فلسطینی عوام پر ظلم و بربریت پر اسرائیلی شہریوں کا جشن، ویڈیو وائرل


0

دہشت گرد ریاست اسرائیل نے محصور غزہ کی پٹی پر فضائی حملوں کے دوران تقریباً 24 بےگناہ فلسطینیوں کو بچوں سمیت شہید کردیا۔ ان خوفناک حملوں اور اموات کے دوران اسرائیلی عوام خوشیاں اور جشن مناتے دیکھائی دیئے ۔ یہ تمام مظالم رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے دوران ہو رہے ہیں، جبکہ مسلم رہنماؤں سمیت عالمی دنیا اس بربریت پر خاموش دیکھائی دیتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ظالم اسرائیلی فوج نے منگل کی صبح تک مسلمان آبادیوں پر بمباری کا سلسلہ جاری رکھا۔ صہیونی فورسز کی بمباری کا مرکز خان یونس، آلبوریج مہاجر کیمپ اور الزئٹون کے ارد گرد کے علاقوں نشانہ بنایا گیا۔

Image Source: Twitter

اس حوالے سے بتایا جاتا ہے کہ یروشلم میں اچانک سائرن بجنا شروع ہوئے اور پھر شہر میں متعدد خوفناک دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ اس موقع پر غزہ میں حماس کے رہنماؤں نے پیر کے روز مغربی یروشلم میں اسرائیلی پولیس کے حملے میں سینکڑوں فلسطینیوں کے زخمی ہونے کے بعد ہڑتال کی دھمکی دی تھی۔

غزہ کی وزارت صحت کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق اسرائیلی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 24 تک جاپہنچی ہے، جن میں 9 بچے بھی شامل ہیں، جبکہ 106 کے قریب افراد زخمی ہیں۔ شمالی غزہ میں ایک دھماکے کے نتیجے میں ایک خاندان کے 7 افراد شہید ہوئے، جن میں 3 بچے بھی شامل تھے۔

Image Source: Twitter

گزشتہ روز شام یروشلم میں اسرائیلی پولیس کے حملوں نے خطے میں پہلے سے پھیلی کشیدگی کو اور بھی مزید بڑھا دیا۔ گزشتہ ہفتے سے جاری قابض اسرائیلی انتظامیہ اور فلسطینیوں کے مابین پیدا ہونے والے تنازعات میں روز بہ روز کشیدگی بڑھتی جارہی ہے اور اس معاملے کو اب وسیع تنازعہ بننے کا خطرہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

دوسری جانب سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر جاری ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے، جہاں ایک طرف ظالم اسرائیلی انتظامیہ نے مظلوم اور نہتے فلسطینیوں پر خوفناک بمباری کرکے ظلم و بربریت کا بازار گرم کر رکھا ہے وہیں اسرائیلی عوام کو مسلمانوں پر ہونے والے ظلم پر ناچتے، گاتے جشن اور خوشیاں مناتے دیکھا جاسکتا ہے۔ ساتھ ہی اسرائیلی انتظامیہ کی جانب سے شیخ جارح کے مقام سے مسلمانوں کے گھروں پر قبضہ کرکے یہودی آبادکاروں کو دیئے جانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو کی جانب سے حماس کے خلاف کھلے عام آپریشن کی وارننگ دی ہے، اس موقع پر اسرائیلی وزیراعظم نے حماس پر “ریڈ لائن” عبور کرنے کا بھی الزام عائد کرتے ہوئے، سخت ردعمل کی دھمکی بھی دی۔

اس دھمکی کے جواب میں حماس کے ترجمان ابو عبیدہ نے یروشلم میں اسرائیلی فورسز کی کارروائیوں کو ظلم اور جارحیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یروشلم میں حملے ان کاروائیوں کا ردعمل ہیں۔ ابو عبیدہ کے مطابق اگر اسرائیلی فورسز نے دوبارہ مسجد اقصیٰ کے احاطے میں داخل ہونے کی کوشش کی یا مغربی یروشلم کے علاقے سے زبردستی فلسطینیوں شہریوں کو نکالنے کی کوشش کی، تو اس طرح کی مزید کاروائیاں کی جائیں گی۔

خیال رہے جمعہ کے روز سے ہونے والی پرتشدد کارروائیوں نے یروشلم کو سال 2017 کے بعد اب بدترین نقصان پہنچایا ہے۔ اسرائیلی عدالتی فیصلے میں مشرقی یروشلم کے قریبی ضلع شیخ جارح ڈسٹرکٹ سے فلسطینیوں شہریوں کو بےدخل کرکے صہیونی آباد کاری کا فیصلہ دیا گیا تھا، جس کے بعد اسرائیلی انتظامیہ نے فلسطینی شہریوں کو بےدخل شروع کیا، تو اسرائیلی فورسز اور نہتے فلسطینیوں کے مابین جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوا۔

ہفتے کی رات 250 کے قریب فلسطینیوں شہریوں کو اسرائیلی فورسز نے اس وقت حملہ کرکے زخمی کیا، جب وہ مسجد اقصیٰ میں مسلمانوں کی مقدس رات لیلتہ القدر کی عبادات میں مصروف تھے۔ اس دوران اسرائیلی فورسز نے خطرناک شیلنگ اور ربڑ کی گولیوں کا بے دریغ استعمال کیا۔ تاہم افسوس کے ساتھ کہنا پڑھتا ہے کہ فلسطین کے مسلمانوں کے خلاف ہونے والے اس ظلم پر آواز اٹھانے کے بجائے متحدہ عرب امارات، بحرین، اومان اور مراکش نے دہشت گرد ملک اسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ کرلیا ہے۔ البتہ حکومت نے بات کو واضح کردیا ہے کہ جب تک فلسطینیوں کو آزادی نہیں مل جاتی، پاکستان اسرائیل کو کسی صورت قبول نہیں کرے گا۔

Story Courtesy: Al Jazeera


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *