کراچی مشہور لیکن عجیب ناموں والے علاقوں کی کیا حقیقت ہے؟


0

کراچی آبادی کے لحاظ سے ایک ایسا شہر ہے جس نے ہر نسل ،مذہب اور زبان کے لوگوں کو اپنے اندر بسایا ہوا ہے چنانچہ اس شہر میں ہر علاقےکی مختلف خصوصیات ہیں۔ البتہ کئی علاقوں کی وجہ شہرت تو ان کے منفرد “نام “ ہیں، جو اتنے مختلف ہیں کہ سننے والا تھوڑی دیر کیلئے تعجب میں پڑ جاتا ہے۔ یہ نام کیوں اور کس لئے پڑے اور ان کے پیچھے کیا حقیقت پوشیدہ ہے، آئیں جانتے ہیں۔

بھینس کالونی


یہ لانڈھی کا پرانا علاقہ ہےاور اس کا نام بھینس کالونی رکھنے کا مقصد یہ تھا کہ یہاں پر وسیع پیمانے پر مویشی منڈی بنائی جائے گی جو شہر میں گوشت اور دودھ فراہم کر ے گی۔ لیکن کراچی کے باسیوں کی ستم ظرفی دیکھیں کہ یہاں پربھی رہائش اختیار کرلی۔

گورا قبر ستان

Source:Google


1845 میں عیسائیوں کیلئے یہ قبرستان تعمیر کیا گیا تھا۔ چونکہ عیسائی برادری زیادہ تر انگریزوں پر مشتمل تھی تبھی اس کو گورا قبر ستان کہا جاتا تھا۔ تقسیم کے بعد، اس قبرستان کو پاکستان کی مسیحی برادری استعمال کرتی رہی ہے۔

ناگن چورنگی

Source:Google


ناگن چورنگی کراچی کی مشہور چورنگی ہے جس میں دو طرفہ فلائی اوور تعمیر کیا گیا ہے۔ ناگن چورنگی کے حوالے سے یہ کہا جاتا ہے کہ فلائی اوور کی تعمیر سے قبل یہاں ایکسیڈنٹ بہت ہوتے تھے جن میں کئی معصوم جانیں لقمہ اجل بنیں جبکہ ناگن چورنگی کے بارے میں یہ قیاص آرائی بھی مشہور ہے کہ ایک سو سال قبل یہاں ایک ناگن (سانپ) یہاں موجود تھا۔

گورومندر

Source:Google


گورومندر کا شمار کراچی کے پرانے علاقوں میں ہوتا ہے۔ قائد اعظم کے مقبرے کے قریب ، گورومندر پر ہندو دیوتا شیو کے نام پر ایک مندر تھا، اس حوالے سے یہ کہا جاتا ہے کہ مندر کی اس عمارت کو گردوارے کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا تھا۔ فی الحال ،اب تو اس علاقے میں کافی تعداد میں ریسٹورانٹ اور دکانیں موجود ہیں لیکن یہاں اس علاقے میں وہ مندر آج بھی قائم ہیں۔ تاہم یہاں پر رہنے والے اور کراچی کے کم ہی شہریوں کو علم یہ یہ مندر کونسی جگہ واقعہ ہے۔

مچھر کالونی

Source:Google

مچھر کالونی کا نام سبھی نے سنا ہوگا، یہ مچھروں کا علاقہ نہیں بلکہ یہاں بھی عام انسان بستے ہیں۔ اس علاقے کا پرانا نام مچھیرا کالونی تھا کیونکہ یہاں پر اکثریت مچھیروں کی تھی لیکن پھر آہستہ آہستہ بڑھتی ہوئی آبادی، سیورج کی ناقص صورتحال اور گندگی کے باعث اس کا نام مچھر کالونی پڑ گیا۔

کالا پُل


“پُل کے اس پار “ یہ محاورہ کراچی والوں کیلئے نیا نہیں دراصل اس محاورے میں استعمال ہونے والا پُل “کالاپل “کی نمائندگی کرتا ہے اس پُل کی خاصیت یہ ہے کہ یہ پُل کراچی کے مختلف علاقوں کو ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی سے جوڑتا ہے۔

خاموش کالونی

یہ علاقہ کراچی میں لیاقت آباد ٹاؤن میں واقع ہے تاہم نام کے برخلاف یہ جگہ بالکل خاموشی سے خالی ہے۔ درحقیقت علاقے میں واقع قبرستان کی وجہ سے اس علاقے کا نام خاموش کالونی پڑ گیا تھا۔

گیدڑ کالونی


گیدڑ کالونی ، لانڈھی ٹاؤن میں واقع ایک نواحی علاقہ ہے اور ایک مقام پر علاقے میں گیدڑوں کی موجودگی سے اس کا نام گیدڑ کالونی پڑ گیا تھا تاہم سٹی کونسل کے اعتراضات کے بعد اس نام کو مظفرآباد کالونی کردیا گیا ہے۔

بیوہ کالونی


منظور کالونی میں واقع یہ علاقہ حقیقت میں نیک مقصد کے لئے قائم کیا گیا تھا۔ کراچی کے مخیر حضرات کی جانب سے یہ علاقہ خصوصا ًایسی بیوہ خواتین کو پناہ دینے کے لئے تعمیر کیا گیا تھا جو مالی طور پر مستحکم نہیں تھیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *