بھارت میں بزرگ مسلمان شہری پر ہولناک تشدد،داڑھی کاٹ دی، ویڈیو وائرل


0

بھارت میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے لیکر اب تک مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں پر جو بے رحمانہ مظالم ہوئے ہیں، اس سے آج کون واقف نہیں ہے۔ ان واقعات میں سب زیادہ مسلمان متاثر ہورہے ہیں، ہم آئے روز دیکھتے ہیں کہ ہندوتوا فلسفے کے حامل دہشتگردوں کے ہجوم بےگناہ اور بےقصور مسلمان شہریوں کو اپنی بربریت کا نشانہ بناتے ہیں۔ جس میں اب تک کئی افراد ہلاک بھی ہوچکے ہیں۔

اس سلسلے میں بھارت میں مسلمان کمیونٹی پر بےجا ظلم وزیادتی کی ایک اور داستان منظر عام پر آئی ہے، جس میں بزرگ مسلمان شہری کو انتہاء پسند ہندوؤں کے ہجوم کی جانب بزرگ شہری کو ہولناک تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور اس کی داڑھی کو بھی کاٹ دیا گیا۔

Image Source: Screengrab

تفصیلات کے مطابق واقعہ بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر غازی آباد کے علاقے لونی میں پیش آیا، جہاں انتہاء پسند ہندو گروہ کی جانب سے بزرگ مسلمان شہری کو اغواء کیا گیا اور پھر جنگل میں لے جاکر شہری کو ہولناک تشدد کا نشانہ بنایا گیا، شہری پر لاٹھی، لاتے اور گھونسے برسائے گا۔ مسلمان شہری کو تشدد کے دوران جہاں جئے شری رام کے نعرے لگوانے پر مجبور کیا گیا، وہیں انتہاء ہندو دہشت گردوں نے کینچی کی مدد سے بزرگ شہری کی ڈاڑھی کاٹ دی گئی۔

افسوسناک واقعہ کی ویڈیو، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر اسلاموفوبیا کے خلاف ایک سرگرم کارکن سی جی ویلرمین نے شیئر کی، جس میں انہوں نے بتایا کہ ایک مسلمان بزرگ شہری کو انتہاء پسند ہندوؤں کے گروہ نے ہولناک تشدد کا نشانہ بنایا اور اس کی داڑھی کو کاٹ دیا گیا۔

انسانیت سوز واقعے کی ویڈیو اس وقت سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہے، لوگ جہاں اس واقعہ کی مذمت کر رہے ہیں، وہیں اپنی پریشانی اور تحفظات کا بھی اظہار کررہے ہیں۔ کسی کو تشدد کا نشانہ ، وہ بھی اتنے معمر انسان کو، کیا مار پیٹ کرنے والوں کو رحم نہ آیا؟ ان کے ہاتھ پیر نہ کانپے جب انہوں درد کے مارے چلاتے بزرگ کی آواز سنی؟ دنیا کی کس جنگ میں عورتوں، بزرگوں اور بچوں کو نشانہ بنانے کی اجازت دی جاتی ہے؟ افسوس کے ساتھ نفرت کی آگ، آج ان انتہاء پسند ہندؤں کو اس نہج پر لی آئی ہے کہ وہ انسان کہلانے کے بھی لائق نہیں رہے ہیں۔

واضح رہے بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع غازی آباد میں بےگناہ مسلمان شہریوں کو نشانہ بنانے کا کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے، اس سے قبل کم عمر مسلمان لڑکے کا مندر سے پانی پینا بھی جرم بن گیا تھا، مسلمان نوجوان کو محض اس بات کو بنیاد بناکر ہولناک تشدد کا نشانہ بنایا گیا، بعدازاں اس واقعہ کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہوئی تھی۔

Image Source: Twitter

اس واقعے کے چند روز بعد اترپردیش کے متھورا سے ایک اور ویڈیو سامنے آئی تھی، جس میں انتہاء پسند ہندوؤں نے ایک مسلمان لڑکے کو جئے شری رام کا نعرہ نہ لگانے پر اسے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ انتہاء پسندوں کی جانب سے مسلمان لڑکے اور اس کے ساتھیوں پر گائیں کی اسمگلنگ کا الزام عائد کیا تھا۔

علاوہ ازیں ،بھارت میں ہندو لڑکے سے شادی سے انکار پر ایک مسلمان لڑکی کو بھی زندہ جلا دیا گیا تھا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق یہ انسانیت سوز واقعہ ریاست بہار کے ضلع وِشالی میں پیش آیا ، جہاں ایک 20 سالہ لڑکی کو تین ہندو نوجوانوں نے مٹی کا تیل چھڑک کر آگ لگادی تھی۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *