرد اگر روزانہ آدھے گھنٹے سے زیادہ واک کریں تو یہ عادت جاگنگ یا سائیکلنگ جیسی سرگرمیوں کے مقابلے میں زیادہ تیزی سےوزن کو گھٹاتی ہے۔ محققین کے مطابق، معمول کی ورزش کرنے والوں کے مقابلے میں، پیدل چلنے کے عادی افراد کا وزن اور کمر کا حجم کم ہوتا ہے۔
دماغی صحت بہتر بنائیں
روزانہ پیدل چلنے کی عادت سے آپ کے دماغ کے فنکشنز میں بہتری پیدا ہوتی ہے، ایک تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ پیدل چلنے سے دماغ کو زیادہ خون فراہم ہوتا ہے، اس کے نتیجے میں جاننے اور سیکھنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔اسی لئے باقاعدگی سے واک کرنے کی عادت ذہنی صلاحیتوں میں اضافے میں مدد دیتی ہے۔
امراضِ قلب کے خطرات میں کمی
جب ہم پیدل چلتے ہیں تو ہمارے جسم میں دوران خون میں بہتری آتی ہے اور امراضِ قلب کے خطرات میں کمی واقع ہوتی ہے۔ ماہرین کے مطابق روزانہ 30منٹ پیدل چلنے سے امراض قلب کے خطرات میں 35 فیصد کمی واقع ہوتی ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ روزانہ پیدل چلنے کا اہتمام کرنے والوں کو دل کے دورے کم ہی پڑتے ہیں،اور اس کے نتیجے میں کولیسٹرول معمول پر رہتا ہے۔
پُرسکون نیند
صبح سویرے سورج کی روشنی انسانی زندگی میں نیند کے چکر کو بہتر بناتی ہے جس کے نتیجے میں انسان رات کے وقت گہری نیند سوتا ہے، یوں وہ اگلا سارا دن زیادہ توانائی کے گزارتا ہے اور زیادہ چست اور فعال رہتا ہے۔
ذیابیطس کے خلاف مفید
باقاعدگی سے پیدل چلنے والوں میں ذیابیطس کا امکان کم ہوتا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ذیابیطس ان ہی افراد کو زیادہ ہوتی ہے، جن کا طرزِزندگی سُست ہوتا ہے۔جبکہ باقاعدگی سے واک کرنے سے انسولین کو رسپانس دینے کی صلاحیت بڑھتی ہے، خون میں شوگر بھی قابو میں رہتی ہے، یوں ذیابیطس کے خطرات نہیں بڑھتے۔
جوڑوں کا درد دُور
مزید پڑھیں: کیا باورچی خانے میں موجود قدرتی اجزاء سے بیماریوں کا علاج ممکن ہے؟
عموماً عمر بڑھنے کے ساتھ جوڑوں میں تکلیف اور درد کی شکایت شروع ہوجاتی ہےایسا اس لئے ہوتا ہے کہ عمر کی چوتھی اور پانچویں دہائی میں عمر بڑھنے کی وجہ سے ہماری ہڈیاں کمزور ہونے لگتی ہیں جس کے باعث جوڑوں کا درد ہم کو اپنا شکار بنالیتا ہے۔ضروری ہے کہ اپنی ہڈیاں کی مضبوطی کے ہم واک کو اپنامعمول بنائیں کیونکہ اس عمل سے ہماری ہڈیوں کی ایکسرسائز ہوتی رہتی ہے اور پٹھوں میں درد نہیں ہوتا۔
0 Comments