بھارت: باپ 10 سالہ بیٹے کی لاش بائیک پر لیجانے پر مجبور


0

انسان اور جانور میں اگر کوئی واضح اور بنیادی فرق ہے، تو وہ صرف احساسات کا ہے، اگر انسان میں احساسات مرجائیں تو پھر انساناور جانور میں بلاشبہ کوئی فرق نہیں اور اس کی حالیہ مثال بھارت میں دیکھی گئی، جہاں اسپتال انتظامیہ اور ایمبولینس سروس کی بےحسی اور لالچ کے باعث مجبور باپ بیٹے کی میت کو موٹر سائیکل پر لیکر جانے پر مجبور، وائرل ویڈیو نے سبھی کو افسردہ کردیا۔

تفصیلات کے مطابق ظلم و بربریت کا یہ اندوہناک واقعہ بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے ضلع ترپاٹی میں پیش آیا، جہاں ایک 10 سالہ بچے کو شدید گردے اور جگر کی خرابی کے باعث اسپتال لایا گیا تھا، تاہم پیر کے روز دوران علاج بچہ انتقال کرگیا۔ بعدازاں بچے کی لاش گاؤں منتقل کرنے کے لئے ایمبولینس کے ڈرائیور سے بات کی، تو اس نے دس ہزار روپے کرائے کا مطالبہ کیا، جو اس غریب آدمی کے لئے بہت زیادہ تھا۔

Image Source: Screengrab

چنانچہ اس کے بعد بچے کے والد نے میت کو آبائی گاؤں منتقل کرنے کے لئے پرائیویٹ ایمبولینس سروس سے رابطہ کیا اور میت منتقلی کیلئے خدمت طلب کی، البتہ اسپتال میں موجود ایمبولینس انجمن بچے کے والد کو یہ کرنے کی اجازت نہیں دی۔

ایک مجبور باپ جو ابھی اپنے لخت جگر کو کھو دینے کے غم میں تھا، اس کے ساتھ ہمدردی کرنے بجائے اسپتال اور ایمبولینس انتظامیہ کا روائیہ یقیناً غیر انسانی تھا، جس کے بعد مجبور باپ بیٹے کی میت کو اسٹریچر سے آٹھاتا اور بائیک پر رکھ لے جاتا ہے۔

Image Source: Screengrab

اس دل دہلا دینے والے واقعے کی ویڈیو اس وقت سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی، لوگوں حکومت، اسپتال انتظامیہ اور ایمبولینس سروس کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں اور اسے بے رحمی اور غیر انسانی عمل کی سب سے نچلی سطح قرار دے رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: بھارت: باپ بیٹی کی لاش کندھے پر پیدل لیکر جانے پر مجبور، ویڈیو وائرل

سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد بھارتی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ حکومتی انتظامیہ کی جانب سے اسپتال اور ایمبولنس انجمن کے خلاف کاروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔

واضح رہے بھارت میں ایک بڑی آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کر رہی ہے، بھوک وافلاس، صحت، تعلیم، سر پر چھت، حد تو یہ کہ ہر کسی گھر میں باتھ روم تک کی سہولیات موجود نہیں ہے۔ بھارتی حکومت کو بلاشبہ ان شعبوں میں کام کرنے کی اشد ضرورت ہے لیکن افسوس وزیراعظم نریندر مودی کی توجہ انتہاء پسندی، اشتعال انگیزی اور مسلمانوں سمیت اقلیتوں پر مظالم پر مرکوز ہے۔

یاد رہے اس طرز کا ایک کچھ عرصہ قبل بھارتی ریاست بہار میں بھی پیش آیا تھا، جس میں لیرو یادو نامی شہری کا 13 سالہ بیٹا پانی میں ڈوب کر ہلاک ہوگیا تھا، بعدازاں لاش 3 دن برآمد ہوئی، تو بیٹے کی لاش لیجانے کیلئے گاڑی کی ضرورت تھیں، ایمبولینس کی عدم موجودگی میں پولیس والوں نے بھی اپنی گاڑی فراہم نہیں کی، چنانچہ باپ بیٹے کی لاش پلاسٹک کے تھیلے میں پیدل گھر لیجانے پر مجبور ہوا اور ساڑھے تین کلو میٹر کا سفر اس ہی طرح مکمل کیا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *