نریندر مودی تقریر کے دوران پرمپٹر بند ہوجانے پر ایک لفظ بھی نہ بول سکے


0

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی کسی عالمی فورم پر جگ ہنسائی کوئی نئی بات نہیں ہے، وہ ایسے تجربات کے خوب عادی ہیں۔ حال ہی میں ورلڈ اکنامک فورم کے آن لائن ڈیوس ایجنڈا 2022 سمٹ کے خصوصی خطاب کے دوران بھارت کے خود ساختہ نمبر ون اسپیکر نریندر مودی دوران تقریر اچانک ہکا بکا ہوکر خاموش ہوگئے۔ بہت سے لوگوں کا ماننا ہے کہ یہ سب کچھ ٹیلی پرمپٹر کے اچانک بند ہوجانے کے باعث ہوا۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ورلڈ اکنامک فورم کے آن لائن ڈیوس ایجنڈا 2022 سمٹ سے خطاب کررہے تھے، یہ تقریر لائیو ہندی سے انگریزی میں ترانسلیٹ ہو رہی تھی، کہ اچانک تقریر کے چند منٹوں بعد نریندر مودی کی زبان لڑکھڑانے لگی اور وہ اپنے بائیں جانب دیکھتے رہے، انہوں نے کچھ الفاظ اور ادا کئے اور پھر دوبارہ بائیں جانب پریشان ہوکر دیکھنے لگے۔

Image Source: File

اس دوران بھارتی وزیراعظم کے اسٹاف ممبر انہیں کہتے ہیں کہ وہ ڈیوس سمٹ میں شریک شرکاء سے پوچھیں کہ کیا انہیں ان کی آواز آ رہی ہے، جس پر سیدھا کیمرے میں دیکھتے ہیں، اور اپنے ہاتھوں کو اوپر کرتے ہیں، جیسے وہ عموماً تقریر کے دوران کرتے ہیں اور کچھ بولنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن ناکام ہو جاتے ہیں۔

کچھ دیر خاموشی کے بعد نریندر مودی کان میں لگا ائر فون درست کرتے ہوئے کلاؤس شواب کرکے کچھ غلط تلفظ کرتے سنا جاتا ہے اور پوچھتے ہیں شرکاء سے کہ (غلط ہندی بولتے ہوئے) کیا وہ انہیں سن سکتے ہیں؟ جس پر ورلڈ اکنامک فورم کے چیز ایگزیکٹو کلاؤس شواب کہتے ہیں، ان کی آواز بالکل صاف آرہی ہے۔

جس کے بعد بھارتی وزیراعظم پوچھتے ہیں کہ کیا ان کے مترجم کو سنا جا سکتا ہے، جیسا کہ کلاؤس شواب نے مترجم کی بات کی بنیاد پر ردعمل ظاہر کیا ہوگا۔ یہ جانتے ہوئے کہ نریندر مودی کی طرف سے کچھ خرابی ہوئی ہے، کلاؤس شواب تمام شرکاء کو کچھ ہدایات دیتے ہیں، جس کے بعد وہ بھارتی وزیراعظم کا دوبارہ تعارف کراتے، اور وہ دوبارہ اپنی تقریر شروع کرتے ہیں۔

جوں ہی سوشل میڈیا پر تمام ماجرے کی ویڈیو وائرل ہوئی سب ہی کا ایک سوال تھا کہ آخر یہ کیا ہوا تھا؟ کیا واقعی یہ ٹیلی پرمپٹر کی خرابی تھی؟ اور اگر نریندر مودی کے عملے کو واقعی اس بارے میں شک تھا کہ آیا ڈیووس میں آواز قابلِ سماعت نہیں تھی، تو کیا ان کے پاس یہ جاننے کا کوئی دوسرا ذریعہ نہیں تھا کہ وزیراعظم خود بولنا بند کریں اور شواب سے چیک کریں۔ حقیقت کا تو ابھی کسی کو کوئی علم نہیں لیکن سوشل میڈیا پر میمز کا گیم آن ہوچکا ہے۔

اس موقع پر حقائق کی جانچ کرنے والے پورٹل آلٹ نیوز کے پراتک سنہا نے ٹویٹ کیا کہ یہاں ٹیلی پرمپٹر کی ناکامی کا امکان نہیں ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ پی ایم آفس میں کوئی ان کی توجہ اپنی طرف مرکوز کروانا چاہتا تھا، اور یہ سب کچھ ورلڈ اکنامک فورم کی تقریر کی ویڈیو سے واضح دیکھا جاسکتا ہے۔

مزید پڑھیں: بھارتی کسانوں نے لال قلعہ میں خالصتان تحریک کے جھنڈے لہرا دیئے

انہوں نے مزید کہا کہ ٹیلی پرمپٹر عام طور پر سامنے ہوتا ہے۔ جب پی ایم کی توجہ تبدیل کرانے کی کوشش کی گئی، تو انہوں نے بائیں ہاتھ کی طرف دیکھا جہاں شاید پی ایم او سے ایونٹ کا انتظام کرنے والی ٹیم بیٹھی ہوتی ہے۔ یہ امکان ہے کہ ٹیم میں سے کوئی وزیر اعظم کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *