کراچی میں قربانی کے جانور پر تیزاب پھینکنے کا افسوسناک واقعہ


0

ملک میں عید الاضحیٰ کی آمد آمد ہے ، سنتِ ابراہیمی کی تکمیل کے لئے لوگ ذوق و شوق سے مویشی منڈیوں سے اپنے من پسند جانوروں کی خریداری کر رہے ہیں۔

عموماً مویشی منڈی سے خریداری کے بعد گھر پہنچتے ساتھ ہی ان جانوروں کی آؤ بھگت شروع ہوجاتی ہے بلکہ اس کی خوب خدمت کی جاتی ہے۔ اس خدمت میں بچوں کے ساتھ ساتھ بڑے بھی بڑھ چڑھ کرحصہ لیتے ہیں اور قربانی کے جانور کا خاص خیال رکھتے ہیں تاکہ اسے کسی بھی قسم کی کوئی تکلیف نہ پہنچے۔

تاہم قربانی کے جانور سے اس محبت کے برعکس شہر قائد میں ایک ایسا واقعہ رونما ہوا ہے جو اس سے پہلے نا کبھی سنا اور نا ہی کبھی دیکھا گیا، ہوا کچھ یوں کہ پڑوسیوں کے درمیان جھگڑے ہوا اور انتقاماً ایک پڑوسی نے دوسرے پڑوسی کے قربانی کے جانور پر تیزاب پھینک دیا۔

تفصیلات کے مطابق لیاقت آباد نمبر 8 میں گلی میں لائٹ لگانے پر محلے داروں کے مابین جھگڑا ہوا اور محلے دار نے بدلہ لینے کے لئے دوسرے محلے دار کی قربانی کے لئے آئی ہوئی گائے پر تیزاب پھینک دیا ، جس کے نتیجے میں گائے کی جلد جھلس گئی۔ اس واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آ گئی ہے جبکہ لیاقت آباد پولیس نے شکایت پر پڑوسی کو حراست میں لے لیا۔ بعدازاں ، گائے کے مالک کی جانب سے قانونی کارروائی سے منع کرنے پر گرفتار پڑوسی کو چھوڑ دیا گیا۔

یاد رہے کہ حال ہی میں اورنگی ٹاؤن میں بیل کے بپھرنے سے 16 سالہ لڑکا احد جاں بحق ہوگیا تھا۔ یہ افسوناک واقعہ اس وقت پیش آیا کہ جب لڑکا بیل کو باندھنے کے لیے گھر کے اندرونی حصے کی جانب جا رہا تھا کہ بیل بپھر گیا اور اس نے پیچھے سے ٹکر مار دی جس کے نتیجے میں لڑکا شدید زخمی ہو گیا اور اسے تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل لیجایا گیا مگر وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دو روز بعد دم توڑ گیا۔

مزید پڑھیں: آن لائن قربانی کے نام پر لوگوں کو پرانا اور بدبودار گوشت بھیج دیا گیا

علاوہ ازیں ،پچھلے سال راولپنڈی کے علاقے ڈھوک کالا خان میں بھی قربانی کے بیل بپھرنے کا واقعہ پیش آیا تھا، جس میں قربانی سے پہلے بیل رسیاں توڑ کر بھاگ گیا، اسے پکڑنے کے لئے بیل مالکان سمیت قصائیوں کی بھی دوڑیں لگ گئیں تھیں ۔تاہم 2 گھنٹے کی مسلسل محنت اور ایک کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کے بعد بیل کو قابو کر لیا گیا تھا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *