آئرن کی کمی کا علاج اور علامات کیا ہیں؟


0

جسم میں آئرن کی کمی کا مطلب یہ ہے کہ جسم میں خون کم ہوگیا ہے، دراصل آئرن کی کمی خون کی کمی کا باعث بنتی ہے۔اس لئےطبی ماہرین جسم میں آئرن کی کمی کا علاج (Iron ki kami ka ilaj)صحت مند چیزوں سے استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں .ان غذاؤں میں پھل، سبزیاں، گوشت، دالیں اور خشک میوہ جات جیسی متوازن چیزیں شامل ہیں۔اگر باقاعدگی کے ساتھ ان غذاؤں کو استعمال کیا جائے تو نہ صرف خون کا لیول برقرار رہتا ہے بلکہ

مجموعی طور پر صحت میں بہتری آتی ہے اور خون کے سرخ اور سفید خلیات کی بھی کمی واقع نہیں ہوتی۔جسم میں خون کے یہ سرخ خلیات پھیپھڑوں سے آکسیجن جسم کے دوسرے اعضاء کو پہنچاتے ہیں، جب کہ خون کے سفید خلیات جسم کے مدافعتی نظام کو مدد فراہم کرتے ہیں، جس سے اسے انفیکشنز اور دوسری بیماریوں کے خلاف لڑنے میں مدد ملتی ہے۔

(Iron ki kami ka ilaj) آئرن کی کمی کا علاج

Image Source: Unsplash

اکثر افراد آئرن کی کمی کی علامات کو نظر انداز کردیتے ہیں جس کے بعد نقصانات سامنے آتے ہیں۔ آئرن کی کمی کے سبب کمزوری، جسم میں درد، چہرے کا رنگ اُڑ جانا، سانس کا پھولنا، چکر آنا، ہاتھوں اور پاوؤں میں سنسناہٹ محسوس ہونا، زبان میں درد یا سوجن کا آجانا، پاؤں اور ہاتھوںکا ٹھنڈا رہنا، ناخنوں کا ٹوٹنا، سر میں درد کی شکایت رہنا، بار بار بھوک لگنا، کھانا کھانے کے بجائے مٹی، برف یا کچے اناج کھانے کا دل چاہنا ۔جسم میں آئرن کی کمی کی وجہ سے خون کا لیول کم ہونا شروع ہو جاتا ہے۔

آئرن کی کمی کا علاج کیا ہے؟

Image Source: Unsplash

ایسے افراد جو آئرن کی کمی کی وجہ سے اینیمیا کا شکار ہوجائیں، انہیں سب سے پہلے آئرن سے بھرپور غذائیں استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ان غذاؤں کو اگر اپنے روزمرہ روٹین میں شامل کیا جائے تو خون کے لیول میں اضافہ ہونا شروع ہوجاتا ہے اور کمی دُور ہوجاتی ہے۔ آئیے جانتے ہیں وہ غذائیں کون کونسی ہیں؛

iron ki kami ka ilaj

فولک ایسڈ سے بھرپور غذا کو خون کی کمی کا علاج سمجھا جاتا ہے۔ فولک ایسڈ کو متوازن مقدار میں حاصل کرنے کے لیے ہری سبزیوں کو کچا یا پکا کر استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ مونگ پھلی، سورج مکھی کے بیج اور تازہ پھلوں سے بھی جسم کو کافی مقدار میں فولک ایسڈ حاصل ہوتا ہے۔

کاپر سے بھرپور غذائیں استعمال کرنے سے ہیموگلوبن میں اضافہ ہوتا ہے اور خون کے سرخ خلیات کو آئرن حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔کاپر کو حاصل کرنے کے لیے شیل فش، جگر، چاکلیٹ، بیجوں، اور خشک میوہ جات کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ جھینگوں اور مشرومز کے استعمال سے بھی اسے حاصل کیا جاسکتا ہے۔

iron ki kami ka ilaj
Image Source: Unsplash

وٹامن اے کا استعمال خون کے سرخ خلیات کو بننے میں مدد فراہم کرتا ہے۔اس کے استعمال سے جِلد، آنکھوں، اور دماغ کی صحت پر بھی مثبت اثرات ظاہر ہوتے ہیں۔ اس لیے طبی ماہرین کی جانب سے اس بات پر زور دیا جاتا ہے کہ وٹامن اے کے استعمال کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔وٹامن اے حاصل کرنے کے لیے آم، چکوترہ، تربوز، پپیتا، خوبانی، آڑو، زیتون، اور خربوزے کا استعمال بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ سبزیاں جیسے پالک، آلو، اور شملہ مرچ کو بھی وٹامن اے حاصل کرنے کا اچھا ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔

وٹامن سی کے استعمال سے بھی خون کی کمی کا سامنا نہیں کرنا پڑتا، کیونکہ وٹامن سی میٹابولزم میں مدد فراہم کرتا ہے اور اس کے استعمال سے خون کے بہت سے مسائل سے بھی بچا جاسکتا ہے۔ان غذاؤں کے علاوہ چکن، بیج، لوبیے، دالوں، اور کشمش سے بھی آئرن کو کافی مقدار میں حاصل کیا جاسکتا ہے۔ مزید برآں، ہری مرچیں بھی خون کی کمی کو دور کرنے میں مدد دیتی ہیں چونکہ ان میں زبردست قسم کے اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں۔

مزید پڑھیں: آپکی صحت پر چھ مچھلی کے فائدے کیا ہیں؟ جانئیے

دن بھر میں آئرن کی کتنی مقدار لینی چاہیے؟

Image Source: Unsplash

بہت سے افراد اس بات کی وجہ سے پریشان نظر آتے ہیں کہ آخر انہیں دن بھر میں آئرن کی کتنی مقدار حاصل کرنی چاہیئے۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے مطابق، مردوں کو ایک دن میں آٹھ ملی گرام اور خواتین کو اٹھارہ ملی گرام آئرن استعمال کرنا چاہیئے۔


Like it? Share with your friends!

0
Zameer Ali

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *